عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ڈاکٹر جتیندرسنگھ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ملک کے نظر انداز اور پردیی علاقوں والے خطوں کو اسی یکساں سطح پر اٹھایا ہے، جس طرح زیادہ ترقی یافتہ خطوں کو اٹھایا گیا ہے
مرکزی وزیر نے جموں خطہ میں مچھیڑی، بنی کے دور دراز پہاڑی علاقے میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا
Posted On:
24 FEB 2024 8:28PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ سابقہ حکومتوں نے جان بوجھ کر جموں خطہ کے دور دراز علاقوں کو نظر انداز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں کے منتخب نمائندوں نے کبھی نہیں چاہا کہ تعلیم یا شعور دور دراز علاقوں کے لوگوں تک پہنچے۔
برف باری کے حالات میں جموں وکشمیر کے جموں خطہ میں مچھیڑی، بنی کے دور دراز پہاڑی علاقے میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس خود غرض کلچر کو تبدیل کرکے ضرورت مندوں تک رسائی کی، خواہ اس کی پرواہ کیے بغیرجس کو انہوں نے ووٹ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی دن تجزیہ کار اس بات کا جواب تلاش کریں گے کہ گزشتہ 10سالوں میں دور دراز کے مچھیڑی اور بنی کے علاقے میں جتنی ترقی ہوئی، وہ گزشتہ چھ دہائیوں میں کیوں نہیں ہوسکی۔
VN16.jpg)
اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنےممبر پارلیمنٹ کے فنڈ سےمچھیڑی کے لیے 20 لاکھ روپے کے بارے میں مطلع کیا،جس میں سے 10 لاکھ روپے پہلے ہی کمیونٹی ہال کے لیے مختص کیے جاچکے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال کی تعریف کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس سے پہلے کے 10 سال کے منظر نامے کو یاد کیا جائے۔ جب جناب مودی نے 2014 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تو پورا ملک مایوسی کے سائے میں ڈوبا ہوا تھا اور عام شہری نے تمام امیدیں کھو دی تھیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج یہاں دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگ بھی اس بات پر اعتماد محسوس کرتے ہیں کہ ان کے منتخب نمائندے خلوص دل سے ان کا خیال رکھتے ہیں اور ان کے لیے نئے پروجیکٹس حاصل کرنے کے لیے مسلسل سخت محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تبدیلی اس لیے ممکن ہوئی ہے کہ ہمارے پاس مرکز میں مودی حکومت ہے۔
KP3O.jpg)
مچھیڑی اور بنی جیسے دور دراز پہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کے نظر انداز اور پردیی علاقوں کو زیادہ ترقی یافتہ خطوں کی برابری کی سطح پر اٹھائیں گے اور وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بنی جو جموں ڈویژن کے سب سے زیادہ ناقابل رسائی خطوں میں سے ایک تھا، گزشتہ 10 سالوں میں مرکزی فنڈز کے ذریعے سڑکوں کا جال بچھایا گیا ہے اور نئی شاہراہیں زیر تعمیر ہیں۔
پچھلی حکومتوں پر دور دراز کے پہاڑی علاقوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شاید اس کا مقصد یہ تھا کہ ان دوردراز علاقوں میں رہنے والے لوگ باقی دنیا میں سامنے آنے والے مواقع سے ہمیشہ کے لیے محروم رہیں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’’مودی سرکار نے جموں اور کشمیر کے دور دراز کے علاقے سے بھی نوجوانوں کی خواہشات کو پورا کرنے کا میدان فراہم کیا۔’’
KP3O.jpg)
مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’ڈی او پی ٹی کے تحت اصلاحات مثلاً عوامی امتحان میں انٹرویو کو ختم کرنے سے دور دراز کے پہاڑی علاقوں اور غریب ترین پس منظر کے نوجوانوں کو کامیاب ہونے کا ایک مناسب منصفانہ موقع ملا۔‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق چھترگلہ سرنگ بنی کے ذریعے لکھن پور سے بھدرواہ تک سبھی موسم میں استعمال ہونے والی سڑک کنکٹی ویٹی فراہم کرے گی،جس سے سفر میں آسانی ہوگی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور خطے کے سیاحتی امکانات کو فروغ ملےگا۔
FWT3.jpg)
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت زیادہ سے زیادہ رقم اُدھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈا میں دی گئی ہے، تاکہ گاوؤں کے لیے سڑک کنکٹی ویٹی کو بہتر بنایا جا سکے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ’’بنی خطہ میں وادئ کشمیر کی طرح خوبصورت مقامات ہیں،میرامقصد اس خطے کے سڑک کنکٹی ویٹی کو بڑھا کر اسے ہندوستان کے سیاحتی نقشے پر لانا ہے۔‘‘
************
ش ح۔ح ا ۔ن ع
(U: 5332)
(Release ID: 2008752)
Visitor Counter : 62