جل شکتی وزارت
جل جیون مشن پر قومی کانفرنس دیہی واش سیکٹر میں پائیدار حل کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ اختتام پذیرہوئی
کانفرنس کے دوسرے دن پینے کے پانی اور صحت عامہ کے بارے میں موثر تبادلہ خیال اور متنوع تناظر سامنے آئے
جل جیون مشن کا آگے کا راستہ: دیہی علاقوں میں پانی کی پائیداری اور معیار کو بڑھانا
Posted On:
17 FEB 2024 6:49PM by PIB Delhi
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمہ (ڈی ڈی ڈبلیو ایس) نے 17 فروری کو قومی کانفرنس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر کی۔ اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں منعقد ہونے والی اس دو روزہ کانفرنس میں مرکزی وزیر جل شکتی جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے علاوہ حکومت ہند اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔
قومی کانفرنس کا مقصد پانی کے بنیادی ڈھانچے کے موثر آپریشن اور دیکھ بھال (او اینڈ ایم) کے لیے پائیدار حل کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر کو یقینی بنانا تھا ، اور اس میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اسٹیک ہولڈروں کی وسیع شرکت دیکھنے میں آئی۔ اس مجمع نے جے جے ایم کے مقاصد اور پائیداری کو برقرار رکھنے اور آگے بڑھنے کے لیے خیالات ، تجربات اور بہترین طور طریقوں کے سنگم کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔
پہلے دن جے جے ایم کے بارے میں دو اہم کتابچے اور جے جے ایم ڈیش بورڈ پر ایک خصوصی سیکشن – ’سٹیزن کارنر‘ جاری کیا گیا ، جسے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی)، حکومت ہند نے تیار کیا تھا۔
دوسرے دن کا آغاز انٹرایکٹو سیشنز کی ایک سیریز کے لیے ہوا ، پریزنٹیشنز کے ذریعہ بہترین طور طریقوں کا اشتراک کیا گیا ، جس کے بعد بصیرت افروز تبادلہ خیال کیا گیا۔ محترمہ ونی مہاجن، سکریٹری – ڈی ڈی ڈبلیو ایس۔ این جے جے ایم کے اے ایس اینڈ ایم ڈی جناب چندر بھوشن کمار اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران (اسپیشل چیف سکریٹری، اے سی ایس، پی ایس، سکریٹری، سکریٹری، مشن ڈائریکٹر، انجینئر ان چیف) نے کانفرنس میں شرکت کی۔ این جے جے ایم کے ذریعے ڈائریکٹرز، ڈپٹی سیکرٹریز، ڈپٹی ایڈوائزرز، انڈر سیکریٹریز اور دیگر حکام نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔
دوسرے دن مندرجہ ذیل موضوعات کا احاطہ کرنے والے دلچسپ سیشن منعقد ہوئے:
- دیہی پانی کی اسکیموں کا کام کاج اور دیکھ بھال
- افرادی قوت کی مہارت
- شہریوں کی رائے، شکایات کا ازالہ اور سروس لیول کے پی آئی
- پانی کے معیار کے ایس او پی - ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تبادلہ خیال
ذرائع کی پائیداری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے این جے جے ایم کے اے ایس اینڈ ایم ڈی جناب چندر بھوشن کمار نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ذریعہ پر کوالٹی ٹیسٹنگ سے پانی کے نظام کے انتظام کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے قابل عمل حل تیار کرنے کی طرف بھی بات کی اور ریاستوں پر زور دیا کہ وہ مقدار اور معیار دونون پر توجہ مرکوز کریں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ منبع پر معیار کو یقینی بنانے کے لیے مداخلت کی جانی چاہیے۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ذرائع کی پائیداری، نل جل مترا پروگرام (این جے ایم پی) اور این جے ایم پی کے متبادل راستے کی شناخت (آر پی ایل) پر پریزنٹیشنز کے ذریعے اپنے متنوع نقطہ نظر کا تبادلہ کیا۔ سی ای او واٹر مینجمنٹ اینڈ پلمبنگ اسکل کونسل نے این جے ایم پی اور اس کے متبادل راستے آر پی ایل اور اپ اسکلنگ کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔
اروناچل پردیش کو 100 فیصد کوریج حاصل کرنے کے لیے سراہا گیا ، اب 100٪ سیچوریشن والی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کل تعداد 10 ہوگئی ہے۔ جھارکھنڈ نے بتایا کہ کس طرح جل جیون مشن ریاست میں جل سکھیوں کی مدد سے خواتین کی قیادت والی تحریک بن گیا– وہ خواتین جنہیں پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے تربیت دی جاتی ہے۔
ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والی جے جے ایم سے فائدہ اٹھانے والی نلینا نے بتایا کہ کس طرح ان کا گاؤں جے جے ایم کے تحت کامیابی کی بہترین کہانی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 490 گھروں کے ساتھ ، اور ان میں سے سبھی ہر گھر جل والے ہیں ، اس بستی میں اب ایسی خواتین ہیں جو پانی کی قلت سے نجات پا رہی ہیں ، بچے باقاعدگی سے بڑی تعداد میں اسکول جا رہے ہیں اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں کم سے کم ہوئی ہیں۔
دن کے آخری حصے میں ، بات چیت شہریوں کی رائے ، شکایات کے ازالے اور سروس لیول کے پی آئی پر مرکوز رہی – ان عناصر کو جل جیون مشن کی پائیداری کے لیے بنیادی طور پر اجاگر کیا گیا۔ میزورم کے گاؤں سیلم کو پائیدار ہر گھر جل کی ایک مناسب مثال کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ تریپورہ نے نل جل مترا پروگرام کے تحت مقامی لوگوں کی ملٹی اسکلنگ کیپسول ٹریننگ پر بہترین طور طریقے پیش کیے۔
تبادلہ خیال کے نتیجے میں پانی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے ایک منظم اور قریبی نگرانی والے جراثیم کش نظام کی ضرورت کو اجاگر کیا گئی۔ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ڈس انفیکشن کے حصول کے لیے مناسب لاگت مؤثر طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سکریٹری ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی صدارت میں ایک سیشن کا افتتاح کیا گیا جس میں چیلنجوں اور آگے کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ او اینڈ ایم پالیسیوں کو آگے لے جانے اور مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے بارے میں سوالات پوچھے گئے، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جے جے ایم کے تحت بنائی گئی دیہی پانی کی فراہمی اسکیم (آر ڈبلیو ایس ایس) کے تمام اہم حصوں میں ان پالیسیوں کا نقشہ کیسے بنایا جاسکتا ہے۔
کانفرنس کے دوسرے روز بھی ڈیجیٹل ڈسپلے نمایاں رہا۔ اس نے شرکاء کو جل جیون مشن اور 2019 کے بعد سے ان چار سالوں میں اس کی پیشرفت کا جامع جائزہ فراہم کیا۔ اس میں مشن کے دیگر پہلوؤں کا بھی احاطہ کیا گیا جیسے زمین سے کامیابی کی کہانیاں، پانی کا معیار اور مختلف ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بہترین طور طریقے، وغیرہ۔
یہ مصروف دن کانفرنس کے اختتام کے ساتھ تکمیل کو پہنچا۔ محترمہ ونی مہاجن نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ دیہی گھروں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے رفتار کو تیز کرتے رہیں اور تقریب میں شرکت کے لیے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ محترمہ مہاجن نے کانفرنس کی میزبانی کے لیے اترپردیش کی ریاستی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
اب تک جل جیون مشن نل کے پانی کے کنکشن کے ساتھ 14.33 کروڑ دیہی گھروں تک پہنچ چکا ہے۔
یہ کامیابی دیہی علاقوں میں یونیورسل کوریج کی طرف نمایاں پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس کے ساتھ، یہ آخری میل رابطے کو یقینی بنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس مرحلے پر، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نئے جوش اور عزم کے ساتھ جے جے ایم کے مقاصد کو حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔ جل جیون مشن درحقیقت دیہی منظر نامے کو تبدیل کر رہا ہے اور بھارت کو سماجی و اقتصادی ترقی اور ترقی کے ذریعہ متعین مستقبل میں آگے بڑھا رہا ہے۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 5084
(Release ID: 2006836)
Visitor Counter : 74