بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آر ای سی لمیٹڈ اور دامودر ویلی کارپوریشن نے دامودر ویلی علاقے میں ٹیوبڈ کول مائنز کی ترقی کے لیے 588 کروڑ روپے کے معاہدوں پر دستخط کیے

Posted On: 14 FEB 2024 6:47PM by PIB Delhi

 

بجلی کی وزارت کے تحت ایک مہارتن سینٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز اور سرکردہ این بی ایف سی ، آر ای سی  لمیٹڈ کی نے دامودر ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) کے ساتھ دامودر ویلی علاقے میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے منصوبوں کو مضبوط کرنے کے لیے 588 کروڑ روپے روپے کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ معاہدوں کا مقصد ٹیوبڈ کوئلے کی کانوں کی ترقی کے لیے آر ای سی  اور ڈی وی سی کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا ہے، اور اس میں ٹرم لون کا معاہدہ، اسکرو معاہدہ، اورمفروضے پر مبنی کارنامے شامل ہیں۔

اس معاہدے پر سینئر چیف پروجیکٹ مینیجر، آر ای سی ریجنل آفس، کولکاتہ، جناب سنتوش کمار ساہو اور سینئر جنرل منیجر (فنانس) ڈی وی سی، جناب درگیش میتی نے، ڈی وی سی کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، جناب ایس سریش کمار اور ڈی وی سی کی تکنیکی، مالیاتی اور انتظامی ٹیموں کے اراکین کی موجودگی میں دستخط کیے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001J5OY.jpg

دستخط کیے گئے معاہدوں میں کمیونٹی کے زیادہ فائدے کے لیے پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے دونوں تنظیموں کی مشترکہ کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔ آر ای سی اور ڈی وی سی توانائی کے شعبے میں جدت، کارکردگی، اور عمدگی کو فروغ دینے کے لیے اپنی لگن میں ثابت قدم رہتے ہیں، جو اس میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے مثبت تبدیلی اور خوشحالی کا باعث بنتے ہیں۔

ڈی وی سی اور آر ای سی کے بارے میں

ڈی وی سی بجلی کی مرکزی وزارت کے تحت ایک پبلک سیکٹر کمپنی ہے، جو بجلی کی پیداوار اور ترسیل میں مصروف ہےاور  ملک کے مشرقی علاقے کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

آر ای سی بجلی کی وزارت کے تحت ایک 'مہارتن' سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے، اور آر بی آئی  کے ساتھ نان بینکنگ فائنانس کمپنی (این بی ایف سی) اور انفراسٹرکچر فنانسنگ کمپنی آئی ایف سی کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ آر ای سی پورے پاور انفراسٹرکچر سیکٹر کی مالی معاونت کرتا ہے جس میں جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن، قابل تجدید توانائی اور نئی ٹیکنالوجیز جیسے الیکٹرک وہیکلز، بیٹری اسٹوریج، پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹس، گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا پروجیکٹس شامل ہیں۔ حال ہی میں، آر ای سی نے سڑکوں اور شاہراہوں، میٹرو ریل، ہوائی اڈے، آئی ٹی کمیونی کیشن، سماجی اور تجارتی انفراسٹرکچر (تعلیمی ادارے، ہسپتال)، بندرگاہوں اور الیکٹرو مکینیکل (ای اینڈ ایم) اور دوسرے شعبے جیسے اسٹیل اور ریفائنری کے کاموں پر مشتمل نان پاور انفراسٹرکچر سیکٹر میں بھی تنوع پیدا کیا ہے۔

آر ای سی لمیٹڈ ملک میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے ریاستی، مرکزی اور نجی کمپنیوں کو مختلف میچورٹی کے قرض فراہم کرتا ہے۔ آر ای سی  لمیٹڈ بجلی کے شعبے کے لیے حکومت کی اہم اسکیموں میں کلیدی اسٹریٹجک کردار ادا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے اور پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (ایس اے یو بی ایچ اے جی اے وائی اے)، دین دیال اپادھیا گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی)، نیشنل الیکٹرسٹی فنڈ (این ای ایف) اسکیم کے لیے نوڈل ایجنسی رہی ہے،  جس کے نتیجے میں ملک میں آخری میل تقسیم کے نظام کو مضبوط بنایا گیا، 100 فیصد گاؤں کی بجلی اور گھریلو بجلی کی فراہمی کی گئی ۔ آر ای سی کو کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے بھی نوڈل ایجنسی بنا دیا گیا ہے ۔ آر ای سی کی قرض 4.97 لاکھ کروڑ روپے اور 31 دسمبر 2023 تک مجموعی مالیت 64,787 کروڑ روپے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

4971


(Release ID: 2006069) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi