بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

وزیر اعظم کل مغربی بنگال میں  بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو ) کے    900 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے


وزیراعظم مودی ہلدیہ آئل جیٹی، بارج جیٹی اور ایچ ڈی سی میں آؤٹر ٹرمینل میں 108 کروڑ روپے  مالیت کے کے اضافہ شدہ  آگ بجھانے کے بہتر نظام افتتاح کریں گے اور کولکتہ  کے سیاما پرساد مکرجی بندرگاہ  میں 53 کروڑ  روپے  مالیت کے تیسرے آر ایم کیو سی  کی خریداری کا افتتاح کریں گے

وزیر اعظم مودی کے ذریعہ  کولکتہ ڈوک سسٹم میں برتھ نمبر 8 کی تعمیر نو اور 805 کروڑ روپے  مالیت کے برتھ نمبر 7 اور 8 کی میکانائزیشن کے لیے سنگ بنیاد رکھا جائے گا

Posted On: 29 FEB 2024 5:25PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کل کولکتہ کے آرام باغ، ہگلی میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے متعدد تبدیلی لانے والے  پروجیکٹوں کا آغاز کریں گے ۔  یہ اقدامات جن کی مجموعی قیمت 900 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، پورے خطے میں ترقی کے تئیں حکومت کے عزم میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔

وزیر اعظم پروپین، بیوٹین، پی او ایل  اور ایل پی جی مصنوعات جیسے خطرناک مواد سے نمٹنے کے لیے او آئی ایس ڈی  - 156 میں بیان کردہ سخت رہنما خطوط پر عمل کرنے کے لیے 108 کروڑ روپے کی لاگت سے آگمنٹیشن آف فائر فائٹنگ سسٹم نامی دو پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے ۔  اس میں مختلف اہم مقامات جیسے بیرج جیٹی – I  اور II، ایچ او جے - I  اور II  اور او ٹی - IIIپر آگ بجھانے کی سہولیات کو جدید تر بنانا شامل ہے ۔  جدید ترین گیس اور فلیم سینسرز سے لیس ایک جدید ترین، مکمل خودکار نظام کی تنصیب ممکنہ خطرات کی فوری نشاندہی کو یقینی بناتی ہے ۔  مزید برآں، نظام کی ریموٹ سے چلنے والی فائر فائٹنگ کی صلاحیتیں ہنگامی حالات کی صورت میں موثر اور محفوظ آپریشنز کا وعدہ کرتی ہیں ۔  دوم، تیسرے آر ایم کیو سی  کا بھی افتتاح کیا جائے گا ۔  اس پروجیکٹ کی کل لاگت 53 کروڑ روپے ہے جسے برتھ نمبر 11 پر نصب کیا جائے گا ۔  یہ کرین 40 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت اور 40 میٹر تک رسائی رکھتی ہے ۔  اس کرین کے اضافے سے کارگو پر سامان لادنے اور اتارنے کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہو گا، جس سے بندرگاہ پر تیز رفتار کارروائیوں میں سہولت ہو گی ۔

یہ اقدامات جدید کاری اور حفاظت کے لیے بندرگاہ کے عزم کو واضح کرتے ہیں، ہموار آپریشنز کو یقینی بناتے ہیں اور تجارت اور تجارت کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر اس کی پوزیشن کو تقویت دیتے ہیں ۔

مغربی بنگال میں ساگرمالا پروگرام نے 16,300 کروڑ روپے کے 62 پروجیکٹوں کی نگرانی کی ہے ۔  ان میں سے 1,100 کروڑ روپے  مالیت کے 19 پروجیکٹس کامیابی کے ساتھ مکمل ہوچکے ہیں، جب کہ تقریباً 15,000 کروڑ روپے کے 43 پروجیکٹ اس وقت عمل آوری اور ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں ۔  مزید برآں، تقریباً 650 کروڑ روپے کی مالیت کے 11 پروجیکٹس اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی طرف سے جزوی طور پر فنڈز فراہم کیے گئے، شروع کیے گئے ہیں، جن میں تقریباً 400 کروڑ روپے کی مالیت کے 6 منصوبے پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں اور تقریباً 250 کروڑ روپے کے 5 منصوبے ابھی بھی زیر نفاذ ہیں ۔  قابل ذکر بات یہ ہے کہ فنڈڈ پروجیکٹوں میں سے ایک، ’’ ساحلی ضلعوں میں ہنرمندی کے فروغ کا پروگرام – مرحلہ 2 - مغربی بنگال‘‘، جس کے لیے 6.32 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، جس میں دسمبر 2019 میں 2.10 کروڑ روپے جاری کیے گئے، ابھی تک ریاستی حکومت کے ذریعے  اس پر عمل درآمد شروع ہونا باقی ہے ۔

مزید برآں، اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں، جیسے کہ بندرگاہ اور تجارتی صارفین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے سڑک کے رابطے میں بہتری، جس کے نتیجے میں ٹریفک میں کمی، حادثات میں کمی، بندرگاہ کی تیز رفتار رابطہ کاری  اور  پانی کینکاسی کے نظام میں بہتری۔  کولکتہ بندرگاہ کے ای جے سی یارڈ میں  ٹریکس کی  جدیدکاری ، جس کی مالیت 47 کروڑ روپے ہے، ٹریکس سے اترنے کے واقعات کو ختم کرنے اور ای جے سی یارڈ اور جی سی ڈی یارڈ کے علاقے میں ہموار ٹریفک کی نقل و حرکت کا باعث بنی ہے ۔  آگے دیکھتے ہوئے، آنے والے پروجیکٹوں میں آئی آئی ٹی کھڑگپور میں سینٹر فار ان لینڈ اینڈ کوسٹل میری ٹائم ٹیکنالوجی (سی آئی سی ایم ٹی) کا قیام شامل ہے، جس کا مقصد سمندری کارروائیوں کو بڑھانے کے لیے تحقیق اور جانچ کی سہولیات فراہم کرنا  اور  بھاگیرتھی بلاک اور پی ایس نادیہ ضلع میں کلیانی، کنارے  کے کٹاؤ کو روکنے اور مقامی دیہی باشندوں کی روزی روٹی کی حفاظت پر توجہ کے ساتھ دریائے ہگلی کے بائیں کنارے پر کٹاؤ کی روک تھام کے لیے کام کرنا ہے  ۔  دونوں پروجیکٹس ساگرمالا کی طرف سے فنڈ کیے جا رہے ہیں اور خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے جاری وابستگی کی نشاندہی کرتے ہیں ۔

وزیر اعظم کے ڈی ایس کے این ایس ڈی میں برتھ نمبر 8 کی تعمیر نو اور برتھ نمبر 7 اور 8 کی میکانائزیشن کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے، ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی ٹی) ماڈل کے ذریعے ڈیزائن-بلڈ-فنانس-آپریٹ-ٹرانسفر (ڈی بی ایف او ٹی)  کی بنیاد پر کل لاگت 805 کروڑ روپے ہے ۔  اس منصوبے کا مقصد ٹرمینل کی کارکردگی کو بڑھانا اور موجودہ ٹرمینل کو میکانائز کرکے تیزی سے کارگو سے سامان اتارنے کے عمل کو آسان بنانا ہے ۔  اس میں بندرگاہ کی موجودہ صلاحیت میں 2 ملین ٹن کی گنجائش کا اضافہ شامل ہے، اس کے ساتھ 238 میٹر لمبائی پر پھیلی ایک نئی برتھ کی تعمیر بھی شامل ہے ۔  مزید برآں، 40 میٹر کی  رسائی کے ساتھ تین ریل ماونٹڈ کوے کرینز (آر ایم کیو سیز) کی تعیناتی، 30 میٹر کی لفٹ اونچائی، اور 50 ٹن کا محفوظ ورکنگ بوجھ، 12 ربڑ ٹائرڈ گینٹری کرینز (آر ٹی جیز) اور 4 ریچ اسٹیکرز کے ساتھ  نمایاں طور پر آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنائے گا ۔

اس تقریب میں ڈاکٹر سی وی   آنند بوس، مغربی بنگال کے گورنر؛ محترمہ ممتا بنرجی، وزیر اعلیٰ ، مغربی بنگال؛ جناب ہردیپ سنگھ پوری، مرکزی وزیر برائے ہاؤسنگ اور شہری امور اور وزیر پیٹرولیم اور قدرتی گیس؛ جناب شانتنو ٹھاکر،  وزیر مملکت برائے بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ سمیت ممتاز معززین شرکت کریں گے ۔

*******

ش ح  ۔    م ع  ۔  ت ح

(U:  5530)



(Release ID: 2010330) Visitor Counter : 34


Read this release in: English , Hindi