سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
کازی رنگا نیشنل پارک کی مٹی سے جرگ پر نگاہ رکھنے والا نیا مطالعہ آب وہوا اورپودوں کی تبدیلی کی تشریح کرسکنے کے ساتھ ہی قومی حیاتیاتی تنوع مشن کومطلع کرنے میں بھی مدد کرسکتا ہے
Posted On:
24 FEB 2024 3:56PM by PIB Delhi
ایک نئی تحقیق نے کازی رنگا نیشنل پارک کے جرگ اور غیر جرگ پالینومورفس (این پی پی)کے لیے ایک ایسا جدیداینالاگ تیار کیا ہے، جو کسی خطے میں ماضی کی پودوں اورآب و ہوا کی تشریح میں مدد کرسکتا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کسی بھی خطے میں متواتر پودوں کی تبدیلی کے لیے ایک متحرک عمل ہے۔ اس کے باوجود قومی پارک حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے انتہائی محفوظ علاقے ہیں۔ انتہائی اورغیر متوقع موسم اور قدرتی آفات کی شدت میں بار بار اضافہ،نیشنل پارکوں میں حیاتیاتی تنوع کے نقصان کے لیے ایک اہم محرک ہے۔ ان حالات میں مستقبل کے آب و ہوا کے اندازے میں درستگی اہم ہے اور اس کے لیے سخت موسمی ماڈلز کی ضرورت ہوتی ہے جو جدید اور ماضی کے آب و ہوا کے اعدادوشمار سے متعلق معلومات کا استعمال کرتے ہوئے گئے ہیں، جوکہ اچھی تاریخ کے پروکسی پر مبنی پیلیو- تعمیر نو سے ابھرے ہیں۔ آسام میں کازی رنگا نیشنل پارک (کے این پی)، ہندوستانی ذیلی خطہ میں ہند-مالائی حیوانات کے ارکان کی نقل مکانی کے لیے ایک راہداری ہے، نمونوں کے لیے ایک اہم محفوظ مقام ہے، جس نے برفانی ادوارکے دوران ان ٹیکسا کے لیے ایک جین کے ذخائر کے طور پر کام کیا ہے۔
اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ڈی ایس ٹی کا ایک خود مختار ادارہ بیربل ساہنی انسٹی ٹیوٹ آف پیلیو سائنسز (بی ایس آئی پی)کے سائنسدانوں نے ماضی کے پودوں اور خطے میں آب وہوا کی مداخلت کے لیے آسام کے کازی رنگا نیشنل پارک میں مختلف پودوں کی تربیت سےجرگ اور غیر جرگ پالینیومورفس (این پی پی) پر مبنی ایک جدید اینالاگ ڈیٹاسیٹ تیار کیا ہے۔یہ مطالعہ بایوٹیک پروکسی کی طاقت اور کمزوریوں دونوں کا جائزہ لیتا ہے اوراس بات کا اندازہ لگاتا ہے کہ جدید پولن اور این پی پی اینالاگ کس طرح قابل اعتماد طریقے سے مختلف ماحولیاتی ماحول کی شناخت کر سکتے ہیں اور اس خطے میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور درست طریقے سے کوارٹر نیری پیلیو کی تشریح میں ایک بنیاد کے طورپر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ماضی اورمستقبل کے آب و ہوا سے متعلق منظر نامے کوسمجھنے کے لیے اس اعلیٰ تر بارش والے ٹراپیکل خطے میں جدید جرگ اینالاگ ایک شرط ہے،پیلیو ماحولیاتی اعدادوشمار قومی مطالعے اور اس کے آس پاس کے نیشنل پارک کے اطراف اور پائیدارمستقبل کے اندازوں کو بہتر ڈھنگ سے سمجھنے میں مدد کرے گا۔
سنگل پروکسی تشریح کے مقابلے میں، پولن اور این پی پی کا امتزاج مزیر تفصیلی معلومات کو منکشف کرسکتا ہے اوربعد میں پیلیو-ماحولیاتی تعمیر نو کو مضبوط بنا سکتا ہے۔ یہ تحقیق جدید پولن اور این پی پی اینالاگ کو فروغ دینے ایک پہلا جامع نقطہ نظر ہے، جو شمال مشرقی ہندوستان کے پراٹیکل خطے میں ماضی کی جڑی بوٹیوں اور ماحولیاتی مطالعات کے لیے ایک درست حوالہ سازی کا وسیلہ ہوگا۔
پہلی مرتبہ جریدے ہولوسین شائع مطالعے نے مختلف پودوں کے تعلق سے سطحی مٹی کے نمونوں سے سے حاصل ہونےو الے مارکر پولن ٹیکسا کی نشاندہی کرنے میں مدد کی ہے اور کازی رنگا نیشنل پارک کی زمین کے استعمال میں بھی مدد کی ہے۔یہ عوام اور وائلڈ لائف کے بندوبست کی ایجنسیوں کی مدد کرسکتا ہے، جس سے وہ نیشنل پارکوں میں خاص طورپر جڑی بوٹیوں کی وابستگی کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے،تاکہ اسے موجودہ اور مستقبل کے نقطہ نظر سے تحفظ فراہم کیا جاسکے۔ اس طرح قومی حیاتیاتی تنوع مشن کو با خبر رکھا جاسکے گا۔
اشاعت کا لنک: DOI: 10.1177/09596836231211851
مزید تفصیلات کے لیے رابطہ کریں:
ڈاکٹر سادھن کمار بسوماتری (Sbasumatary2005@yahoo.co.in) اور ڈاکٹر سواتی ترپاٹھی (swati.tripathi@bsip.res.in)
تصویر 1 (a) مطالعہ کے علاقوں کو ظاہر کرنے والا نقشہ اور (b) کازی رنگا نیشنل پارک کے پودوں کی کوریج کا نقشہ (2014 کے بعد ترمیم شدہ)
تصویر 2. (a) کازی رنگا نیشنل پارک کے اندر گھنا سدا بہار جنگل، (b) سدا بہار جنگل کے اندر درخت پر بیٹھے ہوئے (ہارن بلس)) (c) کازی رنگا نیشنل پارک میں ایلیفاس میکسمس (ایشیائی ہاتھی) کا گروپ اور (d) دلدل کے نزدیک پیری پھیری میں گھاس چرتے ہوئے۔
تصویر3۔ کازی رنگا نیشنل پارک سے سطحی مٹی کے نمونوں سے برآمد شدہ پالینواسمبلیجز۔
************
ش ح۔ح ا ۔ن ع
(U: 5324)
(Release ID: 2008696)
Visitor Counter : 96