ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے بھارت کی یووا شکتی کو ہنر مند اور بااختیار بنانے کے لیے 15 تنظیموں کے ساتھ پہل قدمیوں اور صنعتی شراکت داری کا آغاز کیا


بھارتی افرادی قوت عالمی مطالبات کو پورا کرے گی اور نئے معیارات قائم کرے گی: جناب دھرمیندر پردھان

بھارت ہنرمندی، از سر نو ہنرمندی اور ہنرمندی میں اضافے کے اصول کو اپناکر  ایک نہ رُکنے والی قوت بن جائے گا

Posted On: 15 FEB 2024 5:45PM by PIB Delhi

تعلیم اور ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج، 15 مشہور تنظیموں، صنعت کی جید کمپنیوں، اور ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کی وزارت کے ماتحت قومی ہنرمندی ترقیاتی کارپوریشن (این ایس ڈی سی) سے وابستہ سرکردہ تعلیمی اداروں کے ساتھ مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کرکے بھارت کی یووا شکتی کی ہنرمندی اور اختیارکاری کے لیے متعدد پہل قدمیوں اور صنعتی شراکت داریوں کا آغاز کیا۔  ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری؛ این سی وی ای ٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر نرمل جیت سنگھ کالسی؛ ڈی جی ٹی کی ڈائرکٹر جنرل (تربیت) ترشل جیت سیٹھی؛ این ایس ڈی سی انٹرنیشنل کے سی ای او، این ایس ڈی سی جناب وید منی تیواری، اور دیگر معززین اس تقریب کے دوران موجود تھے۔ فلپ کارٹ، ٹیم لیز، انفوسس، آئی آئی ٹی گوہاٹی اور لاجک ناٹس، ٹائمز پرو، بی سی جی، گوگل، اپ گریڈ، اَن اسٹاپ، مائیکروسافٹ، ایم 3 ایم فاؤنڈیشن، ریلائنس فاؤنڈیشن، یس فاؤنڈیشن، یو پی ایس اور ڈیجیورسٹی کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا گیا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ آج جو شراکت داری قائم کی گئی ہے وہ اسکل انڈیا مشن کو آگے بڑھائے گی اور عالمی مواقع کو قبول کرنے کے لیے تیار ایک زیادہ قابل، پیداواری اور موثر افرادی قوت کی قیادت کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت ہنر مندی، ازسر نو ہنرمندی اور ہنرمندی میں اضافے کے اصول کو اپناتے ہوئے ، ایک نہ رُکنے والی قوت بن جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب جبکہ بھارت ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی جانب گامزن ہے، ایسے میں تکنالوجی ، پیمانے اور پائیداری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ہندوستانی افرادی قوت نہ صرف گھریلو مطالبے بلکہ عالمی مطالبے کو بھی پورا کرے گی۔

Image

وزیر موصوف نے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام میں مختلف ڈیجیٹل اقدامات کے بارے میں بھی بات کی جو کہیں بھی ہنر، کسی بھی وقت ہنر اور سب کے لیے ہنر کو یقینی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مہارتوں کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں سماجی شراکت داری کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ابھرتی ہوئی تکنالوجیاں سب کے لیے مفید ہیں۔

Image

تقریب کے دوران صنعت کے نمائندوں نے محترم وزیر اور سیکرٹری کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے  ایک ساتھ مل کر بہترین طریقوں کا اشتراک کیا، قیمتی بصیرت کا تبادلہ کیا، اور بھارت کے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے، انہیں کام کی دنیا کے لیے تیار کرنے کے لیے اختراعی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

2047 تک وکست بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے، یہ تعاون کام کے مستقبل کے لیے امرت پیڑھی کو تیار کرنے پر مرتکز ہے۔ ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کو مزید قابل رسائی، اختراعی اور لچکدار بنانے کے لیے کثیر جہتی اور نتائج پر مبنی نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یہ شراکتیں تعلیم اور صنعت اور اکیڈمی کے روابط میں ایک نئے دور کا آغاز کرتی ہیں۔ ان اشتراکات کے ذریعے بھارت کے نوجوانوں کو آئی ٹی، سی ایس آر اور تکنالوجی جیسی صنعتوں میں بااختیار بنایا جائے گا۔ یہ شراکت داریاں سیکھنے کے نتائج کو مضبوط بنانے، ڈیجیٹل معیشت کی تعمیر، اور تعلیم اور ہنر مندی کے نظام کو بڑھانے کے لیے عوامی نجی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے جی 20 فریم ورک میں بیان کیے گئے اہداف سے بھی بہتر طور پر ہم آہنگ ہیں۔

وہ طلباء جو اِن شعبوں میں اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں ، وہ بہت زیادہ مستفید ہوں گے کیونکہ وہ تمام صنعتوں میں وسیع پیمانے پر حاصل ہونے والے تجربے کے ساتھ فعال بنیں گے جس سے صنعت کی ضروریات کے مطابق وسیع تر مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس سے پہلے، این ایس ڈی سی نے ہمارے نوجوانوں کی بنیادی صلاحیتوں کو تقویت دینے کے لیے آئی بی ایم، بجاج فن سرو، میٹا، کوکاکولا ، وغیرہ جیسی نجی تنظیموں کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے۔

کام کاج کے مقام پر دی جانے والی تربیت اور صنعت کا تجربہ حاصل کرنے میں آسانی فراہم کرکے، ایم ایس ڈی ای اور این ایس ڈی سی طلبا کو عملی تعلیم، خلاقانہ ہنرمندیوں اور مالامال تجربات سے آراستہ کر رہے ہیں۔  اس کے نتیجے میں نوجوانوں کے زیر قیادت ترقی رونما ہوگی، ان کی امنگوں کی تکمیل ہوگی اور روزگار کے امکانات میں اضافہ ہوگا۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5026


(Release ID: 2006475) Visitor Counter : 92
Read this release in: English , Hindi , Odia