نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدرجمہوریہ کی تقریر کا متن – اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کا 37 واں کاجلسۂ تقسیم اسناد

Posted On: 20 FEB 2024 1:13PM by PIB Delhi

باوقار اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو) کے 37ویں جلسہ تقسیم اسناد کا حصہ بننا واقعی ایک اعزاز کی بات ہے۔ 3 لاکھ طلباء کو ڈگریاں دی جارہی ہیں۔ طلباء کی یہ ساڑھے تین ملین آبادی عالمی سطح پر بے مثال ہے۔

 میں گریجویشن کرنے والے طلباء، ان کے خاندان کے افراد اور ان کے اساتذہ کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آپ کی محنت، لگن اور استقامت نے آپ کو اس اہم سنگ میل تک پہنچایا ہے، اور میں آپ کی کامیابیوں کے لیے آپ میں سے ہر ایک کی تعریف کرتا ہوں۔

 دوستو، کانووکیشن صرف ایک تقریب  نہیں ہے۔ یہ آپ کی تمام زندگیوں میں ایک سنگ میل ہے۔ ایک ناقابل فراموش لمحہ۔ یہ برسوں کی لگن، محنت، اور بے خواب راتوں کی اختتامی منزل ہے۔

 یہ لمحہ بھی اس باب کاپلٹنے و الا  ایک اور ورق ہے جو اب تک اس یونیورسٹی میں آپ کی زندگی بنارہا ہے۔

 آپ اس باب سے آگے بڑھیں گے، طالب علمی کی زندگی کے مانوس دلکشی کو پیچھے چھوڑ کر جوانی کی پرجوش زندگی کو گلے لگائیں گے۔

 مجھے یقین ہے کہ بہت سارے جذبات آپ کے اندر ہلچل مچا دیتے ہیں– جو کچھ آپ نے حاصل کیا ہے اس پر فخر، مستقبل کے بارے میں تشویش، اور ایک ایسے ادارے کو الوداع کہنے کا دلی درد جس کا آپ پچھلے کچھ برسوں سے حصہ بنے ہوئے ہیں۔

 میرے نوجوان دوستو- آئیے صرف اختتامی منزل کو ہی طے نہ کریں، کیونکہ آج کا دن بھی ایک آغاز ہے۔ آج، ہم نہ صرف سفر کی تکمیل کا جشن مناتے ہیں بلکہ نئی امنگوں کی آگ روشن کرتے ہیں۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ کا سیکھنے کاعمل کبھی نہیں رکتا۔

 دوستو، آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ ایک ولولہ انگیز دور میں جوانی میں قدم رکھ رہے ہیں- یہ ہمارا امرت کال ہے جہاں ہر قسم کی امید اور امکانات موجود ہیں۔

 اس جگہ ایک ماحولیاتی نظام موجود ہے جو آپ کی صلاحیتوں کی کھوج اوردریافت کرنے اور آپ کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے مفید ہے۔

 میں اس لانچ پیڈ کی تشہیر کرتا ہوں جس پر آپ سب اس وقت کھڑے ہیں - اور یہ اس عظیم قوم کی تاریخ میں ایک بہت ہی اہم لانچ پیڈ ہے جس کی تہذیبی گہرائی 5000 سال ہے۔ اب سے آپ وکست بھارت2047 تک میراتھن مارچ کا حصہ ہیں۔

 دوستو، طرزحکمرانی،جس پرمختلف پردے پڑے ہوئے تھے ، اب شفافیت اور احتساب کو اپنا رہی ہے۔ بدعنوانی کسی زمانے میں نظام کی تباہی کاباعث بنی ہوئی تھی، اب قانون کی حکمرانی کے سامنےسپرانداز ہو چکی ہے۔ اب سب، بغیر کسی استثناء کے، قانون کے سامنے جوابدہ ہیں۔ اس سب نے آپ کی امنگوں کو حقیقی معنوں میں پرواز کرنے اور خوابوں کو نتیجہ خیز بنانے کی راہ ہموار کی ہے۔

 معاشی محاذ پر، ہماری کہانی ایک قابل ذکر حرکیات میں سے ایک ہے۔ دشوار گزار خطوں اور سخت چیلنجوں پر گفت و شنید کرتے ہوئے ہم نے  ‘‘نازک پانچ’’ میں شامل عالمی معیشت ہونے سے پانچویں سب سے بڑی معیشت ہونے کی شاندار حیثیت تک، عزائم کے ساتھ چند برسوں میں عالمی معیشت میں تیسری پوزیشن  کے حصول کے پروگرام پر مضبوطی سے کام کیا ہے۔

 ورلڈ بینک نے مالی شمولیت میں ہمارے زبردست اضافہ کو سراہا، جو صرف چھ برسوں میں حاصل ہوا جب کہ دوسروں نے دہائیوں کا تخمینہ لگایا تھا۔

 آئی ایم ایف نے ہندوستان کو ایک عالمی سرمایہ کاری کے سرگرم ترین علاقے کے طور پر سراہتے ہوئے، ہمارے پیش کردہ بے پناہ مواقع کو تسلیم کیا ہے۔

 اور اس وجہ سے، ہماری متوقع جی ڈی پی نمو عالمی اوسط سے دوگنی ہے، جو ہماری اقتصادی قوت اور اس کی مضبوط بنیاد کے بارے میں بہت کچھ ظاہر کرتی ہے۔

 دوستو- ہماری طاقت محض تعدادکی کثرت پر منحصر نہیں ہے۔ یہ اجتماعی عمل کی طاقت میں مضمر ہے۔ اب ہم قوت خرید کے لحاظ سے تیسرا سب سے بڑا پاور ہاؤس ہیں، جو ہمارے پاس موجود مشترکہ صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔

 ہمارا لچکدار مالیاتی ماحولیاتی نظام، جو کہ ایک جامع ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام سے قوت حاصل کر رہا ہے، ایک عالمی ماڈل بن گیا ہے۔ نہ صرف ہم اسے استعمال کرتے ہیں،بلکہ ہم اسے برآمدبھی کرتے ہیں۔

ہندوستان کے لوگ اب سات ممالک میں یو پی آئی کا استعمال کرتے ہوئے لین دین کر سکتے ہیں، اور 2022 میں صرف یو پی آئی لین دین، تمام عالمی ڈیجیٹل لین دین کا تقریباً نصف حصہ تھا۔

 ہم صرف صارفین نہیں ہیں، ہم اس میدان میں اختراع کار اور رہنما ہیں۔ یہاں تک کہ ہم چین اور امریکہ کی فی کس موبائل ڈیٹا کی کھپت کو بھی پیچھے چھوڑ گئے ہیں۔ یہ موبائل کا جادو ہے!

ہماری امنگیں زمین کی حدود سے باہرتک پھیلی ہوئی ہیں۔ چاند کے جنوبی قطب پر ہماری تاریخی نرم لینڈنگ کی نشان دہی کرتے ہوئے چندریان 3 کی اہم کامیابی، سائنسی اور تکنیکی ترقی کے لیے ہماری انتھک محنت کی مثال ہے۔ اب ہم 23 اگست کو خلائی دن کے طور پر مناتے ہیں۔

وہ دن گئے، میرے ان الفاظ کو آپ ذہن نشین کرلیں ، میری عمر کے لوگ اس  بات سے واقف ہیں کہ جب ہمارے پہلے راکٹ لانچ کے لیے پرزے لے جانے کے لیے سائیکل کا استعمال کیا جاتا تھا۔ آج، ہم نے دیگر ممالک، ترقی یافتہ ممالک بشمول امریکہ اور سنگاپور کے لیے 400 سے زیادہ سیٹلائٹ لانچ کیے ہیں۔

 دوستو- سوچیں اور اس بات پر فخر کریں کہ وہ کیا چیز ہے جو واقعی ہمارے بھارت کو  خصوصی اہمیت کا حامل بناتی ہے!

 سب سے پہلے، ہم اقوام کی برادری میں 5000 سال سے زیادہ کی تہذیبی میراث کے ساتھ کھڑے ہیں، علم و دانش کا ایک بھرپور ذخیرہ جو ہمارے حال کی رہنمائی کرتا ہے اور ہمارے مستقبل کی تشکیل کرتا ہے۔

 دوم، ہم دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ فعال جمہوریت ہیں، جو شمولیت اور شرکت کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

میں آپ کے سامنے اعداد و شمار نہیں گنانا چاہتا ہوں لیکن ذرااس کا تصور کریں کہ 500 ملین لوگوں نے پہلی بار اپنے بینک اکاؤنٹس کھولے ہیں۔ یہ کرہ ارض پر اب تک کی اعلیٰ ترین درجے کی مالی شمولیت ہے۔ ضرورت مند گھرانوں کو سو ملین گیس کنکشن دیے گئے ہیں۔ یہ صرف دو اعداد وشمارہیں،جو کہیں زیادہ بھی ہو سکتے ہیں۔

 شمولیت کا یہ جذبہ عالمی سطح پر اپنا اثردکھارہا ہے۔ نئی دہلی میں منعقد ہونے والا بے مثال جی20 سربراہی اجلاس ہماری قیادت کا ثبوت ہے۔ ذرا تصور کریں، جی20 کا اثر ملک کی تمام ریاستوں اور تمام مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تھا۔ یہ ایک قابل ذکر جغرافیائی کامیابی ہے جسے دوسری قومیں صرف دیکھ ہی سکتی ہیں۔

 ملک بھر میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو شامل کرنے سے لے کر افریقی یونین کوجی20 کے رکن کے طور پر شامل کرنے اور گلوبل بائیو فیول الائنس کے آغاز تک، ہندوستان پہلی بار گلوبل ساؤتھ کی آواز کے طور پر ابھرا۔ کرہ ارض کا اتنا اہم حصہ دنیا کی نظر میں نہیں آرہا تھا اور اب یہ عالم ہے کہ اس کا ذکر روز بروز  ہوتا ہے۔

 تو پیارے دوستو، آپ صرف زندگی میں داخل نہیں ہو رہے بلکہ اس کی طرف  برق رفتاری کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔ آپ سب ایک ایسے ہندوستان میں گریجویشن کر رہے ہیں جو عروج پر ہے، ہندوستان جس نے ‘‘سوئے ہوئے دیو’’ کے لیبل کواپنے وجود پر سے ہٹا دیا ہے، ہندوستان کا عروج مسلسل، روز افزوں اور نہ رکنے والا ہے۔

 ہم اب وہ قوم نہیں رہے جس کی حیثیت کا تعین اس کی صلاحیت سے کیا جاتا تھا ۔ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو اپنی صلاحیتوں کا ادراک کر رہی ہے۔ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو عالمی طاقتوں کو ان کی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے قابل بناتی ہے۔ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو اس بات کی وضاحت کر رہی ہے کہ انسانی وسائل کی صلاحیت سے کس طرح فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

 اس ناقابل یقین رفتار سے فائدہ اٹھائیں، شفافیت کو بروئے کار لائیں، معاشی عروج کا فائدہ اٹھائیں، اور مواقع کو اپنے ذاتی شاہکاروں میں تبدیل کریں۔ نوجوانوں کو کیا چاہیے؟ انہیں ایسا نظام چاہیے جو کرپشن سے پاک ہو۔ کرپشن ہمیشہ کے لئے جاچکا ہے۔ بدعنوانی اب کسی معاہدے یا بھرتی کے عمل کا پاس ورڈ نہیں ہے۔ اب یہ نظام آپ سب کی مدد کرتا ہے۔

قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔ بعض نے ایک وقت میں سوچا کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں، قانون ان تک نہیں پہنچ سکتا، انہیں قانون سے استثنیٰ حاصل ہے۔ وہ اب آئے دن قانون کی گرمی محسوس کر رہے ہیں کیونکہ جمہوریت زندہ نہیں رہ سکتی، جمہوریت اس وقت تک سانس نہیں لے سکتی جب تک قانون کے سامنے  سب کے لئےبرابری نہ ہو۔ اب قانون کے سامنے مساوات سب کے لیے زمینی حقیقت ہے۔

 دوستو، جب ہم عصری منظر نامے کاحصہ بن رہے ہیں، ہم ایک غیر معمولی بنیادی ڈھانچے کی ترقی، وسیع پیمانے پر ٹیکنالوجی کی رسائی، ڈجیٹلائزیشن کی تیز رفتار اور شفاف اور جوابدہ حکمرانی کے عزم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ تصور کریں کہ اگر آپ گھر سے کام کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، تو گاؤں میں آپ کا گھر جدید بڑے شہر میں آپ کے گھر کی طرح  آلات سےآراستہ ہے۔ وہ تمام سہولیات جن کی آپ تلاش کرتے ہیں وہ دیہاتوں میں دستیاب ہیں، اس طرح کی ترقی اس ملک نے پچھلی دہائی میں دیکھی ہے۔

یہ محض تکنیکی یا فنی محاورے نہیں ہیں۔ وہ زمینی حقیقت ہیں، جس کہ آج ہم سب مشاہدہ کررہےہیں!

ہماری سائنسی صلاحیتوں نے نہ صرف ہندوستان کا نام روشن کیا ہے بلکہ عام شہریوں کی زندگیوں کو یکسربدل دیا ہے اور ایک روشن اور زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے ہماری امنگوں کو ہوا دی ہے۔

 ہم ایک نئی صبح کانظارہ کررہےہیں، ایک امرت کال جہاں ہندوستان  مزید بلندیوں کو چھوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ہماری حکومت نے مواقع اور ترقی کے بیج بوئے ہیں،ہماری حکومت نے ہمارے اجتماعی مستقبل کے لئے اورخاص طور پر نوجوان ذہنوں، لڑکوں اورلڑکیوں کے لئےایک زرخیز زمین تیار کرنے میں اپنی تمام طاقت اوروسائل صرف کردیئے ہیں ۔یہ وہ لوگ ہیں جو آج ورچوئل اور جسمانی طور پر بڑی تعداد میں میرے سامنے ہیں۔

جیسا کہ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے، ہمارے نوجوان ذہنوں کو کامیابی کی تنگ نظری پر مبنی تعریفوں کی بیڑیوں سے آزاد ہوکر امکانات کے وسیع منظرنامے کو تلاش کرنے میں مشغول ہونا چاہیے۔

میں نوجوان ذہنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ مسابقتی طریقہ کار، حکومتی عہدے پر فائز ہونے کے جنون کاشکار نہ بنیں۔ آپ کے لیے بے پناہ مواقع دستیاب ہیں، آپ کو صرف کھوجنا اور دریافت کرنا ہے۔ آپ بہت کامیاب ہوں گے، یہ آپ کے لیے منفعت بخش ہوں گے۔ ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں، یہ آپ کی اہلیت کے مطابق ہوں گے، وہ آپ کی خواہشات کو پورا کریں گے، اس سمت میں آگے بڑھیں۔

 ہمیں اب ایک ایسی جگہ بنانے کے لیے پالیسیوں اور اقدامات کو فعال کرنا چاہیے جہاں ہر خواب کی قدر ہو، جہاں انفرادیت پروان چڑھتی ہو، اور جہاں کامیابی کی پیمائش سماجی پیمانوں سے نہیں، بلکہ گہری، ذاتی عمل آوری سے کی جاتی ہے۔

 آئیے اب میں اپنے روئے سخن آپ کی طرف کرتا ہوں، ہمارے اسٹارٹ اپس کا جائزہ لیں، انہوں نے عالمی سطح پر حیرت انگیز کارنامے پیدا کئے ہیں، انھوں نے ملک کے معاشی منظرنامے کو تبدیل کر دیا ہے۔ معیشت میں ان کا تعاون بے حدوحساب ہے، وہ نئے رجحانات مرتب کر رہے ہیں۔ جب آپ ایک وسیع تر دنیا میں قدم رکھیں گے تو آپ کو قیادت کرنی ہوگی۔

روایتی راستوں کے جنون کو چھوڑ دیں۔

آئیے عام ڈگر سے ہٹ کر کچھ سوچیں، اگر آپ کے ذہن میں کوئی خیال ہے۔ ناکامی سے گھبرائیں نہیں، ناکامیاں فطری ہیں، ناکامیاں کامیابی کی جانب مزید کامیابی کے لیے قدم ہیں۔ ناکامی ایک کامیابی کی کہانی ہے، یہ ناکام کوشش نہیں ہے۔ کامیابی حاصل کرنے کے لیے یہ ایک ضروری کوشش ہے۔ ذرا غور کریں کہ چندریان-3 وہاں نہ ہوتا اگر چندریان-2 اس حد تک نہ جاتا۔ چندریان-2 ناکامی نہیں تھی، یہ بڑی حد تک ایک کامیابی تھی، چندریان-3 نے اسے کامیابی سے ہمکنار کیا۔

اس غیر استعمال شدہ صلاحیت کاروباری، اختراع کرنے والی، تبدیلی کرنے والی صلاحیت کو بروئے کار لائیں جو آپ سب کے اندر موجود ہے –۔

 مقابلے کی بجائے تعاون کو ہمارا رہنما اصول بننے دیں۔ آئیے ہم ایک دوسرے کا ساتھ دیں، اپنی صلاحیتوں کا اشتراک کریں، اور اس دلچسپ سفر کا آغاز کرتے ہوئےایک دوسرے کو اوپر اٹھنے میں مدد دیں ۔

 دنیا میں اس وقت ہی تبدیلی آئے گی جب آپ ایسے مواقع سے فائدہ اٹھائیں جو بالکل نئے اور اختراعی ہوں۔ میں آپ کی توجہ حیرت انگیز اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کی طرف مبذول کرانا چاہوں گا جو ہمارے طرز زندگی پر حاوی ہوں گی، یہ ہماری سرگرمی کے نئے علاقے ہیں۔ ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو کوانٹم کمپیوٹنگ، گرین ہائیڈروجن مشن، مصنوعی ذہانت، بلاک چین اور مشین لرننگ پر بہت زیادہ توجہ دے رہا ہے۔ یہ تمام وہ شعبے ہیں جہاں نوجوان ذہنوں کو اپنا حصہ ڈالنا ہے، اگر آپ قیادت کریں گے تو آپ اپنے آپ کو ایک کامیاب فرد اور اپنے خاندان کاافتخار بنائیں گے۔ آپ قوم کے لیے ایسا کردار  ادا کریں گے جیسا کہ پہلے کبھی نہیں ہوا اور آپ 2047 تک بھارت کے مارچ کو لے جانے والے سچے سپاہی بنیں گے۔

دوستو، آپ ایک ایسی دنیا میں قدم رکھ رہے ہیں جو تیزی سے جدیدترین ٹیکنالوجی میں متحرک اور نئے رجحانات سے چل رہی ہے۔ آپ کو غیر معمولی، اختراعی ہونا پڑے گا، آپ کویہ سب اپنی صلاحیت کے بوتے پر کرنا پڑے گا۔ آپ کو اپنی تخلیق، اپنی سوچ کی طاقت سے آگے بڑھنا ہوگا۔ پرانے تصورات سے رہنمائی نہ لیں، چیزیں ڈرامائی طور پر بدل چکی ہیں۔ اس کا نوٹس لیں۔

 دوستو، انٹرنیٹ آف تھنگز، مشین لرننگ، بلاک چین، اگمنٹڈ رئیلٹی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور کوانٹم کمپیوٹنگ یہ آپ کے موضوعات ہیں میرے نہیں۔ آپ صف اول میں ہیں۔ آپ کی فیکلٹی کو صرف آپ کو شروع کرنا ہے۔ آپ کو رہنمائی کرنی ہے، آپ کو بھارت کی طرف سے ، جودنیا کی آبادی کے چھٹے حصے پر مشتمل ہے،عالمی سطح پر قائدانہ کردار ادا کرنا ہے۔

 یاد رکھیں، دوستو، حقیقی ترقی موافقت میں نہیں، بلکہ مختلف ہونے کی جرأت میں ہے۔ یہ آپ کے جذبے کی پیروی کرنے، آپ کے اپنے کورس کو ترتیب دینے میں، اور دنیا پر اپنا منفرد نشان چھوڑنے میں مضمر ہے۔

 تاریخ پر نظر ڈالیں، مستقبل ان کا ہے جو عام حیثیت سے بڑھ کر خواب دیکھنے کی ہمت رکھتے ہیں۔ لہذا، دوستو، جب آپ اس نئے باب میں قدم رکھتے ہیں، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں: اپنی انفرادیت کو اپنائیں، اپنے جذبوں کے مطابق عمل کریں، اور اپنی شرائط پر کامیابی کی نئی تعریف  متعین کریں۔

 میرے پیارے طلباء، بھارت آپ کے تعاون، آپ کے نئے تناظر اور آپ کے اختراعی خیالات کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہے۔ اپنے آپ پر اور اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھیں۔

 میں آپ کو یقین دلاتا ہوں، میں آپ کی قابلیت، استعداد اور تعلیمی کامیابیوں کو یقینی بنا سکتا ہوں اور آپ کا علم دنیا میں سب سے بہتر ہے۔

میں آپ کی آنکھوں میں بھارت کی تقدیر دیکھ رہا ہوں۔ آپ بھارت کی حکمرانی اور عروج میں سب سے اہم اسٹیک ہولڈر ہیں، اور آپ بھارت کو وہ شکل دیں گے جو 2047 میں ہوگی۔آپ اہم ترین شراکت دار ہیں اورآپ کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ترقی کی سمت و رفتار جو کہ مسلسل  اضافہ دیکھ رہی ہے ،نہ صرف برقرار رہے بلکہ اسے زیادہ بلندیوں تک لے جایا جائے۔

میں آپ میں سے ہر ایک کو اپنے خوابوں کے تعاقب میں بے خوف رہنے کی ترغیب دیتا ہوں۔ اپنے ذہن کو شکوک و شبہات اور عدم تحفظ کی جگہ نہ بننے دیں۔

اس کے بجائے، اسے اپنی تخیل اور تخلیقی صلاحیتوں کا پلیٹ فارم بننے دیں۔ یاد رکھیں، کچھ سب سے بڑی اختراعات اور کامیابیاں ایسے افراد کی طرف سے آئی ہیں جنہوں نے مختلف انداز میں سوچنے کی ہمت کی، جنہوں نے بے خوفی سے جمود کو چیلنج کیا۔

ناکامی سے نہ گھبرائیں کیونکہ یہ کامیابی کی سیڑھی ہے۔ اسے ترقی اور خود کی دریافت کے لیے ایک محرک بننے دیں۔

 آئیے مل کر ایک امرت کال بنائیں جہاں ہر خواب پرواز کرتا ہے، اور جہاں ہمارے نوجوانوں کی حقیقی صلاحیت ایک روشن ترمستقبل کی راہ کو روشن کرتی ہے۔

 مبارکبادیں، اور آپ کے سفر مقصد، جذبہ اور تکمیل سے بھرے رہیں!

جے ہند

***********

ش ح۔س ب۔ف ر

 (U: 5186)



(Release ID: 2007651) Visitor Counter : 72


Read this release in: English , Hindi