بجلی کی وزارت

حکومت نے بجلی ضابطے (صارفین کے حقوق) میں ترمیم کی؛ بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے کہا ہے کہ ترمیم شدہ ضابطے صارفین کو مزید بااختیار بنائیں گے


ترامیم نے بجلی کے نئے کنکشن حاصل کرنے میں لگنے والے وقت کوکم کیا، کثیرمنزلہ فلیٹس میں صارفین کو کنکشن کی قسم کا انتخاب کرنے کا اختیار دیا

چھت پرسولر سسٹمز کی تنصیب آسان اور تیز تر ہو جائے گی

بجلی کی کھپت کی تصدیق کے لیے صارفین کی شکایات کی صورت میں ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ذریعے نصب کیے جانے والے میٹروں کو چیک کیا جاسکے گا

Posted On: 23 FEB 2024 12:29PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے بجلی ضابطے(صارفین کے حقوق) 2020 میں ترامیم کو منظوری دی ہے۔ ترامیم جاری کرتے ہوئے بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ ان ترامیم سے بجلی کے نئے کنکشن حاصل کرنے میں لگنے والے وقت میں مزید کمی آئے گی اور ان سے چھتوں  پرسولر سسٹم کی تنصیب کے عمل میں آسانی ہوگی۔  وزیر موصوف نے بتایا کہ ترامیم کثیر منزلہ فلیٹوں میں رہنے والے صارفین کو اپنے کنکشن کی قسم کا انتخاب کرنے میں بااختیار بناتی ہیں اور رہائشی سوسائٹیوں میں مشترکہ علاقوں اور بیک اپ جنریٹرز کے لیے علیحدہ بلنگ کو یقینی بناتی ہیں، اس طرح شفافیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ان ترامیم میں صارفین کی شکایات کی صورت میں ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ذریعے بجلی کی کھپت کی تصدیق کے لیے نصب شدہ میٹر کو چیک کرنے کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔

جو اہم ترامیم کی گئی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

چھت پر سولر سسٹم کی آسان اور تیز تنصیب کی سہولت

صارفین کے احاطے میں چھت پر سولر پی وی سسٹم نصب کرنے میں آسانی پیدا کرنے کی خاطرضابطوں میں ترامیم کی گئی ہیں، تاکہ تیزی سے تنصیب کی سہولت فراہم کی جا سکے ۔

10 کلو واٹ کی صلاحیت تک کے سسٹمز کے لیے تکنیکی طور پر قابل عمل ہونے کا مطالعہ کرنے کی ضرورت سےمستثنی کردیا گیا ہے۔  10 کلو واٹ سے زیادہ صلاحیت والے سسٹمز کے لیے، فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے میں لگنے والے وقت کو بیس دن سے کم کر کے پندرہ دن کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ، اگر مطالعہ مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہوتا ہے، تو اسے منظور شدہ سمجھا جائے گا۔

اس کے علاوہ، اب یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ 5 کلو واٹ صلاحیت تک کے چھت پر سولر پی وی سسٹم کے لیے ضروری ڈسٹری بیوشن نظام کو درست کرنے کا کام ڈسٹری بیوشن کمپنی اپنی قیمت پر کرے گی۔

مزید یہ کہ، چھت پر سولر پی وی سسٹم نصب کرنے کے لیے ڈسٹری بیوشن لائسنس یافتہ کی درکار مدت کو تیس دن سے کم کر کے پندرہ دن کر دیا گیا ہے۔

بجلی کی گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے الگ کنکشن

صارفین اب اپنی الیکٹرک وہیکل (ای وی) کو چارج کرنے کے لیے علیحدہ بجلی کنکشن حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور 2070 تک صفر اخراج  تک پہنچنے کے ملک کے ہدف کے مطابق ہے۔

نئے کنکشن کا حصول اور موجودہ کنکشنز میں تبدیلی جلد کرائی جاسکے گی

ضابطوں کے تحت بجلی کا نیا کنکشن حاصل کرنے کی مدت میٹروپولیٹن علاقوں میں سات دن سے کم کر کے تین دن، دیگر میونسپل علاقوں میں پندرہ دن سے کم کر کے سات دن اور دیہی علاقوں میں تیس دن سے کم کر کے پندرہ دن کر دی گئی ہے۔ تاہم، پہاڑی علاقوں والے دیہی علاقوں میں، نئے کنکشن یا موجودہ کنکشنز میں ترمیم کے لیے مدت تیس دن رہے گی۔

رہائشی کالونیوں اور فلیٹس میں رہنے والے صارفین کے لئے اضافی حقوق

صارفین کی پسند کو بڑھانے اور میٹرنگ اور بلنگ میں زیادہ شفافیت کو فروغ دینے کے لیے ضابطوں میں دفعات متعارف کرائی گئی ہیں۔

کوآپریٹو گروپ ہاؤسنگ سوسائٹی، کثیر منزلہ عمارتوں، رہائشی کالونیوں وغیرہ میں رہنے والے مالکان کے پاس اب یہ اختیار ہوگا کہ وہ ڈسٹری بیوشن لائسنس یافتہ میں سے ہر ایک کے لیے انفرادی کنکشن یا پورے احاطے کے لیے سنگل پوائنٹ کنکشن کا انتخاب کریں۔ آپشن کا استعمال ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ذریعے کرائے جانے والے شفاف بیلٹ پر مبنی ہوگا۔ سنگل پوائنٹ کنکشن کے ذریعے بجلی فراہم کرنے والے صارفین اور انفرادی کنکشن لینے والوں پر چارج کیے جانے والی بجلی کی شرحوں کو بھی یکساں کیا گیا ہے۔

میٹرنگ، بلنگ اور جمع کرنے کا کام الگ سے کیا جائے گا: (i) ڈسٹری بیوشن لائسنس یافتہ سے حاصل کردہ بجلی کی انفرادی کھپت، (ii) رہائشی ایسوسی ایشن کی طرف سے فراہم کردہ بیک اپ بجلی کی انفرادی کھپت، اور (iii) ڈسٹری بیوشن لائسنس یافتہ سے حاصل کردہ، ایسے رہائشی علاقوں کے مشترکہ مقامات  کے لیے بجلی کی کھپت، جو ایسے رہائشی ایسوسی ایشن نے حاصل کی ہو۔

شکایات کی صورت میں لازمی اضافی میٹر

ایسے معاملات میں جہاں صارفین میٹر کی ریڈنگ اور  ان کی بجلی کے حقیقی استعمال  سے میل نہ رکھنے کی شکایات کرتے ہیں، اب ڈسٹری بیوشن لائسنس دہندہ کو شکایت کی وصولی کی تاریخ سے پانچ دنوں کے اندر اضافی میٹر نصب کرنا ہوگا۔ اس اضافی میٹر کا استعمال کم از کم تین ماہ کی مدت کے لیے کھپت کی تصدیق کے لیے کیا جائے گا، اس طرح صارفین کو یقین دلایا جائے گا اور بلنگ میں درستگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت کے لیے صارفین کا مفاد سب سے اہم ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت نے 31 دسمبر 2020 کو بجلی (صارفین کے حقوق) رولز، 2020 جاری کیے، اس طرح پورے ہندوستان میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ خدمات کے لیے معیارات مرتب کیے گئے ہیں۔ یہ قواعد نئے کنکشنز کے لیے بلنگ، شکایات، معاوضہ اور  در کار وقت،  جیسے پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں۔ وہ صارفین کے ذریعہ قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے لیے تعاون بھی پیش کرتے ہیں۔ بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر نے کہا کہ موجودہ ترامیم صارفین کو مزید بااختیار بنائیں گی۔

دسمبر 2020 میں ضابطوں کے نوٹیفیکیشن اور اس کے بعد کی ترامیم بشمول 22 فروری 2024 کو جاری کی گئی موجودہ ترمیم ذیل میں دیکھی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- وا - ق ر)

U-5290



(Release ID: 2008375) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu