وزارت خزانہ
سی جی ایس ٹی، مرکزی آبکاری اور کسٹم ، بھوپال زون کے زیر اہتمام کسٹم کے معاملات پر دو روزہ آل چیف کمشنروں کی کانفرنس
کسٹم کے کام میں اے آئی اور دیگر ٹیکنالوجی کے تبدیلی کے کردار پر روشنی ڈالی گئی
Posted On:
17 FEB 2024 12:11PM by PIB Delhi
سینٹرل گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (سی جی ایس ٹی)، مرکزی آبکاری اور کسٹم، بھوپال زون نے 16-15 فروری، 2024 کو بھوپال، مدھیہ پردیش میں کسٹم کے معاملات پر آل چیف کمشنروں کی کانفرنس کا انعقاد کیا۔جناب سنجے کمار اگروال، چیئرمین، بالواسطہ ٹیکس اور کسٹم کے مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) نے چیف کمشنروں کی کانفرنس کی صدارت کی۔
کانفرنس میں جناب سرجیت بھوجبل، ممبر (کسٹم) محترمہ ارونا نارائن گپتا، رکن (آئی ٹی اور ٹیکس دہندگان کی خدمات)؛ پرنسپل ڈی جی، ڈی آر آئی، جناب موہن کمار سنگھ؛ پرنسپل چیف/چیف کمشنرز آف کسٹمز زونز اورپرنسپل ڈی جی/سی بی آئی سی کے ڈی جی ڈائریکٹوریٹ ؛ سی بی آئی سی،بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز(بی آئی سی)؛ فوڈ سیفٹی سٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی)؛ سینٹرل ڈرگس کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او)؛ وائلڈ لائف کنٹرول کرائم بیورو ڈبلیو سی سی بی)؛ جی ایس ٹی نیٹ ورک (جی ایس ٹی این)؛ اور پلانٹ قرنطینہ وغیرہ سمیت دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔
اس کانفرنس نے 2047 کے ہندوستان کے وژن کے لیے کسٹم کے کام کاج اور کاروباری عمل کو آسان بنانے، انفراسٹرکچر کی مزید ضروریات پر بحث اور تجزیہ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ مالی سال 2022-23 میں 2.13 لاکھ کروڑ روپے (درآمد پر آئی جی ایس ٹی ڈیوٹی کے علاوہ) اور 6,000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ممنوعہ سامان کو ضبط کرنے اور سرحدی کنٹرول کے اہم کاموں کو انجام دینا شامل ہے۔
اپنے کلیدی خطاب میں، سی بی آئی سی کے چیئرمین نے عمل کو معیاری بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کارکردگی کو حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام سرگرمیوں میں 'اصلاح، کارکردگی، تبدیلی' کے طریقہ اکو اپنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔
ممبر (کسٹم) نے کسٹمز کی طرف سے اٹھائے گئے کلیدی اقدامات اور بدلتے ہوئے تجارتی منظرناموں اور عالمی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لیے اٹھائے جانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی جو ہے۔ ڈی آر آئی کے ڈائریکٹر جنرل نے تجارتی سہولت اور اقتصادی اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے انٹیلی جنس کی ضرورت پر زور دیا۔
کانفرنس کے پہلے دن کا موضوع 'کسٹم کی کارکردگی کو بڑھانے' پر مرکوز تھا، جس میں کارکردگی میں بہتری، کسٹم کلیئرنس کے عمل، کسٹمز اور انسانی وسائل سے متعلق مسائل کے لیے انفراسٹرکچر کی ضروریات پر سیشن شامل تھے۔
کسٹم تقریباً 320 بندرگاہوں کا انتظام کر رہا ہے جن میں 33 بین الاقوامی ہوائی اڈے/ایئر کارگو کمپلیکس، 63 بندرگاہیں، 126 آئی سی ڈی، 11 بین الاقوامی ریلوے اسٹیشن اور 28 غیر ملکی پوسٹ آفس (ایف پی او) شامل ہیں۔ یہ ایک سال میں 1.30 کروڑ سے زیادہ اعلانات پر کارروائی بھی کرتا ہے اور آنے والے سالوں میں اس میں تیزی سے اضافہ ہونے کی امید ہے۔ رسک پر مبنی کلیئرنس کے عمل کے ذریعہ، 82فیصد سے زیادہ درآمدی سامان کو تیزی سے کلیئرنس مل جاتی ہے، جس سے ایکزم اسٹیک ہولڈرز کے لیے وقت اور اخراجات کم ہوتے ہیں۔ جن امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ریموٹ لینڈ کسٹم اسٹیشن (ایل سی ایس) کی ڈیجیٹلائزیشن، جدید آلات کا استعمال، کے 9 یونٹس (ڈاگ اسکواڈ) کا کام، کسٹمز میں ٹریک اور ٹریس یونٹیں شامل ہیں۔ بحث کے دوران انسانی وسائل میں مناسب تبدیلیاں اور اس کی تکمیل کے لیے مہارتوں کی اپ گریڈیشن کو بھی محسوس کیا گیا۔
کانفرنس کے دوسرے دن کا موضوع کسٹم آپریشن کی 'تعمیل میں آسانی' پر مرکوز تھا جس میں ٹیکنالوجی پر سیشن، مختلف سرکاری محکموں کے ساتھ کسٹم کی شمولیت، تجارت کے لیے عمل کو آسان بنانا وغیرہ شامل تھے۔ جن امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال اور کسٹم کے کام میں ٹیکنالوجی کی دیگر ضروریات اور کسٹم آٹومیشن میں تبدیلی کا طریقہ شامل ہے۔ عمل کی معیاری کاری، شکایات کے بہتر ازالے اور لاجسٹکس میں بہتری سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو تجارت کو مزید سہولت فراہم کر سکتے ہیں۔
سی بی آئی سی کے چیئرمین نے ملک بھر میں انڈین کسٹم کی طرف سے کئے گئے کام کو تسلیم کیا اور ان کی تعریف کی اور مزید تجویز پیش کی کہ انفراسٹرکچر میں اپ گریڈیشن کی گنجائش کی ضرورت ہے۔
اپنے اختتامی خطاب میں، سی بی آئی سی کے چیئرمین نے کانفرنس کے انعقاد کے لیے بھوپال زون کو مبارکباد دی جہاں مختلف تکنیکی معاملات، تشخیص اور درجہ بندی کی بے ضابطگیوں، خدمات کی تیز تر فراہمی، سپلائی چین اور افسران کی صلاحیتوں کے استعمال اور انفراسٹرکچر اور مہارتوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی اور اے آئی کو فعال کرنے کے بارے میں غور کیا گیا۔
سی بی آئی سی کے چیئرمین نے کانفرنس میں شرکت کرنے اور اپنی تجاویز پیش کرنے کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ممبر کسٹم نے جدید طریقوں کو اپنانے اور حل تلاش کرنے کے لیے نوجوان ذہنوں کے ٹیلنٹ پول سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت کا اشارہ کیا۔
رکن (آئی ٹی) نے تجارتی سہولت کو بڑھانے کے لیے عمل اور ٹیکنالوجی کے درمیان ہموار رابطے پر زور دیا۔ آخر میں بھوپال کے چیف کمشنر جناب سی پی گوئل نے کانفرنس میں شرکت کرنے اور اسے کامیاب بنانے کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
قبل ازیں، بھوپال زون کے چیف کمشنرجناب چندر پرکاش گوئل نے دو روزہ کانفرنس کے تمام معززین اور شرکاء کا خیرمقدم کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
5071
(Release ID: 2006770)
Visitor Counter : 66