سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’نازک 5‘‘ سے لے کر ’’ٹاپ 5‘‘ تک، ہندوستان کا گزشتہ دس سالوں کا سفر اپنے آپ میں ایک کیس اسٹڈی ہے، جو کہ معاشیات کے کسی بھی طالب علم کو محظوظ اور پرجوش کرے گا
گزشتہ دس سالوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے مختلف عالمی پیرامیٹرز اور عالمی معیارات میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
آج ہندوستان پانچویں سب سے بڑی معیشت اور تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے طور پر ابھرا ہے؛ گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہم نے دس سالوں میں 41 مقامات کی چھلانگ لگائی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
دنیا آج ہندوستان کی قیادت کی ستائش کرتی ہے، ہم موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں دنیا سے سبقت لے رہے ہیں، گرین انرجی اور زیرو ایمیشن کی طرف ہماری کوششیں اور گزشتہ سال نئی دہلی میں تاریخی جی 20 سمٹ کے دوران گلوبل بائیو فیول الائنس (جی بی اے) کے آغاز پی ایم مودی کی پہل ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
10 FEB 2024 1:00PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "نازک 5" سے "ٹاپ 5" تک، ہندوستان کا گزشتہ دس سالوں کا سفر اپنے آپ میں ایک کیس اسٹڈی ہے، جو معاشیات کے کسی بھی طالب علم کو خوش اور پرجوش کرے گا۔
ماضی کے گھٹیا پن اور گھوٹالوں سے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلی دہائی اس مشکوک امتیاز کو عبور کرنے کا ایک موقع رہی ہے، انہوں نے مزید کہا، یہ مایوسی سے امید پرستی کے سفر کا آغاز ہے۔
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ، نئی دہلی میں ٹائمز گروپ کے زیر اہتمام گلوبل بزنس سمٹ ’دی بگ شفٹ – میسرنگ دی فورسز آف چینج‘ سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے دس سالوں میں ہندوستان نے مختلف عالمی پیرامیٹرز اور عالمی معیارات میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت کے طور پر ابھرا ہے اور گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہم 2014 میں 81 ویں نمبر پر تھے، ہم نے 41 مقامات کی چھلانگ لگائی ہے، آج ہم دنیا میں 40 ویں نمبر پر ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان میں دنیا بھر میں تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے اور سب سے تیزی سے بڑھنے والے ایک یونیکارن کا گھر ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’ 2014 میں صرف 350 سے زیادہ اسٹارٹ اپس سے، ہندوستان نے 300 گنا سے زیادہ ترقی کی۔ پی ایم مودی کے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے 'اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا' کی کلریئن کال دینے اور 2016 میں خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم شروع کرنے کے بعد، آج ہمارے پاس 1,30,000 اسٹارٹ اپس کے علاوہ 110 سے زیادہ یونیکارن ہیں۔‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اگرچہ ملک میں ٹیلنٹ کی کبھی کمی نہیں تھی، لیکن پی ایم مودی کی قیادت میں ماحول کو فعال کرنے کی گمشدہ کڑی بنائی گئی۔
انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم مودی کی طرف سے شروع کی گئی خلائی اصلاحات نے رازداری کا پردہ ہٹا دیا جس نے ہندوستان کے خلائی پروگراموں کو ڈھانپ دیا تھا۔ اسپیس سیکٹر کے کھلنے کے ساتھ، عام لوگ چندریان -3 اور آدتیہ جیسے میگا اسپیس ایونٹس کے آغاز کا مشاہدہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، چار پانچ سال پہلے، ہمارے پاس خلائی شعبے میں صرف ایک اسٹارٹ اپ تھا، آج اس شعبے کو کھولنے کے بعد ہمارے پاس تقریباً 190 پرائیویٹ اسپیس اسٹارٹ اپس ہیں، جب کہ ان میں سے پہلے والے بھی کاروباری بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال اپریل سے دسمبر 2023 میں نجی خلائی اسٹارٹ اپس کے ذریعہ 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگرچہ ہمارا خلائی تحقیق کا پروگرام 1969 میں شروع ہوا تھا، جس سال امریکہ نے چاند پر پہلا انسان اتارا تھا، ہم نے خلائی سفر کرنے والے ممالک کے ساتھ تیزی سے کام لیا اور پچھلے سال چندریان -3 نے قمری جنوبی قطبی خطہ جہاں پہلے کوئی نہیں اترا چاند پر تاریخی ٹچ ڈاؤن کیا۔
انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی مستقبل کی اقتصادی ترقی کے محرک کے طور پر بائیو ٹکنالوجی کی نشاندہی کرتے ہوئے، S&T وزیر نے کہا کہ ہماری بایو اکانومی فی الحال تقریباً 140 ڈالر بلین ہے جو کہ ایک دہائی قبل10 ڈالر بلین تھی۔ آج 6,300 سے زیادہ بایو ٹیک اسٹارٹ اپس اور 3,000 سے زیادہ ایگریٹیک اسٹارٹ اپس ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’’ہمارے پاس ہندوستان میں بہت زیادہ حیاتیاتی وسائل ہیں، - ہمالیہ میں جڑی بوٹیاں، خوشبو مشن نئے مواقع پیدا کر رہا ہے جبکہ ڈیپ اوشین مشن 7,500 کلومیٹر سے زیادہ ساحلی پٹی کے ساتھ ہندوستان کی سمندری بیڈ کی بہت بڑی دولت کو استعمال کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔‘‘
یہ بتاتے ہوئے کہ ’’انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن‘‘ سائنسی تحقیق میں وسیع تر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کی راہ ہموار کرے گی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ این آر ایف امریکہ کے این آر ایف سے بہتر ماڈل ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ’’این آر ایف بجٹ50,000 کروڑ روپے کی فنڈنگ کا تصور کرتا ہے۔ پانچ سالوں میں جس میں سے تقریباً 60%-70%، غیر سرکاری ذرائع سے آنے کا تخمینہ ہے۔‘‘
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ سائلو کا دور ختم ہو چکا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ این آر ایف پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان انضمام کا تصور کرتا ہے اور قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کی سفارشات کے مطابق ملک میں سائنسی تحقیق کی اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک سمت فراہم کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر انوویٹرس، آر اینڈ ڈی اور اسٹارٹ اپس کے لیے بہترین وقت ہے۔ پی ایم مودی نے صحیح ماحولیاتی نظام فراہم کیا ہے جو اختراع کو سپورٹ اور بڑھاتا ہے، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتا ہے اور ترقی کرتی ہوئی صنعت کو فروغ دیتا ہے۔
اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ پی ایم مودی نے ہمیں ماضی کی خود ساختہ بیڑیوں سے آزاد کرایا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے تقریباً 2000 فرسودہ قوانین کو ختم کر دیا اور معیشت کو بے ضابطہ کر دیا جو پہلے ایف ڈی آئی کو راغب کرنے اور ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج دنیا ہندوستان کی قیادت کی ستائش کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم گرین انرجی اور زیرو ایمیشن کی طرف اپنی کوششوں اور گزشتہ سال تاریخی جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران گلوبل بائیو فیول الائنس (جی بی اے) کے آغاز کے پی ایم مودی کی پہل میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں دنیا کو سبقت دے رہے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ آج دنیا ہندوستان کی راہنمائی کرنے کا انتظار کر رہی ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج کے نوجوان پی ایم مودی کے "وکست بھارت" @2047 کے معمار ہوں گے۔
******
ش ح۔ ش ت ۔ م ر
U-NO. 4784
(Release ID: 2004812)
Visitor Counter : 69