بجلی کی وزارت
این ٹی پی سی کا اس کے پانی کے موثر بندوبست پر اعتراف کیا گیا ہے؛ کاربن کی مقدار میں جانکاری دینے والے پروجیکٹ میں پانی کی حفاظت سے متعلق درجہ بندی میں دو مقام اوپر آیا
Posted On:
21 FEB 2024 6:52PM by PIB Delhi
این ٹی پی سی ، کاربن ڈسکلوزر پروجیکٹ ( سی ڈی پی ) واٹر سیکیورٹی ریٹنگ میں ، ماحولیاتی، سماجی اور حکمرانی ( ای ایس جی ) سے متعلق درجہ بندی میں دو مقام آیا ۔ 2022 ء میں اس کی ریٹنگ ‘ڈی’ پر تھی ، جب کہ 2023 ء میں ، اُس کی ریٹنگ ‘ سی ’ پر آ گئی۔ یہ کامیابی این ٹی پی سی کے آب و ہوا کے تئیں ذمہ دار اور پائیدار طریقوں کے لیے پختہ عہد بستگی کی عکاس ہے، جس میں پانی کے موثر بندوبست پر خاص طور پر زور دیا گیا ہے۔
پانی کے دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ کو فروغ دینے کے لیے این ٹی پی سی کی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں، جیسا کہ حالیہ برسوں میں پانی کے مخصوص استعمال میں نمایاں کمی سے ظاہر ہوتا ہے۔ قابل تجدید توانائی کے انضمام اور گیلے فلو گیس ڈیسلفرائزیشن سسٹم کے نفاذ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود، این ٹی پی سی اختراعی اقدامات اور موثر طریقوں کے ذریعے پانی کی کھپت میں تیزی سے کمی لا رہا ہے۔
کاربن ڈسکلوزر پروجیکٹ ( سی ڈی پی ) دنیا بھر میں ای ایس جی ریٹنگ ایجنسیوں میں سے ایک ہے ، جو کمپنیوں کو ، ان کی ماحولیاتی کارکردگی، خاص طور پر آب و ہو امیں تبدیلی، پانی کی حفاظت اور جنگلات کی کٹائی کے شعبوں سے متعلق جائزہ لیتی ہے۔
اپنے عزم کو آگے بڑھانے کے لیے ، این ٹی پی سی نے سال 2021 ء میں سی ای او واٹر مینڈیٹ پر دستخط کئے ۔ اس نے پانی کے ذمہ دارانہ بندوبست اور پانی کی مستقل فراہمی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک عالمی کارروائی میں شرکت پر خصوصی توجہ دی ۔
پانی کے تحفظ کے لیے این ٹی پی سی کے کلیدی اقدامات میں جدید ٹیکنالوجیز اور پروسیس ری انجینئرنگ کے ذریعے پانی کی کھپت کو بہتر بنانا، مضبوط ‘‘واٹر پالیسی’’ اور ‘‘رین واٹر ہارویسٹنگ پالیسی’’ کا نفاذ اور تمام اسٹیشنوں پر ‘‘ زیرو لیکویڈ ڈسچارج ( زیڈ ایل ڈی ) ’’ کی صورتِ حال کو برقرار رکھنا شامل ہے۔
اس کے علاوہ، کمپنی نے ایئر کولڈ کنڈینسر نصب کیے ہیں، جن سے ممکنہ طور پر 75فی صد پانی کی بچت ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے میٹھے پانی کی دستیابی اور صلاحیت سازی نیز تمام اسٹیشنوں پر بڑھتے ہوئے ارتکاز کے ( سی او سی ) میں بھی کمیونٹی سرمایہ کاری بھی کی جاتی ہے ۔
این ٹی پی سی لمیٹیڈ بھارت کی سب سے بڑی مربوط پاور یوٹیلیٹی ہے اور پاور سیکٹر پی ایس یو حکومت ہند کی بجلی کی وزارت کے ماتحت ہے۔ اس میں 74 جی ڈبلیو نصب شدہ صلاحیت ہے ، جو بھارت میں پیدا ہونے والی کل بجلی کا 25 فی صد حصہ ہے۔ 2032 ء تک، این ٹی پی سی اپنے روایتی ایندھن پر مبنی صلاحیت کو کمپنی کے پورٹ فولیو کے 45 فی صد – 50 فی صد تک بڑھانے کے لیے کوشاں ہے، جس میں 130 جی ڈبلیو کے کل پورٹ فولیو میں سے 60 جی ڈبلیو قابل تجدید توانائی کی گنجائش شامل ہوگی۔ این ٹی پی سی نے بھارت کی نیٹ زیرو کوششوں کو تقویت دینے کے لیے نیتی آیوگ کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این ٹی پی سی واٹر کنزرویشن کمپنڈیم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا س- ع ا )
U. No. 5238
(Release ID: 2007937)
Visitor Counter : 70