سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت کا سیپٹک ٹینک صاف کرنے والا پہلا روبوٹ، سووچھ بھارت مہم کو مستحکم کررہا ہے
Posted On:
26 FEB 2024 3:31PM by PIB Delhi
ہاتھوں سے میلا ڈھونے کے طریقےکو ختم کرنے کے لیے سبھی قسم کے کام کرنے والا ہندوستان کا سیپٹک ٹینک/مین ہول صاف کرنے والا پہلا روبوٹ، ملک کے مختلف کونوں میں سووچھتا ابھیان کومستحکم بنارہا ہے۔
ہوموسیپ ایٹم نامی یہ ٹیکنالوجی ،آئی آئی ٹی مدراس کے شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)-ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹر (ٹی بی آئی) میں تیار کردہ اسٹارٹ اپ کے ذریعہ تیار کی گئی ہے، جو ہاتھوں سے میلا ڈھونے کے طریقوں کوختم کرتی ہے اور اسے روبوٹک صفائی کے طریقوں میں تبدیل کرتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ہندوستان کے مختلف حصوں میں 16 شہروں تک پہنچ چکی ہے اور بلیڈ کی وسیع صفائی، ٹھوس فضلہ کو صاف کرنے، سیکشن اور ایک ہی ڈیوائس پر ذخیرہ کرنے کا کام انجام دیتی ہے۔ اس طرح متعدد اثاثوں کی ملکیت کی لاگت کو کم کرتی ہے اور گٹروں اور سیور میں روبوٹک صفائی کو فروغ دیتا ہے۔
ڈی ایس ٹی –ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹرس (ٹی بی آئیز) ندھی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر اکیڈمک/تکنیکی/آر اینڈ ڈی اداروں میں قائم کیے گئے ہیں تاکہ علم پر مبنی اختراعی اسٹارٹ اپس کی معاونت اور پرورش کرکے انہیں کامیاب کاروباری اداروں میں تبدیل کیا جاسکے۔
سولیناس نامی اسٹارٹ اپ، جس نے یہ سستا روبوٹک حل تیار کیا ہے، جس نے مصنوعی ذہانت (اےآئی) کو مربوط کیا ہے تاکہ صفائی کے مقاصد کے لیے محدود جگہ کا معائنہ، صفائی اور انتظام کیا جا سکے۔ اس نے مدورائی میں مین ہول میں کی رکاوٹوں کو صاف کرنے اور گٹروں کے بہاؤ کو کم کرنے میں مدد کی ہے۔ ہوموسیپ ایٹم کا استعمال چنئی کے گنجان آباد علاقوں کی پیچیدہ گلیوں تک بھی کیا گیا تھا۔ بڑے اپارٹمنٹس، ہاؤسنگ بورڈز، اور انفرادی مکانات سے وابستہ سیپٹک ٹینکوں کو نشانہ بناتے ہوئے، اس عمل نے میونسپلٹیوں کو فوری اور مؤثر طریقے سے صاف کرنے اور فضلہ کو ٹریٹمنٹ پلانٹس تک پہنچانے کے قابل بنایا۔ اس کے علاوہ، صفائی ستھرائی کرنے والے کارکنان کو مین ہول کی صفائی کرنے والے روبوٹس کے ساتھ بااختیار بنایا گیا تھا جو انہیں باہر سے مین ہولز کو صاف کرنے اور زہریلے ماحول کے اندر جانے سے بچنے میں مدد دیتے تھے، اس طرح صفائی ستھرائی کرنے والے کارکنان کو وقار حاصل ہوتا ہے۔
سولیناس ایک ڈیپ- ٹیک اور کلائمیٹ ٹیک اسٹارٹ اپ ہے جسےآئی آئی ٹی مدراس میں تیار کیا گیا ہے، جس کی بنیاد ان چیلنجوں کو حل کرنے کے ارادے سے رکھی گئی ہے جو پانی اور صفائی کے شعبے میں انقلاب برپا کرتے ہیں اور موسمی حالات کو بہتر بناتے ہیں۔آئی آئی ٹی مدراس ڈی ایس ٹی – ٹی بی آئی نے بھی ابتدائی مراحل میں سولیناس کی مصنوعات کی ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
یہ اسٹارٹ اپ چھوٹے روبوٹس تیار کرنے میں مہارت رکھتا ہے، جس میں ہندوستان کا پہلا 90ایم ایم واٹر روبوٹ اور 120 ایم ایم سیور روبوٹ شامل ہے، جو پانی کے گٹر کی پائپ لائنوں میں آلودگی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے 100 ایم ایم سے نیچے پائپ لائنوں کے ذریعے نیویگیٹ کرنے کے قابل ہے۔ ڈی ایس ٹی سے تعاون کے ذریعے اس کو ملنے والی نمائش نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اس کے حل ،پائیدار اور توسیع پذیر دونوں تھے۔
اس اہم مصنوعات کے علاوہ، سولیناس کی ٹیکنالوجیز نے موجودہ موسمی چیلنجوں میں سے کچھ کو حل کیا جیسے پانی کی بربادی ، زیر زمین پانی کی آلودگی، موسمیاتی تبدیلی اور روزمرہ کے انسانی چیلنجوں جیسے ہاتھ سے میلا ڈھونے ، آلودہ پانی پینے، مشترکہ سیوریج اوور فلو وغیرہ شامل ہے۔
اینڈوبوٹ اور سوستھ اے آئی جیسی ٹیکنالوجیز نے پائپ لائن تشخیصی ٹولز کے طور پر کام کیا جو پانی کی آلودگی، بربادی اور گٹر کے بہاؤ کا پتہ لگانے اور ان کو کم کرنے کے قابل ہیں، اکثر کوئمبٹور جیسے شہروں میں لیکس یعنی رسنا ، رکاوٹوں اور درختوں کی جڑوں جیسے زیر زمین مسائل کی وجہ سے کسی کا دھیان نہیں جاتا ہے۔
سولیناس کی اےآئی پر مبنی پائپ لائن میں خرابی کی نشاندہی اور تشخیص کی خدمات کی وجہ سے اخراجات کو بچانے، ریزولوشن ٹائم کو کم کرنے، اور پورے ہبلی شہر کو پینے کے پانی کی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہےاور جس سے 1000 سے زیادہ گھرانوں کو پینے کے پانی کی فراہمی ہوئی ہے۔ سیوریج اینڈ انفراسٹرکچرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف گوا (ایس آئی ڈی جی سی ایل) کے لیے سیوریج پائپ لائن میں خامیوں کی نشاندہی، تیز اور زیادہ سرمایہ کاری مؤثر حل کا باعث بنی۔ چنئی میٹرو کے ساتھ ساجھیداری نے کراس آلودگی اور غیر قانونی ٹیپنگ کے کلیدی چیلنجوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کی، اس طرح پائپ لائن کی سالمیت اور پانی تک رسائی کو بہتر بنائے گئے۔
ڈی ایچ ٹی کے سکریٹری ابھے کرندیکر نے اس بات کو نمایاں کیا کہ ’’اس طرح کے اسٹارٹ اپس کے لیے ڈی ایس ٹی کا تعاون ان نوجوانوں کے لیے حوصلہ افزائی کا ایک بڑا ذریعہ ہے جو اپنے علم پر مبنی کاروباری اداروں کو ترقی دینے اور سماجی چیلنجوں کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے حکومت کی اسٹارٹ اپ تحریک سے متاثر ہیں۔‘‘
***********
ش ح ۔ ع م - م ش
U. No.5373
(Release ID: 2009105)
Visitor Counter : 107