دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زمینی وسائل کے محکمے نے  : 8 اور 9 فروری 2024 کے دوران نئی دہلی میں ریاستی محصولات/رجسٹریشن سکریٹریز اور انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن (آئی جی آر) کی ‘‘لینڈ مینجمنٹ ماڈرنائزیشن میں بہترین طریقوں کے اشتراک’’ پر منعقد قومی کانفرنس میں  آٹھویں بھومی سمواد  کا اہتمام کیا


ڈو اوایل آرنے زمینی حکمرانی میں بلاک چین، مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ ٹیکنالوجیز کے استعمال پر زور دیا

ریاستوں سے جائزے اورپھرسے جائزے کے مقصدکی خاطر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے زمینی ریکارڈز کو اپ ڈیٹ کرنے پر زور دیا گیا

زمینوں سے متعلق تنازعات اور قانونی چارہ جوئی میں کمی کے ذریعے جی ڈی پی کی نمو پر زمینی ریکارڈزکی ڈیجیٹلائزیشن کے اثرات کو اجاگر کیا گیا

نیشنل جنرک ڈاکومنٹ رجسٹریشن سسٹم کے نفاذ کے ذریعے ایک قوم – ایک ملک کے مقصد کو حاصل کیاگیا

قرض  تک آسان رسائی کے ذریعہ کسانوں کو  اس کے اہل بنانے پر سوامیتوا اسکیم کے تحت جاری کردہ پراپرٹی کارڈز کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی

جائیداد کے رجسٹریشن کے غیر متنازعہ لین دین کے لیے آٹو میوٹیشن کی دفعات کو آسان بنانے کے لیے ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی گئی

Posted On: 09 FEB 2024 2:40PM by PIB Delhi

زمینی وسائل کے محکمے نے 8 اور 9 فروری 2024 کے دوران نئی دہلی کے وگیان بھون میں ، ‘‘لینڈ مینجمنٹ ماڈرنائزیشن میں بہترین طریقوں کے اشتراک’’ کے موضوع پر ریاستی محصولات/رجسٹریشن سکریٹریز اور انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن( آئی جی آر) کی قومی کانفرنس آٹھویں بھومی سمواد  کا انعقاد کیا۔  مذکورہ کانفرنس کا افتتاح 8 فروری 2024 کو دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VI9G.jpg

کانفرنس کے پہلے دن ہونے والی بات چیت میں  درج ذیل متعدد قابل عمل نکات پر زور دیا گیا :

 

  i) زمینی حکمرانی میں بلاک چین، مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ ٹیکنالوجیز کا استعمال؛

ii)  تجویز کئے گئے جائزے اورپھرسے جائزے  کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے زمین کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنا؛

  iii) زمینوں سے متعلق تنازعات اور قانونی چارہ جوئی میں کمی کے ذریعے جی ڈی پی کی نمو پر زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا اثر؛

 iv) سوامیتوا اسکیم کے تحت جاری کئے گئے  پراپرٹی کارڈز کے زیر اثر  کسانوں کو  قرض تک آسان رسائی کیاجانا؛

v) نیشنل جنرک ڈاکومنٹ رجسٹریشن سسٹم (این جی ڈی آر ایس) کے نفاذ کے ذریعے ایک ملک - ایک رجسٹریشن کے مقصد کو حاصل کرنا؛

vi) جائیداد کی رجسٹریشن کے غیر متنازعہ لین دین کے لیے آٹو میوٹیشن کی دفعات کو آسان بنانا۔

کانفرنس کے پہلے دن شرکاء کی طرف سے چھ اجلاس  میں اپنے بہترین  طورطریقوں کی نمائش کی گئی اور اشتراک میں بہت زیادہ جوش و خروش کے ساتھ غور و فکر کو بھی دیکھاگیا، جس میں لینڈ ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن اور اس کے عمل، وقت، لاگت میں کمی کے اثرات سمیت زمین کے انتظام کی جدید کاری کے مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا تھا۔ زمین سے متعلق خدمات میں دفاتر کے دورے، ریونیو کورٹ کے مقدمے اور زندگی میں سہولت  وغیرہ۔ بھو آدھار یا یوایل پی آئی این  جنریشن - بھو آدھار یا یوایل پی آئی این  ڈیٹا بیس بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے بہترین طریقہ کار؛ لینڈ مینجمنٹ میں آٹو میوٹیشن - ایڈوانسمنٹ اور ایپلی کیشنز؛ قانونی چارہ جوئی میں کمی میں لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور رجسٹریشن کی کمپیوٹرائزیشن کا اثر؛ کریڈٹ تک رسائی کے لیے لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا استعمال۔

کانفرنس کا دوسرا دن کسی بھی وقت، کہیں بھی رجسٹریشن کے موضوع پر بحث کے لیے وقف تھا۔دیہی ترقی کی وزارت کے  زمینی وسائل کے محکمہ، میں سکریٹری محترمہ ندھی کھرے نے بحث کے دوسرے دن تقریر کاآغاز کرتے  ہوئے کراس لرننگ کو بڑھانے کی خاطر اس طرح کے مباحثوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی کیونکہ مختلف ریاستیں زمین کے انتظام کی جدید کاری کے عمل کے مختلف مراحل میں ہیں۔ انہوں نے زمین کے انتظام کی جدید کاری پر بحث کے لیے چار نکاتی ایجنڈے پر زور دیا یعنی i) عمل کو ہموار کرنا اور زبان اور فارمیٹس دونوں کو آسان بنانا؛ ii) قانونی اصلاحات؛ iii) ٹیکنالوجی کا استعمال؛ اور iv) بہترین کارروائیاں اور تھرڈ پارٹی امپیکٹ اسٹڈیز کی دستاویزات۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس شعبے میں پہلے سے کئے گئے مختلف اقدامات کے اثرات اور ان کی مناسب دستاویزات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ اس طرح کے اقدامات کی پورے بھارت  کی سطح پر اسکیل ایبلٹی کو قابل بنایا جا سکے ،جس کے نتیجے میں غیرضروری  طریقوں کو ختم کرتے ہوئے ٹھوس اصلاحات کی جائیں اور اس طرح شکایت کنندگان کے بوجھ کو کم کیا جائے۔

کانفرنس کے دوسرے  دن منعقد کئی سیشنز میں جن موضوعات پر بھرپور غور و خوض کیا گیاان میں درج ذیل نکات شامل ہیں:

i) رجسٹریشن ایکٹ، 1908 میں ترمیم پر سیشن یوآئی ڈی اے آئی  اور اتر پردیش، جموں و کشمیر، کرناٹک اور بہار کے ریاستی نمائندوں کی پیشکشوں کے ساتھ ریاستی حکومتوں کی طرف سے کی گئی/ زیر غور بڑی ترامیم پر جن سے حکومت/شہریوں کو فائدہ پہنچا ہے اور جو ترامیم ہونی ہیں۔ شہریوں کے لیے آسان زندگی کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔

ii) انضباطی تعمیل کے بہترین طریقوں پر منعقد اجلاس  میں کیرالہ، آندھرا پردیش، جموں و کشمیر، مدھیہ پردیش، کرناٹک، گجرات ریاستوں اور ایس ڈی یو این آئی سی  پونے کی جانب سے کسی بھی وقت، کہیں بھی رجسٹریشن اور رجسٹریشن کو قبول کرنے یا انکار کرنے پر عمل/دستاویز۔ایس اوپی  کے بہترین طریقوں پر پریزنٹیشن شامل تھیں۔

iii) بی ریڈی فریم ورک پر سیشن میں ڈی پی آئی آئی ٹی، نئی دہلی اور ریاست آسام کے ذریعہ ہندوستانی تناظر میں ورلڈ بینک کے بی ریڈی فریم ورک میں سوالات کی مطابقت اور بی ریڈی فریم ورک میں جواب دینے اور درجہ بندی کو بہتر بنانے کی تیاری پر پریزنٹیشن تھی۔

اس مٰیں  تقریباً 200 مندوبین  حصہ لیا اوراس دوروزہ کانفرنس میں   مالیہ  اور رجسٹریشن محکموں کے افسران اور ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے آئی جی آر، اہم مرکزی وزارتوں/ محکموں کے نمائندوں اور دیگرمتعلقہ فریقوں  نے  حصہ لیا۔ کانفرنس میں مقررین اور مختلف متعلقہ فریق  گروپوں کے شرکاء کے کئی گروپس کی شرکت  دیکھنے میں آئی ، جس میں مرکز کے ساتھ ساتھ ریاستی/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی  حکومتیں اور ادارے شامل ہیں جو علم اور خیالات کے تبادلے، اختراعات کی نمائش، کامیاب کیس اسٹڈیز، حل کی نشاندہی، مستقبل کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال، اور مختلف موضوعات اور شعبوں میں ممکنہ استعمال پر باہمی سیکھنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔

*********

(ش ح۔ش م۔ع آ)

U.No.4741




(Release ID: 2004576) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi