امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

کسان، ہندوستان کو خود کفیل اور اناج، دالوں،  سبزیوں، پھلوں کا ایک بڑا پروڈیوسربنارہے ہیں: جناب پیوش گوئل


دس سالوں میں دالوں کی پیداوار میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے: جناب گوئل

بھارت دال کے لانچ کے 4  مہینے کے اندر چنے کی دال کا بازار حصہ 25 فیصد تک پہنچ گیا ہے: جناب گوئل

دس سالوں میں دالوں کی سرکاری خریداری میں 18 گنا اضافہ ہوا: جناب گوئل

جناب  پیوش گوئل نے  نیفڈ کی پلس 2024 کنونشن میں شرکت کی

Posted On: 15 FEB 2024 4:31PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور تقسیم عامہ، ٹیکسٹائل اور کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ہندوستان کو خود کفیل بنانے اور 50 ارب ڈالر سے زیادہ کی برآمدات کے قابل بنانے کے لیے زرعی مصنوعات کی پیداوار اور معیار میں اضافے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ جناب گوئل نے یہ بات نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (این اے ایف ای ڈی) کے تعاون سے گلوبل پلس کنفیڈریشن کے ذریعہ  منعقدہ  ‘‘نیفڈ : پلس 2024 کنونشن’’  سے خطاب کے دوران کہی۔

جناب گوئل نے ہندوستان کو خود کفیل بنانے اور ملک کو اناج، دالوں، سبزیوں، پھلوں کا ایک بڑا  پروڈیوسر  بنانے کے لیے ہندوستان کے کسانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے مختلف غذائی مصنوعات کی پیداوار اور معیار دونوں میں اضافہ ہواہے، جس سے  ہندوستان کو زرعی اور متعلقہ مصنوعات کے50 ارب ڈالر سے زیادہ کا برآمد کنندہ بننے میں مدد ملی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ  گزشتہ دہائی کے دوران کسانوں کے عزم اور صلاحیتوں کی وجہ سے دالوں کی پیداوار، جو  2014 میں 171 لاکھ ٹن تھی ، 2024 میں 60 فیصد بڑھ کر  270 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

جناب پیوش گوئل نے مزید کہا کہ "دالوں کو نہ صرف ہندوستان کی حیرت انگیز غذا بنانے بلکہ دنیا کی حیرت انگیز غذا بنانے کے لیے نیفڈ اور جی پی سی کے درمیان شراکت داری جاری  رہے گی۔"

بھارت دال پر بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے ملک کے کسانوں کی مدد کرنے اور ہندوستانی شہریوں کے لیے مناسب قیمت پر دالوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے بھارت دال کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'بھارت' برانڈ کے تحت حکومت کی طرف سے خریدی گئی چنے کی دال نے اپنے آغاز کے چار مہینوں میں  ہی  مسور کی دال کے 25 فیصد مارکیٹ شیئر پر قبضہ کر لیا ہے۔ مرکزی وزیر نے مزید وضاحت کی کہ مختلف ای-  کامرس سائٹس پر صارفین کے جائزوں سے بھارت دال کو جو اعلیٰ درجہ بندی ملی ہے،  وہ کسانوں کی اعلیٰ قسم کی دالیں پیدا کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے اور حکومت کے تعاون سے عام آدمی کے لیے سستی خوراک بن سکتی ہے۔ جناب گوئل نے یہ بھی کہا کہ پچھلی دہائی میں دالوں کی سرکاری خریداری میں 18 گنا اضافہ ہوا ہے۔

جناب گوئل نے واضح کیا کہ 2015 میں حکومت نے قیمتوں کو معتدل اور مستحکم بناکر صارفین کو خوراک کی افراط زر سے محفوظ  رکھنے کی خاطر، جس سے ترقی یافتہ دنیا سمیت کئی ممالک 40 سال میں سب سے زیادہ افراط زر کا سامنا کر رہے ہیں، حکومت نے  بفر اسٹاک متعارف کرایا تھا۔  انہوں نے کہاکہ "بھارت سب سے کم افراط زر کی شرح کے ساتھ  ایک اچھامقام تھا اور گزشتہ دہائی میں  افراط زر کی شرح کو 5سے 5.5 فیصد تک برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔

کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے بارے میں جناب گوئل نے کہا کہ ایم ایس پی آج ہمارے کسانوں کو پیداوار کی اصل لاگت کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ قیمت کو یقینی بناتی ہے، اس طرح سرمایہ کاری پر، پرکشش منافع فراہم کرتی ہے۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ مسور  میں 117 فیصد، مونگ میں 90 فیصد، چنے کی دال میں 75فیصد، تور اور اُڑد میں 60فیصد سے زیادہ اضافے کے ساتھ ایم ایس پی آج سب سے زیادہ ہے۔ جناب گوئل نے مزید کہا کہ نیفڈ اور این سی ایف کسانوں کو دالوں میں تنوع پیدا کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں اور سرکاری خریداری کے لیے 5 سالہ معاہدوں کے لیے یقینی قیمتیں فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، جو حکومت ہند کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔

جناب گوئل نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دنیا میں باجرے کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا اور پانچواں سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے اور حکومت باجرے پر جس طرح  زور دے رہی ہے ، اسی طرح  دالوں پر بھی اسی طرح توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے صنعتی  لیڈروں پر زور دیا کہ وہ دالوں کی صنعت میں پیداوار یت اور اضافے کے لئے مشورے اور رہنمائی فراہم کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- وا - ق ر)

U-5008



(Release ID: 2006314) Visitor Counter : 58


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil