زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کو فروغ
Posted On:
09 FEB 2024 5:08PM by PIB Delhi
حکومت ہند زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں زرعی اسٹارٹ اپس کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرکے انہیں فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی) کے تحت جدت اور زرعی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے 2018-19سے"انوویشن اینڈایگری -انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ" پروگرام نافذ کر رہا ہے جس کا مقصد ملک میں اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کو پروان چڑھانے کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرکے اختراعی اور زرعی صنعت کاری کو فروغ دینا ہے۔
اب تک، 5 نالج پارٹنرز (کے پی) اور 24 آر کے وی وائی ایگری بزنس انکیوبیٹرز (آر-اے بی آئی) کو ایگری اسٹارٹ اپس کی تربیت اور اس پروگرام کے نفاذ کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ ان 5 کے پی اور 24 آر-اے بی آئی کی فہرست ضمیمہ میں ہے۔ پروگرام کے تحت، مختلف ریاستوں میں کام کرنے والے کے پی اور آر-اے بی آئی کو فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ ان نالج پارٹنرز اور آر-اے بی آئی نے پروگرام کے تحت اسٹارٹ اپس کو تربیت، رہنمائی اور مالی مدد فراہم کرنے کے لیے انکیوبیشن مراکز قائم کیے ہیں۔
اب تک 1554 ایگری اسٹارٹ اپس بشمول 387 خواتین کی قیادت میں مختلف شعبوں میں زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں کام کرنے والے سٹارٹ اپس کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت 20-2019 سے 2023-24 تک مختلف نالج پارٹنر اور آر-اے بی آئی کے ذریعہ 111.57 کروڑ روپےکی تکنیکی اور مالی مدد قسطوں میں جاری کی گئی ہیں۔
اس پروگرام کے تحت، زراعت اور اس سے منسلک شعبے کے صنعت کاروں/اسٹارٹ اپس کواپنی مصنوعات، خدمات، کاروباری پلیٹ فارم وغیرہ کو لانچ کرنے کے لیےآئیڈیا/پری سیڈ مرحلے پر 5.00 لاکھ روپے بیج کے مرحلے پر 25 لاکھ روپے تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ پروگرام کے تحت مقرر کردہ نالج پارٹنرز (کے پی) اور آر کے وی وائی ایگری بزنس انکیوبیٹرز (آر-اے بی آئی) کے ذریعہ اسٹارٹ اپس کو تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت ہند مختلف قومی سطح کے پروگراموں کا انعقاد کرتی ہے جس میں ایگری اسٹارٹ اپ کانکلیو، ایگری فیئر اور نمائشیں، ویبینار، ورکشاپس شامل ہیں تاکہ ایگری اسٹارٹ اپ کو مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جوڑ کر ان کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے۔
یہ محکمہ 2020-21کے بعد سے "زرعی انفراسٹرکچر فنڈ" اسکیم پر عمل درآمد کر رہا ہے جس کا مقصد فصل کے بعد کے انتظام اور کمیونٹی فارمنگ اثاثوں کے قابل عمل منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے درمیانی مدت کے قرض کی مالیاتی سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ اہل افراد، کسان، زرعی صنعت کار، اسٹارٹ اپ وغیرہ کے سمیت استفادہ کنندگان کو سود میں رعایت اور کریڈٹ گارنٹی سپورٹ فراہم کی جا سکے۔ ۔ اس اسکیم کے تحت بے زمین کرایہ دار کسانوں کے لیے اسٹارٹ اپس قائم کرنے کا کوئی خاص انتظام نہیں ہے۔ تاہم، 1284 سٹارٹ اپس کو درمیانی مدت کے قرضے کے ساتھ روپے کی مالی مدد کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت کسانوں کے ذریعہ شروع کردہ اسٹارٹ اپ سمیت 1248 کروڑ روپے، ذیل میں دیئے گئے ہیں۔
نالج پارٹنر (کے پی) اور آر کے وی وائی ایگری بزنس انکیوبیٹرز (آر-اے بی آئی) کی فہرست
نالج پارٹنرز (کے پی):
- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن مینجمنٹ (ایم اے این اے جی ای)، حیدرآباد۔
- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل مارکیٹنگ (این آئی اے ایم) جے پور، راجستھان۔
- انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی اے آر آئی) پوسا، نئی دہلی۔
- یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنس، دھارواڑ، کرناٹک۔
- آسام زرعی یونیورسٹی، جورہاٹ، آسام۔
آر کے وی وائی –آر اے ایف ٹی اے اے آر ایگری بزنس انکیوبیٹرز (آر-آے بی آئی):
- چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، حصار، ہریانہ
- سی ایس کے ہماچل پردیش کرشی وشو ودیالیہ، پالم پور، ہماچل پردیش
- آئی آئی ٹی-بی ایچ یو، وارانسی، اتر پردیش
- جواہر لعل نہرو کرشی وشو ودیالیہ، جبل پور، مدھیہ پردیش
- آئی سی اے آر-انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، عزت نگر، بریلی، اتر پردیش
- پنجاب زرعی یونیورسٹی، لدھیانہ، پنجاب
- اندرا گاندھی کرشی وشو ودیالیہ، رائے پور، چھتیس گڑھ
- شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، جموں و کشمیر
- آئی آئی ایم، کاشی پور، اتراکھنڈ
- کیرالہ زرعی یونیورسٹی، تھریسور، کیرالہ
- آئی سی اے آر- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملٹس ریسرچ، حیدرآباد، تلنگانہ
- تمل ناڈو زرعی یونیورسٹی (ٹی این اے یو)، کوئمبٹور، تمل ناڈو
- ایگری انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ سیل، انگرا، آندھرا پردیش
- نیشنل رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، کٹک، اوڈیشہ
- ایس کے این ایگریکلچر یونیورسٹی، جوبنر، راجستھان
- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کھڑگپور، مغربی بنگال
- بہار زرعی یونیورسٹی، بھاگلپور، بہار
- آنند زرعی یونیورسٹی، آنند، گجرات
- آئی سی اے آر- سنٹرل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن کاٹن ٹیکنالوجی، ممبئی، مہاراشٹر
- ڈاکٹر پنجاب راؤ دیشمکھ کرشی ودیا پیٹھ، اکولا، مہاراشٹر
- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویٹرنری ایپیڈیمولوجی اینڈ ڈیزیز انفارمیٹکس(این آئی وی ای ڈی آئی)، بنگلورو، کرناٹک
- کالج آف فشریز، لیمبوچیرا، تریپورہ
- محکمہ ویٹرنری میڈیسن کالج آف ویٹرنری سائنسز اینڈ اینیمل ہسبنڈری، ایزول، میزورم
- کالج آف ہارٹیکلچر اینڈ فاریسٹری، پاسیگھاٹ، اروناچل پردیش
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
4770
(Release ID: 2004685)
Visitor Counter : 68