بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے جہاز سازی اور جہازوں کی مرمت پر کامیاب ورکشاپ کا انعقاد کیا
ورکشاپ نے شرکاء کے مکالمے، نیٹ ورکنگ اور تعاون کی حوصلہ افزائی کے لیے جگہ فراہم کی، جس سے جہاز سازی اور جہاز کی مرمت کی صنعت میں مثبت تبدیلیاں آئیں
شرکاء نے جہاز کی مرمت اور جہاز سازی کے شعبے میں کارکردگی کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز اور دیرپا طریقوں کے بارے میں معلومات کا اشتراک کیا
ورکشاپ میں افرادی قوت کی صلاحیت کو بڑھانے اور سمندری صنعت میں ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے آئی اے ایس سکریٹری جناب ٹی کے رام چندرن نے سمندری شعبے کو فروغ دینے اور جہاز سازی اور جہاز کی مرمت کی صنعت کی ترقی کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے میں حکومت کے عزم پر زور دیا
Posted On:
22 FEB 2024 1:45PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت(ایم او پی ایس ڈبلیو) نے جہاز سازی اور جہاز کی مرمت پر ایک متحرک اور باہمی تعاون پر مبنی ورکشاپ کی میزبانی کی۔ ورکشاپ کا فوکس جہاز سازی اور جہازوں کی مرمت پر تھا۔ اس ورکشاپ کی صدارت بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کےآئی اے ایس سکریٹری جناب ٹی کے رام چندرن نے کی۔ ورکشاپ کی تقریب میں اہم مسائل پر تبادلہ خیال کرنے، بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے اور جہاز کی دیکھ بھال اور تعمیر میں جدت کو فروغ دینے کے لیے سمندری صنعت کے اہم متعلقہ شراکت ایک ساتھ آئے۔ جہاز سازی اور جہاز کی مرمت سے متعلق یہ ورکشاپ ہندوستان میں سمندری شعبے کے ارتقاء کے لیے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے زیر اہتمام بات چیت کے سلسلے میں اگلی ہے۔ پہلی ورکشاپ 14 فروری 2024 کو منعقد ہوئی۔ ورکشاپ میں ‘‘جہاز رانی کے شعبے میں میں فنانسنگ اور انشورنس سے متعلق چیلنجز اور ممکنہ حل’’ پر توجہ مرکوز کی گئی۔ دوسری ورکشاپ میں جہاز سازی اور جہازوں کی مرمت کے شعبوں پر بات چیت ہوئی۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے سکریٹری جناب ٹی کے رام چندرن نے مختلف اقدامات جیسے تربیت اور ہنر مندی کے اقدامات، بڑے جہازوں کھینچنے والے (گرین ٹگس) اور کشتیوں کی تعمیر کے لیے صلاحیت کو بڑھانا جیسے مختلف اقدامات کے توسط سے جہاز سازی اور مرمت کے لیے مقامی افرادی قوت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے حکومت کی لگن پر زور دیا۔ انہوں نے تال میل کو فروغ دینے کے لیے ویلیو چین میں تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا، جو ہندوستان کوایم آئی وی 2030 اورایم اے کے وی 2047 میں طے شدہ اہداف کو حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔
ورکشاپ 2 سیشنز میں منعقد ہوا۔ صبح کا سیشن جہاز سازی پر مرکوز تھا اور دوپہر کا سیشن جہاز کی مرمت پر مرکوز تھا۔ جہاز سازی کے سیشن میں جہاز سازی کے ڈومین میں عالمی رجحانات اور ہندوستان میں جہاز سازی کی مارکیٹ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ معزز مقررین نے عملی معلومات فراہم کیں اور جہاز سازی کے رجحانات اور چیلنجز اور جہاز سازی کے شعبے میں سبز اقدامات لانے کے امکانات کے بارے میں انٹریکٹیو بات چیت کی۔
اس کے بعد جہاز سازی پر توجہ کے ساتھ میری ٹائم انڈیا ویژن 2030 اور میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 میں بتائے گئے جہاز سازی اور جہاز کی مرمت متعلق اہداف پر خصوصی بات چیت کی گئی۔ حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے جانے والے موجودہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا جس سے ہندوستان جہاز سازی کی عالمی منڈی میں سرکردہ کردار ادا کرسکتا ہے ۔
دوپہربعد کے سیشن کا آغاز 14 فروری کو منعقدہ ورکشاپ میں ہونے والی بات چیت کے خلاصے سے ہوا، جس میں شرکاء کو فنانسنگ، انشورنس اور ہندوستان میں پی اور آئی کلبوں کی ضرورت سے متعلق نکات سے آگاہ کیا گیا۔
جہاز کی مرمت کے سیشن میں موجودہ چیلنجز جیسے کہ زیادہ قیمت، اسپیئرز کی عدم دستیابی اور کسٹم سے متعلق مسائل وغیرہ پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس کے بعد جہاز کی مرمت میں ہندوستان کے عالمی رہنما بننے کے ممکنہ حل پر بات چیت ہوئی۔
ورکشاپ نے شرکاء کو خیالات کے تبادلے، شراکت دار اور تعاون کا ایک منفرد موقع فراہم کیا۔ نیٹ ورکنگ سیشنز نے ثمر آور بات چیت میں سہولت فراہم کی اور مستقبل کے مشترکہ اقدامات کی بنیاد رکھی جس کا مقصد بحری شعبے کے مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔
اس ورکشاپ میں گہری مہارت کے حامل بین الاقوامی شرکاء نے بھی شرکت کی۔ شرکاء کا تعلق بہت سے ممالک جیسے جنوبی کوریا، بحرین، متحدہ عرب امارات وغیرہ سے تھا اور مختلف بین الاقوامی طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
زیر بحث موضوعات میں درج ذیل شامل ہیں:
- شپ یارڈز کے لیے قواعد و ضوابط اور پروجیکٹ پائپ لائن کے بارے میں حکومت کی طرف سے طویل مدتی وضاحت/ویزیبلٹی تاکہ مستقبل کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔
- ہندوستان-خلیج-یورپ کوریڈور جیسے ممکنہ مواقع کی تجویز پیش کی گئی۔
- بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، ملازمین/کارکنوں کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے وغیرہ کی ضرورت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
- گرین ایکو سسٹم میں تبدیلی کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
- جہاز بنانے والوں اور جہازوں کی مرمت کرنے والوں کے لیے ڈیٹا بیس بنانے کی ضرورت ہے۔
- شپنگ کمپنیوں کی بہتر نمائش کے لیے او ایم سیزکے ساتھ طویل مدتی چارٹنگ معاہدوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
- آئی ایم او اور سی ای ایم ایس جیسے تعلیمی ادارے متعلقہ اور عملی تربیتی ماڈل تیار کرنے کے لیے صنعت کے شرکاء کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔
- ٹگ بوٹس، ساحلی بحری جہازوں وغیرہ سے شروع ہونے والے بعض حصوں کے ڈیزائن کی معیاری کاری پر صنعت کے ساتھ تعاون کرنےکی آئی آر ایس کی ضرورت ہے۔
ورکشاپ میں ہونے والی بات چیت سے جہاز سازی اور جہاز کی مرمت میں ہندوستان کو عالمی رہنما بنانے کی حکومت ہند کی کوششوں کی رہنمائی میں مدد ملے گی۔
*************
ش ح۔ ع ح ۔م ص
(U-5248)
(Release ID: 2008096)
Visitor Counter : 70