قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قومی قبائلی  فیسٹول -آدی مہوتسوآج 1000 سے زیادہ فنکاروں، کاریگروں اور کاروباریوں، ایف پی اوز اور وندھن گروپوں کی شرکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوا


آدی مہوتسو نہ صرف قبائلی کاریگروں کی غیر معمولی ہنر اور کاریگری کو ظاہر کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے بلکہ یہ قبائلی ثقافت، طرز زندگی اور شاندار روایات کو بھی ظاہر کرنے کی ایک کوشش ہے : ارجن منڈا

Posted On: 18 FEB 2024 8:46PM by PIB Delhi

سالانہ‘‘قومی قبائلی فیسٹول-آدی مہوتسو – ’’  جس کا افتتاح عزت مآب  صدرجمہوریہ دروپدی مرموز نے کیا تھا۔ آج 18 فروری 2024 کو  اختتام  پذیرہوگیا۔  یہ 9روزہ فیسٹول ٹرائیفیڈ کے ذریعہ  10 فروری سے 18 فروری تک  نئی دہلی کے دارالحکومت کے مرکز میں میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم، میں قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانے کے عزم کے ساتھ قبائلی کاروبار، دستکاری، ثقافت، کھانے اور تجارت کے جذبے کے جشن کی نمائش کے لئے منعقد کیاگیاتھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001F7C4.jpg

اس سال کی خاص باتوں میں درج فہرست ذاتوں کے لیے وینچر کیپیٹل فنڈ کا آغاز شامل ہے جس کا مقصد قبائلی کاروباریوں میں اسٹارٹ اپ کلچر اور اقتصادی اختراع کو فروغ دینا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038MK8.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038MK8.jpg

اس  پروگرام  نے نیٹ ورکنگ اور تعاون کے ایک مرکز کے طور پر بھی کام کیا کیونکہ پہلی مرتبہ 13 فروری 2024 کو صنعتی اداروں کے نمائندوں کو راغب کرنے والی بی 2بی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ایسوسی ایٹڈ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف انڈیا (ایسوچیم)، انڈین فیڈریشن آف کلنری ایسوسی ایشنز (آئی ایف سی اے)، جس میں 35 سے زیادہ صنعتی رہنما اور اسٹارٹ اپس جیسے آئی ٹی سی، پتنجلی، ساگر رتنا، زومیٹو،بلینکٹ، شپ راکٹ، ہیلتھ ہوائزن، بی سیلیشبریشن ، ہائپر پیور، ہمالیائی جڑی بوٹیاں، چھت وغیرہ شامل ہیں اورجس کا مقصد نامیاتی، دستکاری، شہد، پینٹنگ اورفن پاروں کے مختلف حصوں میں تعاون اور بازار کے روابط کو فروغ دینا ہے۔ قبائلی کاروباریوں نے ریاستی کارپوریشن، ایس ایچ جیز اور انفرادی خریداروں کے ذریعے تعاون اور بڑے پیمانے پر سپلائی کے نئے مواقع کھولتے ہوئے اپنی مصنوعات کی نمائش کی۔ اس پہل کو آگے بڑھانے کے لیے، ٹرائفیڈ اور وزارت میں ایک مخصوص  سیل کو نتیجہ خیز شراکت داری کے لیے کھولا جا رہا ہے۔

اس موقع پر، عزت مآب وزیر جناب ارجن منڈا نے کہا کہ آدی مہوتسو نہ صرف قبائلی کاریگروں کی غیر معمولی ہنر اور کاریگری کو ظاہر کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے، بلکہ یہ قبائلی ثقافت، طرز زندگی اور شاندار روایات کو ظاہر کرنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ اسکیم ہمارے قبائلی نوجوانوں کو نئے کاروباری اور نئے پروڈیوسر بننے کا موقع فراہم کرے گی، یہ اسکیم قبائلیوں کو بااختیار بنانے اور خود کفیل بنانے  کی سمت میں سنگ میل بھی ثابت ہوگی۔ یہ بااختیاربنانے اور  اقتصادی طورپرترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔ ون دھن وکاس یوجنا جیسی پہل قدمیوں  کے ذریعے، ہم قبائلی کاریگروں اور کاروباریوں کو بااختیار بنا رہے ہیں، انہیں اس قابل بنا رہے ہیں کہ وہ اپنی صلاحیتوں اور مصنوعات کوعالمی پیمانے پر پیش کر سکیں۔

(قبائلی امور)کے ، سکریٹری جناب ویبھو نائر نے کہا کہ آدی مہوتسو 2024، بھارت کی قبائلی برادریوں کے بھرپور ثقافتی ورثے اور کاروباری جذبے کا ایک جشن ہے۔

ٹرائفیڈ اور آئی ٹی سی کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے، جو ہلدی کی کاشت والے علاقوں کی مارکیٹنگ کو آگے بڑھاتا ہے جس نے دیگر کارپوریٹس اداروں کے لیے اس کی پیروی کرنے کی ایک  شاندار مثال چھوڑی ہے۔ اس تقریب میں این ایس ٹی ایف ڈی سی،صحت اور خاندانی بہبود، کی وزارت ہنرکے فروغ اورصنعتوں کی وزارت ، ڈاک کے محکمے اورآئی ایف سی آئی سمیت مختلف سرکاری محکموں اور تنظیموں کے ساتھ ہم آہنگی بھی دیکھی گئی، جس سے شرکاء کے تجربے کو مزید تقویت حاصل ہوئی۔

50,000 سے زیادہ لوگوں نے اس آدی مہوتسو کو دیکھا، مخصوص  قبائلی کھانوں کا لطف اٹھایا اور نامیاتی مصنوعات، شہد، ٹیکسٹائل، دستکاری، پینٹنگ اور فن پاروں کی خریداری کی تاکہ  قبائلی لوگوں کی  مسلسل خوشحالی اور ثقافتی تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0042ZVL.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005JWOH.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00691WE.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007I87K.jpg

 مذکورہ فیسٹول نے ملک بھر میں قبائلی برادریوں کی فنکارانہ صلاحیتوں کی جھلک بھی پیش کی۔اس میں  شاندار دستکاری اور ہینڈلوم ٹیکسٹائل سے لے کر مسحور کردینے والی پینٹنگز، زیورات، چھڑی، دھات سے بنی دستکاری اور بانس کی مصنوعات تقریباً 1100 قبائلی کاریگروں، فنکاروں، شفا دینے والوں، باورچیوں اور ثقافتی گروپوں کی شرکت دیکھنے میں آئی ، جو کہ ہ بھارت کے قبائلی منظر نامے کی متنوع  ٹیپسٹری کی نمائندگی کرتے ہیں۔ 27 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والے ان کاریگروں نے نہ صرف اپنی غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ ہر شاہکار میں ان کی کاریگری کی عکاس  داستانوں کو بھی مشترک کیا ہے۔ ان میں سے، 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے قبائلی باورچیوں کے ساتھ 676 قبائلی کاریگروں اور فنکاروں نے فیسٹول  کو اپنی منفرد صلاحیتوں اور پکوان کے ذائقوں سے مالا مال کیا ہے، یہ دیکھنے والوں کو قبائلی کھانوں کے ذائقوں کے ذریعے ایک جذباتی سفر کی  بھی پیشکش ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009HVRK.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008E1WA.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011YY5Q.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010WUI7.jpg

تقریب کی ایک اور خاص بات پی ایم جن من پویلین تھی، جس نے 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 21  بالخصوص طور پر کمزور قبائلی گروپوں (پی وی ٹی جیز) کے منفرد ثقافتی ورثے کے لیے ایک نمائش کے طور پربھی  کام کیا۔ ون دھن  اشیاء کے لیے مخصوص ایک خاص پویلین نے 14 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 47 ون دھن وکاس کیندروں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، جس سے قبائلی برادریوں کے درمیان پائیدار معاش اور کاروبار کو مزید فروغ  حاصل ہوگا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے تحت چھوٹے کسان ایگری بزنس کنسورشیم کی طرف سے ترقی یافتہ 10 قبائلی ایف پی اوز نے بھی اس میں اپنی منفرد مصنوعات کی نمائش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012SP1Q.jpg

شام کو 20ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 400 سے زیادہ قبائلی فنکاروں کے ذریعہ نارتھ زون سنٹرل کلچرل سینٹر کے ذریعے ایک شاندار ثقافتی پروگرام پیش کیاگیا، جس میں قبائلی رسومات، فصل کاٹنے کے تہواروں اور ان کی منفرد روایات سے  منسلک دلکش کارکردگی پیش کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014WP1L.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013988Z.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image016FWTF.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image015M2KY.jpg

اس تقریب نے 1.80 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقد فروخت اور اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (ONDC) نیٹ ورک کے ذریعے فروخت کی جس میں 170 قبائلی کاریگر پہلی بار ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر شامل ہوئے۔ اس تقریب میں شرکاء کو کاروبار کی توسیع کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کی تربیت بھی دی گئی۔ مزید برآں، نیٹ ورکنگ شرکاء کے ذریعے رجسٹرڈ 90 سیلرز، میٹا کے نمائندوں کے ساتھ کاروبار کی توسیع کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ محکمہ ڈیزائن IIT دہلی نے قبائلی کاریگروں کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا تاکہ میٹروپولیٹن کسٹمر بیس کی ضروریات سے متعلق مصنوعات کو ڈیزائن کرنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image018VZ6M.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image017PVUD.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image01963PJ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image021O44Y.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image020E2XR.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image023Z785.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image022LUWW.jpg

اختتامی تقریب میں آدی مہوتسو کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے دستکاروں کو انعامات  بھی تقسیم کیے گئے۔

آدی مہوتسو پروگرام کے دوران، کئی سرکاری وزارتوں اور تنظیموں نے قبائلی کاریگروں اور کاروباریوں کو جامع مدد فراہم کرنے  میں تعاون دیا۔ این ایس ٹی ایف ڈی سی نے قبائلی استفادہ کنندگان کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کرکے قبائلی کاروباریوں اور قبائلی اسٹارٹ اپس سمیت درج فہرست قبائل کے لیے دستیاب مختلف اسکیموں اور مالی مدد کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے 150 آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹس (آبھاس) اور تقریباً 61 آیوشمان بھارت کارڈز کے لیے  برسرموقع  کاؤنٹر قائم کرنے میں مدد کی، جس سے شرکاء کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو یقینی بنایا گیا۔ ہنر مندی کےفروغ اورصنعتوں کی وزارت نے ایک 3 روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں مارکیٹنگ رابطوں، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، اور قبائلی کاریگروں کے لیے آن لائن قرضوں پر توجہ مرکوز کی گئی، جس میں  ہنرکے فروغ  اور کاروبارکے فروغ  میں سہولت فراہم کی گئی۔  ڈاک کے محکمے نے دور دراز کے علاقوں میں اسکیموں کی نمائش کی جس میں قبائلی رفاہ سازی بھی شامل ہے، اور پوسٹل لائف انشورنس، رورل پوسٹل لائف انشورنس، پوسٹ آفس کی بچت اسکیموں، اور انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ شرکاء کے لیے آدھار کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ انڈیا پوسٹ پیمنٹ بینک کھاتوں، سیونگ کھاتوں، سکنیا کھاتوں، حادثاتی بیمہ، اور انڈیا پوسٹ لائف انشورنس سمیت موقع پر ہی مختلف خدمات کے تعلق سے  کارروائی کی گئی۔ آئی ایف سی آئی نے نئی شروع کی گئی اسکیم ‘‘وینچرکیپٹل فنڈفارایس ٹیز ’’ پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کا مقصد قبائلی استفادہ کنندگان کو اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینا اور درج فہرست قبائل کے درمیان چھوٹی صنعتوں اور اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینا تھا۔ ان کنورجنسس کا مقصد قبائلی برادریوں کو مکمل مدد فراہم کرنا ہے، جس میں مالیات، صحت کی دیکھ بھال، ہنرکے فروغ ، ڈاک خدمات اور انٹرپرینیورشپ جیسے پہلوؤں کا احاطہ کرنا ہے، اس طرح ان کی سماجی و اقتصادی ترقی ہوگی  اورانھیں  بااختیار بنائے جانے کو فروغ حاصل ہوگا۔

*********

(ش ح۔ ش م۔ع آ)

U-5103


(Release ID: 2006981) Visitor Counter : 82


Read this release in: Telugu , English , Hindi