کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ابوظبی میں جاری وزارتی کانفرنس 13 میں زراعت کے بارے میں ڈبلیو ٹی او کا مذاکراتی اجلاس منعقد ہوا


ہندوستان نے پبلک ا سٹاک ہولڈنگ کے مستقل حل کو حتمی شکل دینے اور ایم سی 13 پر یہ نتیجہ پیش کرنے کیلئے مضبوط اور متاثر کن دلیل پیش کی ہے، کیونکہ یہ 11 سال سے زیر التواء ہے

Posted On: 27 FEB 2024 9:22PM by PIB Delhi

زراعت کے بارے میں  ڈبلیو ٹی او کا مذاکراتی اجلاس 27 فروری کی سہ پہر ابوظبی میں جاری وزارتی کانفرنس 13 میں  منعقد ہوا۔

اس اجلاس  میں، ہندوستان نے پبلک اسٹاک ہولڈنگ(پی ایس ایچ) کے مستقل حل کو حتمی شکل دینے اور ایم سی-13 پر یہ نتیجہ پیش کرنے کے لیے ایک مضبوط اور متاثر کن دلیل پیش کی، کیونکہ یہ 11 برسوں سے زیر التواء ہے۔ ہندوستان نے 2013 کے بالی وزارتی، 2014 کے جنرل کونسل کے فیصلے اور 2015 کے نیروبی کے وزارتی فیصلے سے پی ایس ایچ کے بارے میں تین احکامات کا ذکر کیا۔

ہندوستان نے دلیل دی کہ توجہ صرف برآمد کرنے والے ممالک کے تجارتی مفادات تک محدود نہیں کی جانی چاہئے، بلکہ اصل تشویش کا معاملہ لوگوں کا غذائی تحفظ اور ذریعہ معاش ہے۔ ہندوستان نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایس ایچ کے مستقل حل کے بغیر، ڈبلیو ٹی او میں سب سے اہم اور طویل عرصے سے زیر التواء مسئلہ، بھکمری کے خلاف ترقی پذیر ممالک کی لڑائی نہیں جیتی جا سکتی۔

ہندوستان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس مسئلے کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ جی-33 ممالک کے گروپ، افریقہ، کیریبین اور بحرالکاہل گروپ (اے سی پی)اور افریقی گروپس کے 80 سے زیادہ ممالک جو دنیا کی 61 فیصد سے زیادہ آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں، نےاس موضوع پر ایک تجویز کو مشترکہ طور پر ا سپانسر کیا ہے۔

ہندوستان نے مختلف ممالک کی طرف سے فراہم کردہ فی کسان حقیقی  گھریلو امداد میں وسیع فرق کا بھی ذکرکیا، جیسا کہ ڈبلیو ٹی او کو مطلع کیا گیا ہے۔ کچھ ترقی یافتہ ممالک سبسڈی فراہم کرتے ہیں جو ترقی پذیر ممالک کی طرف سے فراہم کردہ سبسڈی سے 200 گنا زیادہ ہیں۔ یہ رکن ممالک کا فرض تھا کہ وہ لاکھوں کم آمدنی والے یا وسائل سے محروم کسانوں کے لیے بین الاقوامی زرعی تجارت میں برابری کے مواقع کو یقینی بنائیں۔

مجموعی اصلاحاتی عمل میں، ہندوستان نے ترتیب وار طریقہ اختیار کرنے کی ترجیح کو دہرایا۔ سب سے پہلے پی ایس ایچ کا مستقل حل نکالنا ہوگا۔ اس کے بعد، یہ ضروری ہے کہ زراعت کے معاہدے میں ٹریٹی ایمبیڈڈ اسپیشل اینڈ ڈیفرینشل ٹریٹمنٹ پروویژن کی حفاظت کی جائے۔ ہندوستان نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تضحیک ناقابل قبول ہوگی۔ اس کے بعد، اگر گھریلو امداد کے وعدوں میں کمی پر کوئی بات چیت ہوتی ہے، تو یہ عمل ان ممالک کے لیے سبسڈی کو ختم کرنے کے ساتھ شروع ہونا چاہیے،  جو فی کس کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر سبسڈی فراہم کرتے ہیں۔

***

ش ح۔  ع م ۔ ک ا



(Release ID: 2010039) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Hindi