کامرس اور صنعت کی وزارتہ

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل: صنعت اور اندرونی  تجارت  کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی ) نے دسمبر 2023 تک تمل ناڈو میں 7,559 اسٹارٹ اپس کو تسلیم کیا

Posted On: 12 FEB 2024 1:26PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ حکومت نے اختراع کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانے کے ارادے کے ساتھ 16 جنوری 2016 کو اسٹارٹ اپ انڈیا پہل شروع کی۔

حکومت نے اسٹارٹ اپس کے لیے ایک ایکشن پلان کی نقاب کشائی کی جس میں اسکیمیں اور ترغیبات شامل ہیں جس کا تصور ملک میں ایک متحرک اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے کیا گیا ہے۔ ایکشن پلان میں 19 ایکشن آئٹمز شامل ہیں جو مختلف شعبوں میں پھیلے ہوئے ہیں جیسے کہ ’’کاروبار کو آسان بنانے کا عمل اور تعاون فراہم کرنا‘‘، ’’مالی مدد اور مراعات‘‘ اور "انڈسٹری اکیڈمیا پارٹنرشپ اینڈ کیوبیشن"۔ ایکشن پلان کے مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے حکومت کی جانب سے اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو پہچاننے، ترقی دینے اور بااختیار بنانے کے لیے مختلف پروگراموں کا نفاذ کیا جاتا ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت، حکومت تین فلیگ شپ اسکیموں کو نافذ کررہی ہے، یعنی   فنڈ آف فنڈز فار اسٹارٹ اپس  (ایف ایف ایس)، اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم (ایس آئی ایس ایف ایس) اور اسٹارٹ اپس کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس ایس ) مختلف مراحل پر اسٹارٹ اپس کو ان کے کاروباری سائیکل کے سپورٹ کرنے کے لیےان اسکیموں کو نافذ کیا جارہا ہے۔

ایس آئی ایس ایف ایس انکیوبیٹرز کے ذریعے سیڈ اسٹیج اسٹارٹ اپس کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ ایس آئی ایس ایف ایس کے پاس 945 کروڑ روپے کا کارپس ہے۔ خاص طور پر ریاست تمل ناڈو کے لیے، کل 86.10 کروڑ روپے کی رقم میں 20 انکیوبیٹر منظور کیے گئے ہیں اور 43.63 کروڑ روپے 31 دسمبر 2023 کو منظور شدہ انکیوبیٹر سیشن میں تقسیم کیے گئے ہیں۔

ایف ایف ایس کا قیام وینچر کیپیٹل سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے کیا گیا ہے اور اسے اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا (ایس آئی ڈی بی آئی ) کے ذریعے چلایا گیا ہے، جو سیبی  سے رجسٹرڈ متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف ) کو سرمایہ فراہم کرتا ہے جو بدلے میں اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ایف ایف ایس کے پاس  10,000 کروڑ روپے کا کارپس ہے۔ خاص طور پر ریاست تمل ناڈو کے لیے، ایس آئی ڈی بی آئی نے 31 دسمبر 2023 تک 6 اے آئی ایف  کو کل 500 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی ہے اور اے آئی ایف کو 384 کروڑ روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

سی جی ایس ایس کو قابل مالیاتی اداروں کے ذریعے صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی ) کے تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کے محکمے کو کولیٹرل فری قرضوں کی فراہمی کے لیے لاگو کیا گیا ہے۔ سی جی ایس ایس کو نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی (این سی جی ٹی سی) لمیٹڈ کے ذریعے چلایا جاتا ہے اور اسے 1 اپریل 2023 سے پائلٹ بنیادوں پر فعال کیا گیا ہے۔ خاص طور پر ریاست تمل ناڈو کے لیے، 31 دسمبر 2023 تک، 8.65 کروڑ روپے کے کل 5 قرضے اہل تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو تقسیم کیے گئے ہیں۔

مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے حکومت کی جانب سے اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت مختلف پروگرام نافذ کیے جاتے ہیں۔ مذکورہ پہل کے تحت حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے تمام اقدامات شامل ہیں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی ز)، شہروں، قصبوں اور دیہی علاقوں بشمول ریاست تمل ناڈو میں لاگو ہوتے ہیں۔ اس طرح کے اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ڈی پی آئی آئی ٹی تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کی تعداد 2016 میں 300 سے بڑھ کر 31 دسمبر 2023 تک بڑھ کر 1,17,254 ہو گئی ہے۔ خاص طور پر ریاست تمل ناڈو کے لیے، 31 دسمبر 2023 تک 7,559 ڈی پی آئی آئی ٹی  کو تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس  کے لئے منظوری دی گئی ہے۔

 

************

 

ش ح۔ا م۔ م  ص

 (U: 4847)



(Release ID: 2005265) Visitor Counter : 40


Read this release in: English , Hindi , Tamil