سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمے نے بھارت منڈپم میں 12اور 13 فروری 2024 کو دو روزہ قومی جائزہ کانفرنس کا اہتمام کیا

Posted On: 12 FEB 2024 8:08PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمے  نے 12 اور 13 فروری 2024 کو نئی دلی کے بھارت منڈپم  میں دو روزہ قومی جائزہ کانفرنس کا اہتمام کیا۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمے کے سکریٹری کی صدارت میں یہ کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں ریاستی سرکاروں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سرکاری مالی بندوبست کے نظام کے سینئر افسروں اور دیگر حکام کے علاوہ پی ایف ایم ایس ، نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی)، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) اور محکمہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے سینئر افسران اور عہدیداروں نے پروگرام میں شرکت کی۔

اس محکمہ کی اسکیموں اور ایکٹ کے نفاذ کا جائزہ لینے اور ریاستی حکومتوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکز کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیےسماجی  انصاف اور تفویض اختیارات کے سکریٹری نے قومی جائزہ کانفرنس کا مقصد بیان کیا۔  

قومی کانفرنس کے پہلے دن، درج فہرست ذاتوں (ایس سیز)، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سیز)، اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات (ای بی سیز) اور ڈینوٹیفائیڈ ٹرائب (ڈی این ٹیز) کو تعلیمی  طور پر بااختیار بنانے سے متعلق اسکیموں پر بحث ہوئی،  جس میں ریاست کے وسیع تر مفادات کو حل کیاگیا۔ درج فہرست ذاتوں کے طلبہ کے لئے مرکز کی اسپانسر والی  اسکالرشپ اسکیموں کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ نیشنل اسکالر شپ پورٹل (این ایس پی) پر ریاست کے حصے کی ادائیگی کا حتمی ڈاٹا بھیجیں اور اس عمل کو تیز کریں۔ اس کے علاوہ ، انسٹی ٹیوٹ نوڈل آفیسر (آئی این اوز) ، ادارہ کے سربراہ (ایچ او آئی ایس) ،  ڈسٹرکٹ نوڈل آفیسر (ڈی این اوز)،  اسٹیٹ نوڈل آفیسر (ایس این اوز) کی بایومیٹرک تصدیق سے متعلق دیگر مسائل، فائدہ اٹھانے والوں کی آدھار سیڈنگ کو تیز کرنا، غیر خرچ شدہ بیلنس کی واپسی اور زیر التوا ریاستی حکومت کے ریسپانس والے زیر التوا آڈٹ  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ درج فہرست ذاتوں کے لئے پوسٹ میٹرک اسکالر شپ  کے تحت پچھلے دس سال کے دوران 32,635 کروڑ روپے سے 5.04 کروڑکا مرکزی حصہ مستفیدین کو جاری کیا گیا ہے۔ اسی طرح، ایس سی اور دیگر کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت، پچھلے 10 سالوں میں 3537.38 کروڑ روپے  سے 2.37 کروڑروپےمستفیدین کو جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، مذکورہ دونوں اسکیموں کے تحت، مرکزی حکومت آدھار پر مبنی ادائیگی برج سسٹم (اے بی پی ایس) کے ذریعے مستفیدین کے ڈی بی ٹی کھاتوں میں اسکالرشپ جاری کر رہی ہے۔

اسکیم فار ہائر ایجوکیشن یوتھ ان اپرنٹس شپ اینڈا سکلز (شریاس)، ٹارگٹ ایریاز کے ہائی اسکولوں میں طلباء کے لیے رہائشی تعلیم کی اسکیم (سریشٹھ)، پی ایم ینگ اچیورز اسکالرشپ ایوارڈ اسکیم (پی ایم-یسسوی) جیسی اسکیموں پر پریزنٹیشن دی گئی ، جس  میں ان اسکیموں سے متعلق اہم مسائل پر روشنی ڈالی گئی۔ یہ درخواست کی گئی تھی کہ جن ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے تجاویز؍ مطلوبہ دستاویزات نہیں بھیجے ہیں، انہیں فوری طور پر بھیجیں تاکہ مرکزی حکومت مالی سال 2023-24 میں مذکورہ اسکیموں کے تحت فنڈز جاری کر سکے۔ ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اسکیموں کے تحت فوائد حاصل کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں رہنمائی کی گئی۔ پچھلے 10 سالوں میں، سریشٹھ کے تحت 3.28 لاکھ مستفیدین کو 512.01 کروڑروپے کی رقم  جاری کی گئی ۔  شریاس کے تحت 93,993 مستفیدین کو 2543.76 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

نیشنل ایکشن فار میکانائزڈ سینی ٹیشن ایکو سسٹم (نمستے) اسکیم کے نفاذ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی جس میں اب تک کی پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی اور ان ریاستوں کی نشاندہی کی گئی جو اس اسکیم کے نفاذ میں پیچھے ہیں۔ پروگرام کے مطابق، سماجی طور پر بااختیار بنانے سے متعلق بقیہ مسائل بشمول بزرگ شہریوں، خواجہ سراؤں، بھکاریوں اور صفائی ستھرائی کے کارکنوں کو تعاون فراہم کرنا 13 فروری کو اٹھایا جائے گا۔

  نیشنل شیڈیولڈ کاسٹ فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور نیشنل بیک ورڈ کلاسز فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ترقی اور کامیابیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ یہ ہدایت دی گئی کہ یہ دونوں کارپوریشنز ایس سی اور او بی سی طبقات کے ضرورت مند شہریوں کو پیش کی جانے والی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اختراعی طریقے تلاش کریں۔

***

 

ش ح ۔   ح ا   ۔ ک ا



(Release ID: 2005504) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi