ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
اندور میں رام سر مقام پر واقع سِرپور جھیل پر دلدلی زمین کا عالمی دن 2024 منایا گیا
دلدلی زمین 2024 کے عالمی دن کے موقع پر ہندوستان نے رامسر مقامات کی تعداد بڑھا کر 80 کردی ہے
ڈاکٹر مسونڈا ممبا نے دلدلی زمین کے تحفظ کے لیے ہندوستان میں عوامی شرکت کی تعریف کی
Posted On:
02 FEB 2024 6:20PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف آر سی سی) نے حکومت مدھیہ پردیش کے تعاون سے اندور میونسپل کارپوریشن اور ماحولیاتی منصوبہ بندی اور رابطہ تنظیم (ای پی سی او)، حکومت مدھیہ پردیش کے ذریعے سرپور جھیل، اندور میں ایک قومی تقریب کا انعقاد کیا تاکہ عالمی سطح پر دلدلی زمین کا جشن منایا جا سکے۔دلدلی زمین کے عالمی دن 2024 کا موضوع ہے دلدلی زمین اور انسان کی فلاح و بہبود ، جو ہماری زندگی کو بہتر بنانے میں دلدلی زمین کے اہم رول کو اجاگرکرتی ہے۔ یہ اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ کس طرح دلدلی زمینیں سیلاب سے بچاؤ، صاف پانی، حیاتیاتی تنوع اور تفریحی مواقع فراہم کرتی ہیں، یہ سب انسانی صحت اور خوشحالی کے لیے ضروری ہیں۔
تقریب کا افتتاح مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ، ڈاکٹر موہن یادو نے کیا اور دلدلی زمین سے متعلق رامسر کنونشن کے سکریٹری جنرل مسونڈا ممبا اس تقریب میں مہمان خصوصی تھے، جو دلدلی زمین کے عالمی دن منانے میں حصہ لینے کے لئےہندوستان کے دورے پر ہیں۔ تقریب میں مدھیہ پردیش حکومت کے کابینہ کے وزرا نے بھی شرکت کی۔ جنگلات کے ڈائرکٹر جنرل اور ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے خصوصی سکریٹری جناب جتیندر کمار ، ایم او ای ایف اور سی سی کے جوائنٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر سجیت کمار باجپئی کے علاوہ مدھیہ پردیش حکومت اور حکومت ہندکے دیگر سینئر عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
تقریب کے دوران تین مطبوعات بھی جاری کی گئیں جن میں ’نیشنل پلان فار کنزرویشن آف ایکواٹک ایکو سسٹمز (این سی پی اے)'، 'منیجمنٹ ایفیکٹیونس ٹریکنگ ٹول: ایک پریکٹیشنرز گائیڈ'، اور ہندوستان میں رامسر مقامات کے فائٹو ڈائیورسٹی پر ایک کمپنڈیم شامل ہیں۔ . این پی سی اے کے رہنما خطوط 2024 ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی دلدلی زمین سے متعلق اتھارٹیز، رامسر سائٹ مینیجرز اورہندوستان میں ویٹ لینڈ مینجمنٹ کے ریگولیٹری فریم ورک سے متعلق معلوماتی ساجھیداروں، نیز فریم ورک مینجمنٹ پلان کا ڈھانچہ کو مخصوص رہنما خطوط فراہم کرتے ہیں۔ اور اس کے بعد اس کی تیاری کے لئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ بوٹینیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ کمپنڈیم میں ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے امرت دھروہر پہل کے تحت ہندوستان کی تمام 75 رامسر سائٹس میں اور اس کے آس پاس پودوں کے تنوع کا تیز رفتار جائزہ شامل ہے اور انتظام اور وقت کے ساتھ پیش رفت کا اندازہ لگانے کے لئے پریکٹیشنرز گائیڈ انکولی ویٹ لینڈ کو سپورٹ کرنے کے لیے خود تشخیصی ٹول ہے۔
دو بروشرز بھی جاری کیے گئے جن میں 'ویٹ لینڈز کنزرویشن: اپروچ اینڈ انیشیٹوز' کے عنوان سے ایک بروشر بھی شامل تھا جو اپنے آغاز سے ہی دلدلی زمین کے تحفظ پر ہندوستانی حکومت کے اقدامات کو اجاگر کرتا ہے۔ دوسرا بروشر، '75 رامسر سائٹس کی حیاتیاتی تنوع کی لوگوں کی دستاویز' رامسر سائٹس کے ارد گرد واقع بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیوں (بی ایم سیز) کا ایک جائزہ پیش کرتا ہے۔
مزید برآں، ایم او ای ایف اینڈ سی سی اور سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشنل ٹیکنالوجی (سی آئی ای ٹی) کی جانب سے مشترکہ طور پر تیارکردہ تعلیمی ویڈیوز کی ایک سیریز ، این سی ای آر ٹی دلدلی زمین کے تحفظ اور بندوبست کی اہمیت پر ، پرائمری، مڈل اور سینئر سطح کے اسکول کے طلبا میں بیداری کے لئے تحفظ اور انتظام کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لئے جاری کی گئی۔ اس تقریب کے دوران ایک فلم فیسٹیول سیریز کا عنوان ’’ویٹ لینڈز فار لائف فورمز اینڈ فلم فیسٹیول‘‘ بھی شروع کیا گیا۔ 'سیو ویٹ لینڈز مہم' کے ساتھ ہم آہنگ، یہ فلم فیسٹیول ویٹ لینڈز کے منفرد پہلوؤں اور خاص اہمیت کو اجاگر کرے گا اور کئی قومی اور علاقائی میڈیا مشاورت کو شامل کرے گا۔ اس موقع پر ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے گرین اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام (جی ایس ڈی پی) کے تحت تیار کردہ نیچر گائیڈز کے لیے تربیتی ماڈیول بھی جاری کیا گیا۔ ایک نکڑ ناٹک (اسٹریٹ پلے) بھی امبوجا ودیا پیٹھ، بھاٹا پارا، چھتیس گڑھ کے طلباء کے ذریعہ پیش کیا گیا تھا۔ ملک گیر نکڑ ناٹک مقابلے کی فاتح ٹیم نے دلدلی زمین کی اہمیت کے بارے میں شرکا میں احساس پیدا کیا۔ اس کا اہتمام دسمبر کے دوران ایم او ای ایف اینڈ سی سی اور نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری (این ایم این ایچ) نے کیاتھا۔
’’ویٹ لینڈز اور ہیومن ویلبینگ‘‘ کے موضوع پر قومی نعرہ تحریر، پینٹنگ اور فوٹو گرافی کے مقابلوں کے فاتحین کا بھی اعلان کیا گیا۔
قومی پینٹنگ مقابلے کے فاتحین:
1. پہلا انعام: بیبھوتی بھوشن بسواس، کلاس ہفتم، چندناگور بنگا ودیالیہ، مغربی بنگال
2. دوسرا انعام: پنجالا اکریتی، کلاس ہشتم، سینٹ جان پبلک اسکول، چنئی، تمل ناڈو
3. تیسرا انعام: دشنک چکرورتی، کلاس ہفتم، آنند اکیڈمی، گوہاٹی، آسام
قومی نعرہ تحریری مقابلے کے فاتحین:
1. پہلا انعام: دیواشیش
2. دوسرا انعام: تنمے کمار
3. تیسرا انعام: منیش جوشی
نیشنل فوٹوگرافی مقابلے کے فاتحین:
1. پہلا انعام: سرسینڈو گاین، مغربی بنگال
2. دوسرا انعام: سنجیو کمار مٹھ پتی، مہاراشٹر
3. تیسرا انعام: دیپبرتا سور
تقریب کا آغاز وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو اور رامسر کنونشن کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر مسونڈا ممبا کے ذریعہ ایک نمائش کے افتتاح کے ساتھ ہوا۔ اس نمائش میں مختلف ریاستوں، تکنیکی تنظیموں، سرکاری محکموں کی نمائندگی کرنے والے 25 سے زیادہ نمائش کنندگان نے شرکت کی۔ نمائش میں ویٹ لینڈ پراڈکٹس، ویٹ لینڈ ٹورازم، ویٹ لینڈ لائیو ہوڈز، مشن لائیف ای، گورنمنٹ کی طرف سے گرین اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام، اور ایم او ای ایف اینڈ سی سی اور نالج پارٹنرز کی طرف سے ہندوستان میں دلدلی زمین کے تحفظ کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے والے اسٹالز شامل تھے۔ اس نے تمام ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی فعال شرکت کے ساتھ ایم او ای ایف اینڈ سی سی کی طرف سے سال بھر چلائی جانے والی ’سیو ویٹ لینڈز مہم‘کے وسیع اثرات کو بھی ظاہر کیا۔
سیو ویٹ لینڈز مہم کے ایک حصے کے طور پر نوجوان ذہنوں کی کوششوں کو ظاہر کرنے کے لیے، دو سیلفی والز بھی کھڑی کی گئی تھیں جن میں ڈبلیو ڈبلیو ڈی 2024 تک منعقد ہونے والے ملک گیر پینٹنگ اور فوٹوگرافی کے مقابلوں کی پینٹنگز اور تصاویر کی نمائش کی گئی تھی۔
ڈبلیو ڈبلیو ڈی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر موہن یادو نے مدھیہ پردیش کی طرف سے سرپور رامسر سائٹ سمیت دلدلی زمینوں کے تحفظ کے لیے کی گئی کوششوں کا ذکر کیا۔ ڈاکٹر یادو نے سکریٹری جنرل سے اندور کو ویٹ لینڈ سٹی قرار دینے پر غور کرنے کی بھی درخواست کی۔
رامسر کنونشن کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر مسونڈا ممبا نے ڈبلیو ڈبلیو ڈی 2024 کے جشن کے لیے ہندوستان آنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ویٹ لینڈز کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور رامسر کنونشن کے مقصد کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ جلد ہی چند اور رامسر سائٹس کو نامزد کیا جائے گا۔
تقریب کا سیاق و سباق طے کرتے ہوئے، ڈاکٹر سجیت کمار باجپائی، رامسر کنونشن کے نیشنل فوکل پوائنٹ اور جوائنٹ سکریٹری، ایم او ای ایف سی سی نے تمام شرکاء کا خیرمقدم کیا اور گزشتہ ایک سال کے دوران حکومت ہند کی طرف سے چلائی گئی سیو ویٹ لینڈز مہم کے تحت ہونے والی پیش رفت اور مجموعی پیش رفت کو پیش کیا۔ 1985 سے ویٹ لینڈز کے تحفظ کے شعبے میں ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے ذریعہ بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر کمار، ڈی جی، جنگلات اور خصوصی سکریٹری، نے یہ بتاتے ہوئے دلدلی زمینوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی کہ 10 بڑے دریا عظیم ہمالیہ کے دلدلی علاقوں سے نکلتے ہیں، اور چاول کی 70فیصد پیداوار ان آبی زمینوں سے نکلنے والے پانی سے ہوتی ہے۔
ورلڈ ویٹ لینڈز ڈے کی تقریبات کا آغاز صبح سویرے معززین کے ساتھ ہوا جس میں دیگر شرکاء نے پرندوں کو دیکھنے کے لیے سر پور جھیل کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران معززین نے پرندوں کو دیکھنے کے تجربے کو بڑھانے کے لیے بنائے گئے انفراسٹرکچر کو بھی سراہا۔ سیاحوں نے ایک جگہ سے دوسری جنگہ منتقل ہونے والے پرندوں کے ساتھ مقامی پرندوں جیسے کورمورنٹ، ریڈ کرسٹڈ پوچارڈ، یوریشین کوٹ سمیت دیگر کو دیکھا۔ معززین نے شجرکاری مہم میں بھی شرکت کی۔
ورلڈ ویٹ لینڈز ڈے (ڈبلیو ڈبلیو ڈی) کے بارے میں:
ورلڈ ویٹ لینڈز ڈے ہر سال 2 فروری کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے تاکہ 1971 میں بین الاقوامی اہمیت کے دلدلی علاقوں پر رامسر کنونشن پر دستخط کیے جائیں۔ ہندوستان 1982 سے کنونشن کا ایک فریق ہے اور ڈبلیو ڈبلیو ڈی 2024 کے موقع پر، ہندوستان نے اپنی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ رامسر سائٹس (ویٹ لینڈز آف انٹرنیشنل امپورٹنس) کو رامسر سائٹس کے طور پر مزید پانچ ویٹ لینڈز کو نامزد کرکے 80 کر دیا گیا ہے۔ ان میں سے تین سائٹس، انکاسمدرا برڈ کنزرویشن ریزرو، اگھاناشینی ایسٹوری اور ماگڈی کیرے کنزرویشن ریزرو کرناٹک میں واقع ہیں جبکہ دو، کارائیوٹی برڈ سینکچری اور لانگ ووڈ شولا ریزرو فاریسٹ تمل ناڈو میں ہیں۔ بین الاقوامی اہمیت کی آبی زمینوں کی فہرست میں ان پانچ ویٹ لینڈز کے اضافے کے ساتھ، اب رامسر سائٹس کے تحت کل رقبہ 1.33 ملین ہیکٹر ہے جو موجودہ رقبہ سے 5,523.87 ہیکٹر کا اضافہ ہے۔
امرت دھروہر پہل کے بارے میں:
امرت دھروہر پہل، 2023-24 کے بجٹ کے اعلان کا حصہ، جون 2023 کے دوران ایم او ای ایف اینڈ سی سی نے ملک میں رامسر سائٹس کے تحفظ کی منفرد اقدار کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مقامی معاش کو سہارا دینے کے لیے شروع کیا تھا۔ اس اقدام کو مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں اور ایجنسیوں، ریاستی ویٹ لینڈ اتھارٹیز، اور رسمی اور غیر رسمی اداروں اور افراد کے نیٹ ورک کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ مقصد کے لیے مل کر کام کرتے ہوئے تین سالوں میں لاگو کیا جانا ہے۔
***
ش ح ۔ ح ا ۔ ک ا
(Release ID: 2005533)
Visitor Counter : 101