وزارت دفاع
رکشا منتری نے دہرادون میں ہندوستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف آنجہانی جنرل بپن راوت کے مجسمے کی نقاب کشائی کی
جنرل راوت، آنے والی نسلوں کے لیے ہمیشہ باعث تحریک رہیں گے: جناب راجناتھ سنگھ
’’حکومت فوجیوں کے وقار کو برقرار رکھتی ہے اور قوم کی تعمیر میں ان کے انمول کردار کو خراج تحسین پیش کرتی ہے‘‘
Posted On:
12 FEB 2024 6:42PM by PIB Delhi
رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 12 فروری 2024 کو اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی موجودگی میں ٹانس برج اسکول، دہرادون میں آنجہانی جنرل بپن راوت - ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کے ایک لائف سائز مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے جنرل راوت کو گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں ایک بہادر سپاہی اور ایک اچھا انسان قرار دیا، جو آنے والی نسلوں کے لیے ہمیشہ باعث تحریک رہے گا۔
اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے جب جنرل راوت جموں و کشمیر میں ایک دور دراز سرحدی چوکی پر گولی لگنے سے زخمی ہو گئے تھے، رکشا منتری نے کہا کہ اس واقعہ نے ڈیکوریشن افسر کو لائن آف کنٹرول اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب ہندوستانی فوج کے کام کاج کو مضبوط کرنے پر ابھارا۔ آرمی چیف تھے اور بعد میں سی ڈی ایس بن گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنرل راوت ملک کی فوجی روایت کی حقیقی علامت تھے، جہاں ایک سپاہی، جائے پیدائش سے قطع نظر، قوم کی سلامتی کے لیے وقف رہتا ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے جنرل راوت کے آخری لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’ڈائی ود یور بوٹس آن‘کے حقیقی معنی کو اجاگر کرتا ہے۔ ۔ جنرل راوت کا انتقال ملک کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ اپنے آخری لمحات میں بھی وہ ڈیوٹی پر تھے، قوم کی خدمت کرتے رہے۔ ان کی وابستگی، لگن اور حب الوطنی کو آخری دم تک محسوس کیا جا سکتا ہے۔‘‘
رکشا منتری نے مزید کہا کہ جنرل راوت کو پہلے ڈی ایس کے طور پر مقرر کیا گیا تھا جو ملک کی تاریخ میں سب سے اہم اصلاحات میں ایک سے تھا۔ اس پوسٹ کا قیام مسلح افواج کو تقویت دینے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کرتا ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے 'فوجیوں کے وقار کو برقرار رکھنے اور ان کے تعاون کا احترام کرنے‘کو حکومت کا فرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ "وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہم اپنے فوجیوں کی بہادری اور قربانیوں کا احترام کر رہے ہیں۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں حکومت مسلح افواج کو جدید ترین ہتھیاروں/ پلیٹ فارموں سے لیس کر رہی ہے، وہیں اس نے بہادروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے نئی دہلی میں قومی جنگی یادگار بھی تعمیر کی ہے۔
اسکول کے احاطے میں مورتی کو نصب کرنے کے خیال کی تعریف کرتے ہوئے، رکشا منتری نے کہا کہ اس کا مقصد مسلح افواج کی بہادری کی کہانیوں کو بچوں تک پہنچانا اور ان میں حب الوطنی اور لگن پیدا کرنا ہے۔ "ہمارے معاشرے اور ثقافت میں مجسموں کی اہمیت ہے۔ یہ ہمارے شاندار ورثے کا ایک حصہ ہے، جو مستقبل کے لیے ایک تحریک کا کام بھی کرتا ہے۔ اسکول نہ صرف تعلیم فراہم کرتے ہیں بلکہ طلبہ کی شخصیت کی تشکیل بھی کرتے ہیں۔ ہر بچہ بابائے قوم مہاتما گاندھی، سابق صدر اے پی جے عبدالکلام اور جنرل بپن راوت جیسی شخصیات سے سیکھ سکتا ہے اور ملک کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔
ش ح۔ م م۔ ج
(Release ID: 2005399)
Visitor Counter : 98