وزارت دفاع
دفاعی سکریٹری جناب گریدھر ارامانے نےانڈس-ایکس سمٹ میں کہا مشترکہ اقدار اور مشترکہ مفادات رکھنے والے، ہندوستان اور امریکہ ہند-بحرالکاہل خطے میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز ہیں
ہند-امریکہ دفاعی سمٹ میں اختراعات کا دوسرا ایڈیشن نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا
Posted On:
21 FEB 2024 5:28PM by PIB Delhi
دفاعی سکریٹری جناب گریدھر ارامانے نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہند-بحرالکاہل خطے کی پیچیدہ حرکیات کے پیش نظر ہندوستان اور امریکہ اس خطے کے کلیدی اسٹیک ہولڈرز ہیں، جو مشترکہ اقدار اور مشترکہ مفادات رکھتےہیں۔ وہ 21 فروری 2024 کو نئی دہلی میں انڈس- ایکس سمٹ کے دوسرے ایڈیشن سے خطاب کر رہے تھے۔
دفاعی سیکریٹری نے کہا’’آج ہم ہند-بحرالکاہل خطے کی تاریخ میں ایک اہم لمحے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہند-بحرالکاہل، اپنے سمندروں اور اسٹریٹجک آبی گزرگاہوں کے وسیع و عریض علاقے کے ساتھ، عالمی تجارت، جغرافیائی سیاست اور سلامتی کے سنگم کے طور پر کھڑا ہے۔ اس خطے کی پیچیدہ حرکیات کے پیش نظر ہندوستان اور امریکہ یہاں پر کلیدی اسٹیک ہولڈرز ہیں، جو مشترکہ اقدار اور مشترکہ مفادات رکھتے ہیں‘‘۔
دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دفاعی شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے، جس کی جڑیں باہمی احترام اور اسٹریٹجک ہم آہنگی پر ہیں، جناب گریدھر ارامانے نے سال 2022 میں وزیر اعظم مودی اور صدر جو بائیڈن کی طرف سے مشترکہ طور پر شروع کی گئی اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز (آئی سی ای ٹی) کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا ہمارے بڑھتے ہوئے تعلقات کا ایک اہم پہلو آئی سی ای ٹی ہے جس کا مقصد دفاع سمیت اہم شعبوں میں ایکسپوز، ہیکاتھون اور پچنگ سیشنز کے ذریعے ’انوویشن برجز‘ قائم کرنا ہے۔
انہوں نے ڈیفنس انوویشن برج کے بارے میں بات کی، جو آئی سی ای ٹی کا ایک اہم نتیجہ ہے، جو دفاعی شعبے میں امریکہ اور ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے درمیان تعاون کے لیے ایک محترک کے طور پر کام کرتا ہے۔
دفاعی سکریٹری نے کہا کہ مشترکہ امپیکٹ چیلنجز کا تعارف ایک مخصوص پہل ہے جس کا مقصد دفاع اور ایرو اسپیس کی مشترکہ ترقی اور مشترکہ پیداوار کے اقدامات کو باہمی تعاون کے ساتھ آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ صف اول کے سولیوشنز میں فعال طور پر شامل اسٹارٹ اپس کی شمولیت اس شراکت داری کی وسعت اور صلاحیت کے لیے ایک نئی جہت متعارف کراتی ہے۔‘‘
ایرو اسپیس اور دفاعی شعبوں میں دوطرفہ شراکت داری کے بارے میں، جناب گریدھر ارامانے نے کہا ’’ہمارے دو طرفہ تعلقات فروغ پا رہے ہیں، جس میں ہندوستان جدید آلات اور ٹیکنالوجی کے لیے تیزی سے امریکہ کا رخ کر رہا ہے۔ بدلے میں امریکہ ، ہندوستان کی بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا نے کے لئےہندوستان کو اپنی ہند-بحرالکاہل کی حکمت عملی میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔‘‘ انہوں نے کثیر الجہتی سرگرمیوں کے بارے میں بھی بات کی جہاں دونوں ممالک اسٹیک ہولڈر ہیں۔
دفاعی سکریٹری نے ہندوستان کی دفاعی پروڈکشن کی کامیابی کی داستانوں پر روشنی ڈالی جس میں بحری جہاز سازی سے لے کر طیارہ بردار بحری جہاز، جدید ہتھیاروں جیسے تیجس ملٹی رول فائٹر ائیر کرافٹ اور اٹیک اور یوٹیلیٹی کامبیٹ ہیلی کاپٹروں کی تیاری تک جس نے دنیا بھر میں بین الاقوامی خریداروں کی توجہ حاصل کی ہے۔
جناب گریدھر ارامانے نے سمٹ میں موجود ہند-امریکی صنعت کے نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے اسٹریٹجک دو طرفہ شراکت کو مزید گہرا کرنے اور تعاون کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا ’’اپنی متعلقہ طاقتوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے، ہندوستان اور امریکہ ہند-بحرالکاہل کے جغرافیائی سیاسی منظر نامے کو تشکیل دینے، خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے میں اہم رو ل ادا کر سکتے ہیں۔‘‘
دفاعی سکریٹری نے انڈس- ایکس سمٹ کے کیپسٹن سیشنز میں شرکت کی جہاں ان کے ساتھ انڈوپیکم کے کمانڈر ایڈمرل جان سی اکیلینو، یو ایس آئی بی سی کے صدر ایمبیسڈر اتل کیشپ شامل تھے اور نظامت کے فرائض ایشیا گروپ صدر جناب ریکسن ریو نے انجام دیئے۔
انڈس- ایکس سمٹ کا دوسرا ایڈیشن نئی دہلی میں 20-21 فروری، 2024 کو ہندوستان کی وزارت دفاع کے انوویشنز فار ڈیفنس ایکسیلنس (آئی ڈیکس) اور امریکی وزارت دفاع نے مشترکہ طور پر منعقد کیا تھا۔ اس تقریب میں امریکہ- ہند بزنس کونسل (یو ایس آئی بی سی) اور سوسائٹی آف انڈیا ڈیفنس مینوفیکچررز (ایس آئی ڈی ایم) نے مشترکہ طور پر تعاون کیا تھا۔ سمٹ میں امریکہ – ہند اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے وسیع تناظر میں دفاع میں ٹیکنالوجیکل اختراع کے اہم رول پر زور دیا گیا۔
دو روزہ انڈس-ایکس سمٹ 2024 کا منصوبہ سرحدوں کے پار دفاعی صنعتوں کے لیے اجتماعی پیش رفت کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ یہ خاص طور پر اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کے لیے ٹیکنالوجیکل صلاحیتوں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے تھا۔ اس کے تحت انڈس- ایکس کے دائرہ کار میں مختلف متعلقہ مقاصد پر بات چیت، دو طرفہ مذاکرات بھی شامل تھے اور انڈس- ایکس پہل کو آگے بڑھانے کے لیے متعلقہ نتائج اور آگے کے راستے کی تجویز پیش کرنا شامل تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔
U- 5215
(Release ID: 2007792)
Visitor Counter : 107