شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے دہرادون ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا


ٹرمینل جس پر 486 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے،بھیڑ بھاڑ کےاوقات کے دوران 3240 مسافروں کی اور سالانہ 47 لاکھ مسافروں کی خدمت کرنے کے قابل ہو گا

ٹرمینل 42,776 مربع میٹر کے مجموعی رقبے میں پھیلا ہوا ہے

Posted On: 14 FEB 2024 8:14PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے آج نئی دہلی سے دہرادون ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا۔ اتراکھنڈ کے چیف منسٹر جناب   پُسکر سنگھ دھامی بھی دہرادون سے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ORYL.jpg

اپنے افتتاحی خطاب میں جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے کہا، ‘‘ایئرپورٹ پر بلا تعطل خدمات  فراہم کرنے کے لیے نئی ٹرمینل بلڈنگ کی تعمیر کا دو مرحلوں میں منصوبہ بنایا گیا تھا۔ ٹرمینل کے پہلے مرحلے کے 28,729 مربع میٹر اور دوسرے مرحلے کے 14,047 مربع میٹر کے  فعال  ہونے کے بعد، ٹرمینل کا مجموعی رقبہ 42,776 مربع میٹر تک پھیل گیا ہے۔ اس طرح مجموعی صلاحیت دس گنا بڑھ گئی ہے’’۔

ہوائی رابطہ فراہم کرنے کے لیے کیے جا رہے ترقیاتی کاموں کی تفصیل بتاتے ہوئے، جناب سندھیا نے کہا، ‘‘حکومت اتراکھنڈ میں 3 ہوائی اڈوں کو اپ گریڈ کر رہی ہے، یعنی دہرادون، پنت نگر، پتھورا گڑھ اور 7 ہیلی پورٹ شروع کیے گئے ہیں جن میں الموڑہ، چنیالیسور، گوچر، سہستردھارا، نیو تیہاری ۔ ، سری نگر، اور ہلدوانی ہیلی پورٹ شامل ہیں۔ دھرچولا، ہریدوار، جوشی مٹھ، مسوری، نینی تال اور رام نگر ہیلی پورٹ کی ترقی بھی کی جا رہی ہے۔ آنے والے برسوں میں ہیلی پورٹس کی تعداد بڑھا کر 21 کر دی جائے گی’’۔

دہرادون میں مربوط کاری کی ترقی

ہوائی اڈہ ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا جو اتراکھنڈ کے دوسرے حصوں کو جوڑے گا۔ دہرادون کا 2004 میں صرف 3 مقامات کے ساتھ ہوائی رابطہ تھا، عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، یہ شہر اب 13 مقامات سے منسلک ہے۔ 2014 میں ہوائی اڈے پر فی ہفتہ صرف 46 پروازیں تھیں،  جن کی تعداد  فی الحال بڑھ کر 200 پروازوں تک پہنچ   گئی ہے ، جو کہ 130 فیصد اضافہ ہے۔

دہرادون ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت

326.42 ایکڑ کے رقبے میں پھیلی ہوئی اس عمارت کو  جولی گرانٹ ایئرپورٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ رشی کیش سے 20 کلومیٹر اور ہری دوار سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہوائی اڈہ سالانہ 10 لاکھ مسافروں کی خدمت کرتا ہے۔ اسے گڑھوال کے ایئر گیٹ وے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور یہ اتراکھنڈ کی سیاحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002I9CX.jpg

ڈیزائن اور تعمیراتی پہلو مقامی ورثے اور سماجی اخلاقیات کو ظاہر کرتے ہیں۔

دہرادون ہوائی اڈے کا ٹرمینل ثقافت، فطرت اور جدید فن تعمیر کے ہم آہنگ امتزاج کا ثبوت ہے۔ ٹرمینل کا ڈیزائن مقامی ورثے اور ماحول سے متاثر ہے، جس میں ہر عنصر اپنی اپنی کہانی بیان کرتا ہے۔ جہاں اس ٹرمینل میں پائیداری اور مقامی ثقافت پر  پوری توجہ مرکوز کی گئی ہے،  وہی یہ ٹرمینل تمام جدید خصوصیات اور سہولیات سے بھی آراستہ  ہے، جو مسافروں کے لئے روایت اور جدیدیت کا منفرد امتزاج پیش کرتا ہے۔

کربسائیڈ پر سائبان کو سہارا دینے والے کالم بدھ خانقاہوں کے عبادت سے تعلق رکھنے والے پہیوں کی یاد دلاتے ہیں۔ یہ کالم جن پر مقدس گائتری منتر سمیت ویدوں کی دعائیں بھی کندہ کی ہوئی ہیں،  یہ ٹرمینل کے ماحول میں سکون اور روحانیت کا احساس پیدا کرتے ہیں۔ ٹرمینل کی تکیے کی شکل والی چھت کا ڈیزائن زیادہ سے زیادہ اونچائی  والا بنایا گیا ہے، جس سے یہ توانائی کی بچت میں مدد ملتی  ہے۔

ٹرمینل کے کالم ‘‘برہماکمل’’ سے متاثر ہیں

ٹرمینل کے کالم، جو اتراکھنڈ کے ریاستی پھول ‘‘برہماکمل’’ سے متاثر ہیں،  اس عمارت کی ایک اوراہم خصوصیت ہیں۔ یہ کالم، کھلتے ہوئے پھولوں کے مشابہ، سورج کی روشنی پڑنے پر کھلتے  ہیں، جس سے ٹرمینل قدرتی روشنی میں  نہا جاتا  ہے۔ یہ نہ صرف ایک جمالیاتی کشش کا اضافہ کرتا ہے بلکہ مصنوعی روشنی کی ضرورت کو کم کرکے ٹرمینل کی پائیداری میں اضافہ کرنے والے اقدامات میں بھی  اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ کالموں کا سفید رنگ، جو سکون کی علامت ہے، پر سکون ماحول کو مزید بڑھاتا ہے۔

ٹرمینل کو ریمپ، لفٹیں، اور خصوصی طور پر تیار کیے گئے بیت الخلاء جیسی سہولیات کے ساتھ دیویانگ جنوں کے لیے جامع اور قابل رسائی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

نئی ٹرمینل بلڈنگ کی نمایاں خصوصیات

  • ہوائی اڈے پر بلا روکاوٹ  کام کاج اور خدمات فراہم کرنے کے لیے دو مرحلوں میں منصوبہ بنایا گیا ہے، جس کی بنا پر یہ ٹرمینل 3240 مسافروں کو زبردست گہما گہمی والے اوقات میں اور سالانہ 47 لاکھ مسافروں کی خدمت کرنے کے قابل ہو گا۔
  • 28,729 مربع میٹر کے ٹرمینل کے پہلے مرحلے کے کارروائیاں شروع کرنے کے بعد، اور دوسرے مرحلے میں ٹرمینل کی عمارت کو 14,047 مربع میٹر  مزید  وسیع کیا گیا جس کے بعد اس کا مجموعی رقبہ 42,776 مربع میٹر ہو گیا۔
  • دو مرحلوں میں تعمیر کیے گئے پورے پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 486 کروڑ روپے ہے۔
  • ہوائی اڈے کا ایک رن وے ہے جس کی لمبائی 2140 میٹر ہے اور  اس کے علاوہ ایک پختہ فرش ہے جس میں گاڑیوں کو کھڑا کرنے  کے لئے کل 20  گودیا ں  ہیں۔

نئی ٹرمینل عمارت تمام مسافروں کی سہولیات سے آراستہ ہے جیسے:

• 48 چیک ان کاؤنٹرز

• 04 کنویئر بیلٹس

• 12 سامان کی ایکسرے مشینیں۔

• 500 کاروں کے لیے پارکنگ کی سہولت

اس تقریب میں ڈاکٹر رمیش پوکھریال ‘نشنک’، ممبر پارلیمنٹ (لوک سبھا)، جناب  نریش بنسل، ممبر پارلیمنٹ (راجیہ سبھا)، جناب  برج بھوشن گیرولا، ممبر قانون ساز اسمبلی اور شہری ہوا بازی کی وزارت اور اتراکھنڈ حکومت کے افسران بھی موجود تھے۔

*************

( ش ح ۔س ب ۔ رض (

U. No.4984


(Release ID: 2006166) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi