سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے کرسچن میڈیکل کالج (سی ایم سی) ویلور میں ہیموفیلیا اے (ایف وی آئی آئی آئی کی کمی) کے لیے جین تھراپی کا پہلا انسانی کلینیکل ٹرائل کیا ہے


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان صحیح معنوں میں رمن اثر دکھانے کے دور میں ہے یعنی ہندوستان سائنس کے ذریعے ہی ترقی کرے گا: مرکزی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی

"ہندوستان کوانٹم ٹیکنالوجی میں عالمی پیشرفت میں مساوی بننےکے لیے تیار ہے": ڈاکٹر سنگھ

خلا اور ایٹمی توانائی کے وزیر مملکت  کا کہنا ہے کہ "خواتین سائنسی برادری کو پی ایم مودی کے تحت بااختیار بنایا گیا ہے کیونکہ بہت سے سائنسی ادارے اور مشن خواتین کے زیر  قیادت ہیں"

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں سائنسی کامیابیوں میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی رفتار کا عالمی سطح پر مشاہدہ کیا جا رہا ہے -  ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 28 FEB 2024 5:17PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001343C.jpg

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ بدھ کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں "قومی سائنس ڈے 2024" پروگرام سے خطاب کر رہے ہیں۔

 

ہندوستان نے کرسچن میڈیکل کالج (سی ایم سی) ویلور میں ہیموفیلیا اے (ایف وی آئی آئی آئی کی کمی) کے لیے جین تھریپی کا پہلا انسانی کلینیکل ٹرائل کیا ہے۔

اس کا انکشاف آج یہاں سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وگیان بھون میں "قومی سائنس ڈے 2024" پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید بتایا کہ اس پروگرام کو بایو ٹکنالوجی ڈیپارٹمنٹ، اسٹیم سیل ریسرچ سینٹر - کرسچن میڈیکل کالج، ویلور میں ان اسٹیم بنگلورو کی ایک اکائی کا ایموری یونیورسٹی، یو ایس اے کی شراکت میں تعاون حاصل ہے۔ ٹرائلز میں مریض کے اپنے ہیماٹوپوائٹک اسٹیم سیل میں ایف وی آئی آئی آئی  ٹرانسجن کا اظہار کرنے کے لیے لینٹی وائرل ویکٹر کے استعمال کی ایک نئی ٹکنالوجی کی تعیناتی شامل تھی جو پھر مخصوص فرق  شدہ خون کے خلیوں سے ایف وی آئی آئی آئی  کا اظہار کرے گی۔

وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ اس ویکٹر کی تیاری جلد ہی ہندوستان میں شروع ہوگی اور مزید کلینیکل ٹرائلز کے ساتھ آگے بڑھے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00240JR.jpg

 

یہ بتاتے ہوئے کہ قومی سائنس کا دن نوبل انعام یافتہ سر سی وی رمن کی "رمن اثر" کی دریافت کی یاد مناتا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی وی رمن کے الفاظ کو یاد کیا  کہ ہندوستان صرف سائنس، زیادہ سائنس اور اس سے بھی زیادہ سائنس کے ذریعے ترقی کر سکتا ہے، اور کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد، ہندوستان واقعی "رمن اثر" کے تحت ہے کیونکہ پی ایم مودی سائنس کو بہت زیادہ ترجیح دیتے ہیں اور اس کا اعادہ کرتے رہتے ہیں کہ وکست بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی ناگزیر ہیں۔

وزیر اعظم  مودی کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی  میں ہندوستان کی بڑی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت نے کہا کہ ہندوستان کی بایو اکانومی پچھلے 10 سالوں میں 13 گنا بڑھ کر 2014 میں 10 بلین ڈالر سے 2024 میں 130 بلین ڈالر سے زیادہ ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "بھارت 100 سے زیادہ ایک یونی کورن کے ساتھ دنیا کے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے طور پر درجہ بند  ہے اور ڈی ایس ٹی کے تحت انکیوبیٹر تقریباً 1.5 لاکھ نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ اروما مشن اور جامنی انقلاب سائنس، اختراع  اور ٹیکنالوجی کے ذریعے زرعی تبدیلی کی مثالیں ہیں جس نے زرعی اسٹارٹ اپس کے لیے ایک نئی راہ بھی فراہم کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003C5R0.jpg

 

ایڈوانس ٹیکنالوجیز میں ہندوستان کی کوششوں پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "ہندوستان کوانٹم ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ میں عالمی معیارات پر پورا اترنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف ایک پیج پر ہیں بلکہ کچھ طریقوں سے دوسروں سے بھی آگے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اے آئی کی تاثیر کو بڑھانے کے لیے ہم مختلف سطحوں پر انسانی انٹرفیس کا استعمال بھی کر رہے ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی میں مساوی مواقع کی وجہ سے خواتین سائنسدانوں کے بڑھتے ہوئے کردار پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے واضح طور پر ذکر کیا کہ خواتین کی سائنسی جماعت کو پی ایم مودی کے دور میں بااختیار بنایا گیا ہے کیونکہ بہت سے سائنسی ادارے اور پروگرام بشمول خلائی مشن خواتین کی زیر قیادت ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن پر بھی اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ تحقیق اور ترقی کے لیے ایک نعمت ثابت ہو گا کیونکہ حکومت نے اسے نہ صرف سائنس دانوں اور صنعت بلکہ سماجی علوم اور انسانیت کے محققین کا بھی ایک جامع فورم بنانے کے لیے کوششیں کی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حالیہ سائنسی کامیابیوں کے تناظر میں، اس بات پر زور دیا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی رفتار عالمی سطح پر دیکھی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم عالمی سطح پر سائنسی تحقیقی اشاعتوں میں سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہیں، گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) میں 40 ویں نمبر پر ہے جو 2015 میں 81 ویں رینک سے قابل ذکر چڑھائی کو ظاہر کرتا ہے اور ہمارے پیٹنٹ فائلنگ کی تعداد 90,000 سے تجاوز کر گئی ہے جو دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔"

انہوں نے کہا  کہ"یہ سب مصنوعی ذہانت، فلکیات، شمسی اور ہوا کی توانائی، سیمی کنڈکٹرز، موسمیاتی تحقیق، خلائی تحقیق اور بائیو ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں پی ایم مودی کے تحت ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی  ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی وجہ سے ہے۔ ہندوستانی سائنسی کامیابیاں لیب سے چاند تک پہنچ چکی ہیں۔ چاند کے جنوبی قطب پر چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ کے ساتھ ہی، ہندوستان یہ کارنامہ انجام دینے والا پہلا ملک بن گیا ہے’’ ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HLLY.jpg

 

اس موقع پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی آئی ٹی  حیدرآباد، بی آئی ٹی ایس پیلانی، آئی سی ٹی ممبئی وغیرہ کے سربراہان کو مبارکباد دیتے ہوئے ‘ساتھی کلسٹرس’ کے ایک مجموعہ کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے 'ارتقاء: بھارت ای-موبلٹی کے لیے محرک  ٹیکنالوجی کے زیر قیادت  ایکو سسٹم' پر ایک وائٹ پیپر بھی جاری کیا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر وی کے سرسوت، ممبر نیتی آیوگ نے بتایا کہ فی الحال 15 کمپنیاں دیسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہمارے فوجیوں کے لیے بلیٹ پروف جیکٹین تیار کر رہی ہیں کیونکہ پی ایم مودی نے کہا ہے کہ بلیٹ پروف جیکٹ کی کمی کی وجہ سے کوئی فوجی شہید نہیں ہونا چاہیے۔

اپنے خطاب میں پروفیسر اے کےسود، پرنسپل سائنسی مشیر، حکومت ہند نے اشتراک کیا کہ آر یو ٹی اے یعنی دیہی ٹیکنالوجی ایکشن گروپ - دیہی علاقوں میں زمینی سطح پر اختراعات کو فروغ دینے کے لیے دیہی ہندوستان میں صلاحیت کو تسلیم کرتا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری ڈی ایس ٹی نے کہا کہ "یہ واضح طور پر عیاں ہے کہ ہماری سائنسی کوششیں نہ صرف ہماری قوم کے مستقبل کو تشکیل دینے کی طاقت رکھتی ہیں بلکہ عالمی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں"۔

ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سکریٹری، بایو ٹکنالوجی ڈیپارٹمنٹ (ڈی بی ٹی)، ڈاکٹر کلیسیلوی، ڈی جی  - سی ایس آئی آر، ڈاکٹر رشمی شرما، سربراہ، این سی ایس ٹی سی، ڈی ایس ٹی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

نیشنل سائنس ڈے (این ایس ڈی) ہر سال 28 فروری کو 'رمن اثر' کی دریافت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ حکومت ہند نے 1986 میں 28 فروری کو نیشنل سائنس ڈے (این ایس ڈی) کے طور پر نامزد کیا تھا۔ اس دن سر سی  وی  رمن نے ‘رمن اثر’ کی دریافت کا اعلان کیا تھا  جس کے لیے انہیں 1930 میں نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ اس موقع پر پورے ملک میں تھیم پر مبنی سائنس مواصلاتی سرگرمیاں کی جاتی ہیں۔ نیشنل سائنس ڈے 2024 کا تھیم ’’وکست بھارت کے لیے دیسی ٹیکنالوجیز‘‘ تھا۔

تقریب کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مضبوط ویکسین کی نشوونما کی صلاحیت میں ہندوستان کی پیشرفت کو تسلیم کرتے ہوئے، جو کووڈ  وبائی امراض کے دوران ثابت ہوا ہے، کہا کہ ہندوستان کو احتیاطی صحت کی دیکھ بھال میں ایک عالمی رہنما کے طور پر سراہا جاتا ہے۔

*************

 

( ش ح ۔ ا ک۔ رب (

U. No.5476



(Release ID: 2009878) Visitor Counter : 72


Read this release in: English , Hindi , Tamil