تعاون کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں کوآپریٹیو سیکٹر کے لیے کئی بڑے اقدامات کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا
وزیر اعظم نے 11 ریاستوں میں 11 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) میں’کوآپریٹیو سیکٹر میں دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم‘ کے پائلٹ پروجیکٹ کا افتتاح کیا
پی ایم مودی نے گوداموں اور دیگر زراعت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے ملک بھر میں اضافی 500 پیکس کا سنگ بنیاد رکھا اور 18,000 پیکس کے کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹو سیکٹر میں نئیزندگی ڈال دی ہے - جناب امت شاہ
اگست 2024 تک ملک کے تمام پیکس کمپیوٹرائزڈ ہو جائیں گے
پی اے سی ایس (پیکس)کی کمپیوٹرائزیشن سے نہ صرف شفافیت آئے گی اور انہیں جدید بنایا جائے گا، کاروبار کے مواقع بھی پیدا کریں
تعاون کی وزارت نے اس کے قیام کے بعد سے 54 سے زیادہ اقدامات کیے ہیں
پی ایم مودی نے 2500 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کر کے مضبوط کیا ہے
Posted On:
24 FEB 2024 4:43PM by PIB Delhi
ملک کے کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم قدم میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں بھارت منڈپم میں کوآپریٹیو سیکٹر کے لیے کئی بڑے اقدامات کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 11 ریاستوں میں 11 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) میں’کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم‘ کے پائلٹ پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ، وزیر اعظم نے گوداموں اور زراعت سے متعلق دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے ملک بھر میں اضافی 500 پیکس کا سنگ بنیاد رکھا اور 18,000 پیکس کو کمپیوٹرائز کرنے کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔

اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا، مرکزی صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل، تعاون کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹو سیکٹر میں نئیزندگی پیدا کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی نے کوآپریٹو سیکٹر کے لوگوں کے کئی دہائیوں پر محیط ایک علیحدہ وزارت امداد باہمی کے قیام کے مطالبے کو قبول کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ امداد باہمی کی ایک علیحدہ وزارت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کیونکہ وقت کے ساتھ کوآپریٹو سیکٹر میں تبدیلیاں لانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کو متعلقہ رکھنے، اسے جدید بنانے اور اسے شفاف بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت نے اس کے قیام کے بعد سے 54 سے زیادہ اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر ہر جہت میں نئیشروعاتکرکےنئےجوشوجذبےکےساتھ پیکس سے اے پی اے سی ایس کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے فیصلےکی وجہ سے کوآپریٹو سیکٹر کو تقریباً 125 سال بعد ایک نئی زندگی ملی ہے اور یہ اگلے 125 سالوں تک ملک کی خدمت کرتا رہے گا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ 18,000 سے زیادہپی اے سی ایس کا مکمل کمپیوٹرائزیشن آج سے شروع ہو رہا ہے، اس کا ٹرائل رن کیا گیا ہے، میراثی ڈیٹا کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے اور پی ایم مودی کے ذریعہ افتتاح کے ساتھ، اب سے ہر لین دین کو کمپیوٹرائز کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ جب 29 جون 2022 کو مرکزی کابینہ کے سامنے 18,000 پیکس کے کمپیوٹرائزیشن کی تجویز پیش کی گئی تھی، تو وزیر اعظم نے امید ظاہر کی تھی کہ مشکل ہونے کے باوجود، اس منصوبے کو جلد ہی نافذ کیا جائے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ بہت کم وقت میں 65,000 پیکس میں سے 18,000 کا کمپیوٹرائزیشن مکمل ہو گیا ہے اور بہت جلد 30,000 مزیدپیکس کو کمپیوٹرائز کر کے لوگوں کے لیے وقف کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیکس کی کمپیوٹرائزیشن سے نہ صرف شفافیت آئے گی اور انہیں جدید بنایا جائے گا بلکہ کاروبار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت نے پیکس کے لیے نئے ضابطے تیار کیے ہیں اور ریاستی حکومتوں نے پارٹی خطوط سے اوپر اٹھ کر انہیں قبول کیا ہے اور نافذ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار ضمنی قوانین کے نفاذ کے بعد، ایک پی اے سی ایس 20 مختلف سرگرمیاں کر سکے گا۔ اب پیکس جل جیون مشن کے تحت ڈیری، پانی کے انتظام کا کام کر سکیں گے، نیلے انقلاب میں شامل ہو سکیں گے اور ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی اپنا حصہ ادا کر سکیں گے۔ وہ کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کے طور پر بھی کام کر سکیں گے، سستی ادویات اور اناج کی دکانیں کھول سکیں گے اور پیٹرول پمپ کھولنے اور چلانے کے قابل بھی ہوں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ نئے ضمنی قوانین کے ذریعے پی اے سی ایس کو بہت سی دیگر سرگرمیوں سے جوڑنے کا عمل شروع ہوا اور اب ان کے کمپیوٹرائزیشن کے ساتھ تمام سرگرمیوں کے کھاتوں کو ایک سافٹ ویئر میں ضم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سافٹ ویئر ملک کی ہر زبان میں دستیاب ہے اور کسان اپنی زبان میں اس سے بات چیت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے پی اے سی ایس کو مضبوط کرنے کے لیے ان کے کمپیوٹرائزیشن پر 2500 کروڑ روپے کے اخراجات کو منظوری دی ہے۔ جناب شاہ نے یقین ظاہر کیا کہ اگست 2024 تک ملک کے تمام پیکس کمپیوٹرائزڈ اور سافٹ ویئر سے منسلک ہو جائیں گے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج دنیا کی سب سے بڑی کوآپریٹو فوڈ اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم شروع کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب اس پروجیکٹ کا مسودہ امداد باہمی کی وزارت سے موصول ہوا تو وزیر اعظم مودی نے اس پر تبادلہ خیال کیا، اپنی تجاویز دیں اور ایک مکمل منصوبہ بنایا اور پھر اسے ملک کے کسانوں کے لیے وقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نفاذ سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک نیا اقدام ہے جس میں بہت سی وزارتیں شامل ہوں گی، اس لیے اسے پہلے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا جانا چاہیے۔ اس کی خامیوں کی نشاندہی اور اسے دور کرنے کے بعد اسے نچلی سطح تک نافذ کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے مطابق 11 پیکس میں پائلٹ پروجیکٹ مکمل ہو چکا ہے اور 11 گوداموں کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ پر عمل آوری کے دوران بنائے گئے وزراء کے گروپ نے پلان میں تھوڑا سا نظر ثانی کی اور آج 500 گوداموں کا بھومی پوجن بھی کیا جا رہا ہے اور ایک طرح سے 511 گوداموں پر کام آج سے شروع ہو رہا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان میں اناج کی پیداوار کے حوالے سے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت صرف 47 فیصد ہے، جب کہ امریکہ میںیہ 161 فیصد، برازیل میں 149 فیصد، کینیڈا میں 130 فیصد اور چین میں 107 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ذخیرہ اندوزی کی گنجائش پیداوار سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے جب قیمتیں کم ہو جاتی ہیں تو کسان ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو استعمال کرتے ہوئے اپنی پیداوار کو ذخیرہ کر سکتا ہے اور آسانی سے اس کی اچھی قیمت حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ سہولت ہندوستان میں دستیاب نہیں تھی اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کو یہ سارا بوجھ اٹھانا پڑتا تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اب ہزاروں پیکس ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے جس کے ذریعے ہم 2027 سے پہلے 100 فیصد ذخیرہ کرنے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے اور یہ کوآپریٹو سیکٹر کے ذریعے کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشی اور رہنمائی سے اس اسکیم کو مکمل طور پر سائنسی اور جدید ترین بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت بنائے گئے گودام چھوٹے ہوں گے لیکن ان میں ریک، کمپیوٹرائزڈ سسٹم اور جدید کاشتکاری کے لیے درکار تمام ذرائع ہوں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پی اے سی ایس سے منسلک ان گوداموں میں ڈرون، ٹریکٹر، کٹائی کی مشینیں اور کھاد چھڑکنے والی مشینیں بھی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام سہولیات کسانوں کو کرائے کی بنیاد پر دستیاب ہوں گی اور اس سے پیکس اور کسانوں کے درمیان تعلق مضبوط ہوگا، پی اے سی ایس کو مزید قابل عمل بنایا جائے گا اور آنے والے دنوں میں ہماری کاشتکاری جدید ہوگی۔
******
شح۔ش ت ۔ م ر
U-NO.5320
(Release ID: 2008671)
Visitor Counter : 118