بجلی کی وزارت

آر ای سی لمٹیڈ نے آئی آئی ٹی میں اپنے دو میگاواٹ  روف ٹاپ شمسی پلانٹ کے لیے آئی آئی ٹی مدراس سی ایس آر سربراہ کانفرنس میں’اختراعی ٹیکنالوجی کے فروغ کا ایوارڈ‘ حاصل کیا

Posted On: 19 FEB 2024 2:37PM by PIB Delhi

آر ای سی لمیٹڈجو بجلی  کی وزارت کے تحت ایک مہارتنا سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے اور  ایک سرکردہ این بی ایف سی ہے، کو ہندوستان کی  تعمیر 2047:بہتر کل کے لیے ٹیکنالوجی‘میں اختراعی ٹیکنالوجی کی ترقی کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے، جو  آئی آئی ٹی مدراس کارپوریٹ سماجی ذمہ داری سے متعلق سربراہ کانفرنس۔یہ ایوارڈ آئی آئی ٹی مدراس میں چھتوں پر 2 میگاواٹ شمسی پلانٹ کی تنصیب کے آر ای سی کے سی ایس آر کی پہل کے صلے میں دیا گیا ہے۔ سولر پلانٹ ہر سال تقریباً 3.15 ملین یونٹ صاف توانائی پیدا کرتا ہے، اس طرح آئی آئی ٹی مدراس کو اپنے کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

سی ایس آر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ ترونا گپتا اور چنئی میں آر ای سی کے علاقائی دفتر کی  چیف پروگرام منیجرمحترمہ تھارا رمیش نے آر ای سی کی جانب سےیہ ایوارڈ وصول کیا۔ تمل ناڈو کے آئی ٹی اور ڈیجیٹل خدمات کے وزیرڈاکٹر پلانی ویل تھیاگا راجن اور آئی آئی ٹی  مدراس کے ڈائریکٹر پروفیسر وی کاماکوٹی بھی تقریب میں موجود تھے ،جنہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے آر ای سی کے عزم کی تعریف کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BKHI.jpg

سی ایس آر آرم، آر ای سی فاؤنڈیشن کے ذریعے آر ای سی لمٹیڈ سی ایس آر اور ترجیحاتی پروجیکٹوں کے تئیں مضبوط عزم کو برقرار رکھتا ہے، جن کا معاشرے پر گہرا اثر ہے اورپائیدار ترقیاتی مقاصد اور قومی ترجیحات پر ایک محرک ہے۔ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو بروئے کار لانے والے اقدامات کو آگے بڑھاتے ہوئےآر ای سی آلودگی سے پاک اور  ماحول کے حوالے سے زیادہ باشعور مستقبل کی راہ ہموار کرتا ہے۔

 آر ای سی لمیٹڈ کو2023میں عالمی سی ایس آر لیڈر شپ ایوارڈ ز اور 2023 میں سی ایس آر کے لیے پی ایس ای ایکسی لینس ایوارڈ سمیت بہت سے باوقار ایوارڈز کے ساتھ اس کی سی ایس آر سرگرمیوں کے لیے تسلیم کیا گیا ہے۔

آر ای سی بجلی کی وزارت کے تحت ایک’مہارتنا‘ سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے اور غیر بینکنگ مالی کمپنی این بی ایف سی اور بنیادی ڈھانچے کی مالیاتی کمپنی آئی ایف سی کے طورپر آر بی آئی میں رجسٹرڈ ہے۔ آر ای سی بجلی کے پورے بنیادی ڈھانچےکی شعبے  کی مالی معاونت کرتا ہے، جس میں بجلی تیار کرنے، بجلی کی ترسیل، تقسیم، قابل تجدید توانائی اور نئی ٹیکنالوجیز جیسے الیکٹرک وہیکلز، بیٹری اسٹوریج، پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹس، گرین ہائیڈروجن اورگرین امونیا پروجیکٹس شامل ہیں۔ حال ہی میں آر ای سی نے سڑکوں اور ایکسپریس ویز، میٹرو ریل، ہوائی اڈے، آئی ٹی کمیونیکیشن، سماجی اور تجارتی بنیادی ڈھانچے(تعلیمی ادارے، اسپتال)، بندرگاہوں اور الیکٹرو میکینکل(ای اینڈ ایم) اور دوسرے شعبے جیسے اسٹیل اور ریفائنری کے کاموں پر مشتمل بجلی کے غیر بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں بھی تنوع پیدا کیا ہے۔

آر ای سی لمیٹڈ ملک میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے ریاستی، مرکزی اور نجی کمپنیوں کو مختلف میچورٹی کے قرض فراہم کرتا ہے۔ آر ای سی لمیٹڈ بجلی کے شعبے کے لیے حکومت کی فلیگ شپ اسکیموں میں کلیدی کردار ادا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے اور پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا(سوبھاگیہ)، دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا(ڈی ڈی یو جی جے وائی)، نیشنل کے لیے نوڈل ایجنسی رہی ہے۔ الیکٹرسٹی فنڈ (این ای ایف)اسکیم جس کے نتیجے میں ملک میں ہر شخص تک  بجلی کی  تقسیم کے نظام کو مضبوط بنایا گیا، جس میں 100 فیصد گاؤں میں بجلی اور گھریلو بجلی کی فراہمی بھی شامل ہے۔آر ای سی کو کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے بھی نوڈل ایجنسی بنا دیا گیا ہے، تاکہ اصلاح شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم(آر ڈی ایس ایس)ہو۔آر ای سی کا قرض4.97 لاکھ کروڑ روپے ہے اور مجموعی مالیت31دسمبر 2023 تک64,787 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

************

ش ح۔ ح ا۔ن ع

U. No.5118



(Release ID: 2007104) Visitor Counter : 60


Read this release in: English , Hindi , Tamil