زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

موٹے اناج کی مختلف اقسام کی کاشت

Posted On: 09 FEB 2024 5:05PM by PIB Delhi

گھریلو اور عالمی مانگ پیدا کرنے اور لوگوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے کے لیے حکومت ہند نے اقوام متحدہ کو سال 2023 کوموٹے اناج(ملیٹس) کا بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم ) قرار دینے کی قرارداد پیش کی تھی۔ ہندوستان کی قرارداد کو 72 ممالک نے سپورٹ کیا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یواین جی اے ) نے مارچ 2021 کے دوران 2023 کو ملیٹس کا بین الاقوامی سال قرار دیا۔ حکومت ہند نے متعدد حصص داروں پرمبنی ایک انگیج منٹ اپروچ اختیارکیاتاکہ آئی وائی ایم  2023 کے مقاصد کو حاصل کیاجاسکے اور ہندوستانی ملیٹس کو عالمی سطح پر لے جایاجاسکے ۔جن اداروں کو اس میں شامل کیاگیا ان میں  مرکزی حکومت کی متعدد وزارتیں /محکمے ،ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے، کسان، اسٹارٹ اپس، برآمد کنندگان، خوردہ کاروبار، ہوٹل، ہندوستانی سفارت خانے وغیرہ شامل ہیں ۔

آئی وائی ایم  -2023 کے دوران توجہ، پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، کھپت، برآمد، ویلیو چین کو مضبوط بنانے، برانڈنگ، صحت سے متعلق فوائد کے لیے بیداری پیدا کرنا وغیرہ  پرتھی۔

حکومت ہند نے اسے عوامی تحریک بنانے کے لیے مختلف تقریبات کا انعقاد کیا تاکہ ہندوستانی موٹے اناج، ریسیپیز، ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو عالمی سطح پر فروغ دیا جاسکے۔ ہندوستان میں جی 20 کی صدارت کے دوران ملیٹس کیولی میری  کارنیوال، بین الاقوامی تجارتی تقریبات، شیفز کانفرنس، فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی نمائش، روڈ شو، کسان میلے، نیم فوجی دستوں کے لیے شیف کی تربیت، انڈونیشیا اور دہلی میں آسیان انڈیا میلٹ فیسٹیول وغیرہ کے دوران ملیٹس کو فروغ دیا گیا۔

ملیٹس کے بین الاقوامی سال کی مناسبت سے منعقد ہونے والی ایک اہم تقریب گلوبل ملیٹس  (شری انّیہ) کانفرنس تھی، جو 18 سے 19 مارچ 2023 تک آئی اے آر آئی، پوسا کیمپس، نئی دہلی میں منعقد ہوئی جس کا افتتاح عزت مآب وزیر اعظم نے کیا ۔اس موقع پر منعقدہ ملیٹس  پر  مشتمل نمائش کو  مزید تین دنوں کے لئے بڑھادیاگیا۔ ہندوستان کو 'شری انیہ’ کا عالمی مرکز بنانے کے لیے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملیٹس ریسرچ (آئی آئی ایم آر)، حیدرآباد کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین  طورطریقوں، تحقیق اور ٹکنالوجی کو بانٹنے کے لیے گلوبل سینٹر آف ایکسیلنس قرار دیا گیا ہے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملیٹ ریسرچ (آئی آئی ایم آر)، حیدرآباد بھی کسانوں، خواتین کسانوں، خاتون خانہ، طلباء اور نوجوان کاروباریوں کو ویلیو ایڈڈ ملیٹ خوردنی مصنوعات، ڈیلی ریسیپیز وغیرہ کے بارے میں تربیت فراہم کر رہا ہے، اورسیلف- انٹرپرائز قائم کرنے میں ان کی مدد کر رہا ہے۔  انسٹی ٹیوٹ نے ویلیو ایڈڈ ٹیکنالوجیز بھی تیار کی ہیں جن میں ملیٹس پرمشتمل  کھانے کے لیے "ریڈی ٹو ایٹ" اور "ریڈی ٹو کک"، "ایٹرائٹ" ٹیگ کے تحت ملیٹس پرمشتمل  کھانے کی برانڈنگ، منظم آگاہی پروگرام، ایگری بزنس انکیوبیٹر، ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹر وغیرہ شامل ہیں۔

راجستھان کے باڑمیرکے قریب گڈاملانی میں ملیٹس کے لیے نئے علاقائی تحقیقی مرکز کا افتتاح 27 ستمبر 2023 کو کیا گیا ہے۔ عالمی سطح پر ملیٹس کے بارے میں تحقیقی تعاون اور عوامی بیداری کو مضبوط کرنے کے لیے، ایک نئی پہل یعنی ‘‘ملیٹس اینڈ ادر اینسینٹ گرینس انٹرنیشنل ریسرچ انیشی ایٹیو(ایم اے ایچ اے آرآئی ایس ایچ آئی - مہاریشی)’’ کو جی20 صدارت کے دوران اپنایا گیا ہے۔

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم اوایف پی آئی) نے 2022-23 سے 2026-27 کے دوران عمل درآمد کے لیے موٹے اناج  پر مبنی مصنوعات کے واسطے  فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے 800 کروڑ روپے کے بجٹ سے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے پوشن ابھیان کے تحت موٹےاناج بھی شامل ہیں۔ مزید برآں، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت نے ٹارگٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (ٹی پی ڈی ایس)، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز (آئی سی ڈی ایس) اور مڈ ڈے میل کے تحت موٹے اناج کی خریداری کو بڑھانے کے لیے اپنے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی ہے۔

بین الاقوامی مارکیٹ میںملیٹس کے فروغ کے لیے ایک ایکسپورٹ پروموشن فورم قائم کیا گیا ہے تاکہ ہندوستان سے موٹے اناج  کی برآمدات کو فروغ دینے، مارکیٹنگ اور ترقی میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ ایٹ رائٹ مہم کے تحت، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) صحت مند اور متنوع خوراک کے حصے کے طور پر موٹے اناج کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے بیداری پیدا کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین میں شری انیہ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، تمام سرکاری دفاتر کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ محکمہ جاتی ٹرینگوں/میٹنگوں میں شری انیہ اسنیکس اور محکمہ جاتی کینٹینوں میں شری انیہ پر مبنی خوردنی  اشیاء کو شامل کریں۔

جوار کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے (شری انیہ)،

زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈیف ڈبلیو ) 28 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں  یعنی جموں و کشمیر اور لداخ کے تمام اضلاع میں نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کے تحت غذائی اناج (ملیٹس) پر مشتمل ایک ذیلی مشن کو نافذ کر رہا ہے۔ غذائی اناج (ملیٹس) جیسے جوار ، باجرا، راگی/منڈوا، چھوٹی جوار یعنی کنگنی /کاکن ، چینا ، کودو، ساوا/ ساواں ، کٹکی اوردو سوڈو ملیٹس ، کٹواورچولائی کا احاطہ این ایف ایس ایم پروگرام کے تحت کیاگیاہے ۔

این ایف ایس ایم –نیوٹری سیریلس  کے تحت، کسانوں کو ریاستوں/مرکزکے زیرانتظام علاقوں کے ذریعے فصلوں کی پیداوار اور تحفظ کی ٹیکنالوجیز، فصل کے نظام پر مبنی نمائشوں  نئی جاری کردہ اقسام/ہائبرڈز کے تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم، مربوط غذائی اجزاء اور کیڑوں کے انتظام وانصرام ، تکنیک، فارم کے بہتر آلات/آلات/وسائل کے تحفظ کی مشینری، پانی کی بچت کے آلات، فصل کے موسم کے دوران تربیت کے ذریعے کسانوں کی استعداد کار میں اضافہ، تقریبات/ورکشاپوں کا انعقاد، بیج منی کٹس کی تقسیم، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تشہیر وغیرہ پر مراعات دی  جاتی ہیں۔

اس کے علاوہ، حکومت ہند ریاستوں کو راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آرکے وی وائی) کے تحت ریاست کی مخصوص ضروریات/ ترجیحات کے لیے لچک  کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔ ریاستیں، ریاست کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ریاستی سطح کی منظوری کمیٹی (ایس ایل ایس سی) کی منظوری کے ساتھ آرکے وی وائی  کے تحت ملیٹس (شری انیہ) کو فروغ دے سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ آسام، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، راجستھان، تمل ناڈو، اتراکھنڈ اور اتر پردیش جیسی ریاستوں نے موٹے اناج  کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں میں ملٹ مشن شروع کیے ہیں۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔

*********

 (ش ح۔م م۔ع آ)

U-4883



(Release ID: 2005527) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Hindi