مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیلی کمیونی کیشن انجینئرنگ مرکز اور امرتا یونیورسٹی نے  ، قابل اعتبار اور ذمہ دارانہ مصنوعی ذہانت نظام کے میدان میں اشتراک کے لئے ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے


اشتراک کا مقصد مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز کی شفافیت اور قابل انحصار ہونے کا اندازہ لگانے اور اس کے لئے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے مقصد سے ایک بڑا فریم ورک قائم کرنا اور جانبدارانہ خطرات کا باقاعدہ اندازہ لگانے کے لئے طریقہ کار وضع کرنا ہے

مفاہمت نامہ سے  تعلیمی اور سرکاری اداروں کے درمیان فرق ختم ہوگا اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں بھارت کی قیادت  کےلئے بڑے پیمانے پر تحقیق اور تعاون کو فروغ حاصل ہوگا

Posted On: 14 FEB 2024 8:31PM by PIB Delhi

ٹیلی کمیونی کیشن انجینئرنگ سینٹر(ٹی ای سی) جو مواصلات کی وزارت کے ٹیلی کمیونی کیشن محکمہ(ڈی او ٹی) کا ایک ٹیکنیکل حصہ ہے اور امرتا یونیورسٹی کے درمیان آج ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے گئے ۔جس کا مقصد قابل اعتبار اور ذمہ دارانہ مصنوعی ذہانت کے نظام کے شعبہ میں اختراعات کو آگے بڑھانا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002P6X6.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ALYP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004MT7I.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003I63D.jpg

 

ذمہ دارانہ مصنوعی ذہانت کے میدان میں ترقی کرنے کے اپنے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے اس اشتراک میں خاص طور پر مصنوعی ذہانت کے نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے اور صحیح جائزہ لینے کے طریقے کو فروغ دینے پر توجہ دی گئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان ٹیکنالوجیز میں عوام کے بھروسے کو تقویت دی گئی ہےجو حکومت ہند کے مقاصد کے مطابق ہے۔

ذمہ دارانہ مصنوعی ذہانت کا ایک بنیادی پہلو یہ ہے کہ ایک غیر جانب دارانہ (خامیوں سے  مبرا) اے آئی /ایم ایل کو یقینی بنایا جائے ۔ٹی ای سی نے حال ہی میں مصنوعی ذہانت میں لوگوں کی اعتبار سازی کے لئے مصنوعی ذہانت کے نظام کے صحیح ہونے کا اندازہ لگانے اور اس کی درجہ بندی کے لئے معیارات جاری کئے تھے ،یہ معیارات متعلقہ فریقوں کے ساتھ زبردست صلاح  مشورے کے بعد تیار کئے گئے تھے۔اس اشتراک کا مقصد مصنوعی ذہانت کے خطرات کا باقاعدہ جائزہ لینے اور اس کے صحیح اور قابل اعتبار ہونےکا جائزہ لینے اور اس کی تصدیق کا ایک بڑا فریم ورک قائم کرنا ہے۔

ٹی ای سی میں سینئر ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محترمہ ترپتی سکسینہ نے  مصنوعی ذہانت کے نظام  کے صحیح ہونے کا جائزہ لینے اور اس کی درجہ بندی کے لئے اہم طریقہ کار تیار کرنے کی  اس کی صلاحیت کو نمایاں کیا۔ یہ مفاہمت نامہ تعلیمی اور سرکاری اداروں کے درمیان فرق کو دور کرےگا جس سے مصنوعی ذہانت کے میدان میں زبردست تحقیق کو فروغ حاصل ہوگااور  بھارت کی قیادت کو تعاون حاصل ہوگا ۔

اس مفاہمت نامہ پر دستخط ٹی ای سی کے ڈی ڈی جی (سی اینڈ وی) جناب اویناش اگروال اورامرتا یونیورسٹی کے گریجویٹ اسٹڈیز کے ڈین کے پروفیسر کرشنا شری اچوتن نے کئے ۔ جس سے اس اقدام کے لئے مشترکہ عزم اور نقش راہ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

ٹی ای سی کا مطلب ملک میں مواصلات اور متعلقہ آئی سی ٹی شعبہ میں معیارات قائم کرنے والی  تسلیم شدہ تنظیم ایس ایس او ہے ۔یہ تنظیم ٹیلی کام اور متعلقہ آئی سی ٹی آلات ، نیٹورکس ، نظام اور بھارتی ٹیلی کام نیٹورک میں انجام دی جانے والی خدمات کے لئے معیارات تشکیل دیتی ہے۔امرتا وشو ودیا پیٹھم  ،یو جی سی قانون  1956 کی تیسری شق کے تحت قائم کی گئی تھی ۔امرتا وشو ودیا پیٹھم ایک ملٹی کیمپس  ، کئی شعبوں میں تحقیق کرنے والی یونیورسٹی ہے جو  بھارت میں اعلیٰ ترین تحقیقی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے اور اسے این اے سی سی کی طرف سے اے پلس پلس کا درجہ حاصل ہے۔

 

***********

ش ح ۔  ا س - م ش

U. No.4986



(Release ID: 2006203) Visitor Counter : 37


Read this release in: English , Hindi