سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت نے  حاشئے پر  رہنے والی برادریوں  اور سماجی  طور پر بااختیار بنانے سے متعلق پروگراموں کا جائزہ لینے کے لیے دو روزہ قومی کانفرنس کی میزبانی کی

Posted On: 15 FEB 2024 1:14PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور  تفویض اختیارات کے محکمے، حکومت ہند نے 12 اور 13 فروری 2024 کو بھارت منڈپم، سمٹ ہال، پرگتی میدان، نئی دہلی میں دو روزہ قومی جائزہ کانفرنس کی میزبانی کی۔ ، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے محکمہ  کے سکریٹری جناب سوربھ گرگ کی صدارت میں  کانفرنس میں محکمہ کے سینئر افسران کے ساتھ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریز/ سکریٹریوں کا ایک اجتماع دیکھا گیا۔

اس کانفرنس میں مختلف پسماندہ گروہوں، بشمول درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، اقتصادی طور پر کمزور طبقہ (ای ڈبلیو ایس) اور ڈینوٹیفائیڈ ٹرائبس (ڈی این ٹی) سمیت مختلف پسماندہ گروہوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے اہم بات چیت شامل تھی۔ سیشنز نے بزرگ شہریوں کی ضروریات کو پورا کیا، منشیات کے استعمال کے متاثرین کو مدد فراہم کی، ٹرانسجینڈر کمیونٹی (خواجہ سراؤں) سے متعلقہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا، اور صفائی کے کارکنوں کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کیا۔

کلیدی اقدامات پر روشنی ڈالی گئی، بشمول 25 نومبر 2020 کو ٹرانس جینڈر افراد کے لیے قومی پورٹل کا آغاز، جس کے آغاز سے اب تک 17000 سے زیادہ سرٹیفکیٹ/آئی ڈی کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ فعال اقدامات پر زور دیتے ہوئے، بات چیت میں شیلٹر ہوم قائم کرنے، پورٹل کے ذریعے سرٹیفکیٹ جاری کرنے، اور ٹرانس جینڈر افراد کے لیے امتیاز سے پاک ماحول کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ فی الحال، ٹرانس جینڈر افراد کے لیے 12 آپریشنل شیلٹر ہوم پورے ملک میں بحالی اور مرکزی دھارے میں شامل کرنے کی خدمات پیش کرتے ہیں۔ سوچھ بھارت مشن (شہری) نے اپنی پالیسی رہنما خطوط میں خواجہ سراؤں کے لیے وقف شدہ بیت الخلاء کو شامل کیا ہے۔

اٹل وایو ابھیودے یوجنا (اے وی وائی اے وائی) اور والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود ایکٹ 2007 جیسی اسکیموں کا نفاذ پورے ہندوستان میں بزرگ شہریوں کی بھلائی کو ترجیح دینے میں اہم رہا ہے۔ یہ اقدامات بزرگ شہریوں کے گھروں کے لیے موزوں اراضی کی سہولت فراہم کرنے اور 3180 تربیت یافتہ جیریاٹرک  دیکھ بھال کرنے والوں  کا ایک پول بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

راشٹریہ ویوشری یوجنا (آر وی وائی) عمر سے متعلقہ معذوری کا شکار بزرگ شہریوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے حکومت کی لگن کا ثبوت ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے، انفرادی طور پر معاون  آلات تقسیم کیے جاتے ہیں، جس سے وہ معذوری جیسے کم بصارت، سماعت کی خرابی، دانتوں کا نقصان اور لوکو موٹر کی معذوری کے باوجود تقریباً معمول کی فعالیت کو دوبارہ حاصل کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ آج تک، ملک بھر میں 307 کیمپوں میں 1291013 امدادی آلات ، 315823 مستحقین میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

بزرگ شہریوں کے لیے وقف، ایلڈر لائن اقدام، کنیکٹ سینٹر پر مشتمل ضروری خدمات پیش کرتا ہے۔ معلومات، رہنمائی، مدد، اور مداخلت میں درجہ بندی کے زمرے میں یہ بزرگ شہریوں کی ضروریات کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتا ہے۔ اس اقدام کو پہلے ہی کافی رسپانس مل چکا ہے، کل 2340393 کالیں موصول ہوئی ہیں۔ ان کالوں میں سے 73910 معلوماتی انکوائریوں سے متعلق تھے، 139669 نے رہنمائی طلب کی تھی اور 22730 کو فیلڈ مداخلت کی ضرورت تھی۔ ٹول فری نمبر، 14567 کے ساتھ، بزرگ، طبی حوالہ جات سے لے کر قانونی رہنمائی اور جذباتی مدد تک مختلف مسائل کے لیے آسانی سے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ ان اقدامات کے علاوہ، وزارت پورے ہندوستان میں 627 اولڈ ایج ہومز کو اپنا تعاون فراہم کرتی ہے، جو بزرگ شہریوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں۔

اقتصادی آزادی کو فروغ دینے میں ڈی این ٹی کی اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی اسکیم (ایس ای ای ڈی) کے مؤثر کردار پر روشنی ڈالی گئی، جس میں 1250 طلباء کی سالانہ کوچنگ، ۔ پی ایم جے اے وائی  کے تحت فی خاندان 5 لاکھ روپے فی سال کی ہیلتھ کوریج  اور پی ایم اے وائی- جی کے تحت مکانات کی تعمیر کے لیے مالی امداد شامل ہے ۔

مزید بات چیت میں این ایس کے ایف ڈی سی کی طرف سے صفائی کے کارکنوں کے لیے کریڈٹ سپورٹ کے اقدام پر توجہ دی گئی،15-2014 سے اب تک 2.57 لاکھ صفائی ورکرز کے لیے مالی وسائل تک رسائی کی سہولت فراہم کی گئی، جس میں کل کریڈٹ سپورٹ 1800 کروڑ  روپے کی فراہم کی گئی ہے ۔ 31 جنوری 2024 تک مالی سال 24-2023میں سوچھتا ادیمی یوجنا (ایس یو وائی ) کے تحت،  این ایس کے ایف ڈی سی نے  112 کروڑ روپے  17796 مستفیدین میں تقسیم کئے۔این ایس کے ایف ڈی سی  ایف ڈی سی نے 50 لاکھ روپے فی یونٹ تک کے رعایتی قرضوں کی پیشکش کرتا ہے۔

این ایس کے ایف ڈی سی پسماندہ برادریوں، خاص طور پر صفائی ملازمین، دستی صفائی کرنے والوں اور ان کے زیر کفالت افراد کے لیے اپنی مستقل حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جیسے سود کی رعایتی شرح پیش کرنا۔ مزید برآں، این ایس کے ایف ڈی سی مہیلا سمردھی یوجنا (ایم ایس وائی) اور مہیلا ادھیکاریتا یوجنا (ایم اے وائی) جیسی مخصوص اسکیموں کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کو ترجیح دیتا ہے، تاکہ خواتین استفادہ کنندگان کی زیادہ سے زیادہ کوریج کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ پسماندہ برادریوں کے اندر سماجی و اقتصادی ترقی اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے این ایس کے ایف ڈی سی کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

نوجوانوں اور تعلیمی اداروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، نشہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کے نفاذ کے سلسلے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی گئی۔ ریاستوں نے سرحدی علاقوں میں منشیات کی طلب میں کمی کی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور پوست کی کاشت سے متاثرہ علاقوں میں  وقف شدہ سہولیات قائم کرنے کا عہد کیا۔ این ایم بی اے کے آغاز کے بعد سے، ملک بھر میں 11 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک، مادوں کے استعمال اور مدد کی تلاش کے رویے کے بارے میں بیداری میں غیر معمولی طور پر 62 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

بحالی کی سہولیات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، 136 نئی سہولیات قائم کی گئی ہیں۔ 08 فروری 2024 کو، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے مرکزی وزیر مملکت نے 41 نشہ کے علاج کی سہولیات (اے ٹی ایف) کا افتتاح کیا۔ این ایم بی اے کے آغاز کے بعد سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 2,08,415 سے بڑھ کر 3,39,588 ہو گئی ہے۔

ایس سی/ایس ٹی (پی او اے) ایکٹ، 1989 کے نفاذ کی صورتحال، بشمول ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطہ وار چارج شیٹ فائل کرنے کی شرح اور سال 2022 میں عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ یہ نوٹ کیا گیا کہ  مالی سال  2022-23 میں، تقریباً 15,000 بین برادری شادی کے جوڑوں کو مراعات فراہم کی گئی ہیں اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 392.70 کروڑ روپے  کی مرکزی امداد جاری کی گئی ہے۔

کانفرنس کے آخری حصے میں پردھان منتری دکشتا اور کشلتا سمپن ہت گرہی ( پی ایم- دکش) پر بات چیت شامل تھی۔ مالی سال 21-2020 سے 23-2022میں تربیت اور تقرری میں نمایاں کامیابیاں ریکارڈ کی گئیں۔ مجموعی طور پر 1,07,120 امیدواروں نے تربیت حاصل کی، جس میں 77,237  تربیت یافتگان کی   کامیابی کے ساتھ تقرری ہوئی ۔

سیشن، اہم موضوعات جیسے پی ایف ایم ایس /ایس این اے، این آئی ایس ڈی  کے ذریعے تربیت اور صلاحیت سازی کی سرگرمیاں، این آئی سی  کی طرف سے ویب سائٹ اور پورٹل مینجمنٹ، اور دیگر متعلقہ مسائل کے علاوہ سوشل آڈٹ اور ایویلیوایشن اسٹڈیز کے جائزہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ کانفرنس نے ایک نتیجہ خیز اجتماع کو نشان زد کیا جس کا مقصد ملک بھر میں جامع ترقی اور بااختیاریت کو فروغ دینا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔  ج ق۔ ن ا۔

U-4999



(Release ID: 2006269) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi , Telugu