قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ملک بھر میں 757 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتیں کام کر رہی ہیں


عدالتوں نے 31 دسمبر 2023 تک 214000 سے زائد مقدمات کو نمٹا یا ہے

Posted On: 09 FEB 2024 12:21PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف  کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ،  پارلیمانی امور کی وزارت کے  وزیر مملکت؛ ثقافت کی وزارت کے وزیر مملکت  جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ، 2018 کے مطابق، مرکزی حکومت فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سیز) کے قیام کے لیے اکتوبر، 2019 سے خصوصی پاکسو(ای- پاکسو) عدالتوں کے قیام کے لیے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیم پر عمل آوری کر رہی ہے تاکہ  ایک معینہ مدت کے اندر  جنسی جرائم سے بچوں کی حفاظت (پاکسو)  ایکٹ  سے متعلق زیر التوا معاملات کی جلد سماعت  کی جاسکے  اور انہیں  نمٹایا جا سکے۔

یہ اسکیم ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے تھی، جسے مزید مارچ، 2023 تک بڑھا دیا گیا تھا۔ مرکزی کابینہ نے اس اسکیم کو مزید تین سال کے لیے، یکم اپریل 2023 سے 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا ہے، جس کی کل لاگت 1952.23 کروڑ روپے ہے۔ جس میں 1207.24 کروڑ روپے مرکزی حصہ کے طور پر نربھیا فنڈ سے خرچ کئے جائیں گے۔

مختلف ہائی کورٹس کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق، دسمبر 2023 تک، 757 ایف ٹی ایس سیز بشمول 411 خصوصی پاکسو (ای-پاکسو)عدالتیں ملک بھر کی 30 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطے میں کام کر رہی ہیں جنہوں نے 214000 سے زیادہ مقدمات کو نمٹا یا ہے۔ 31 دسمبر 2023 تک نمٹائے گئے مقدمات کی تعداد کے ساتھ فعال فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-1 میں  دی گئی ہیں۔

فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کا قیام خواتین کی سلامتی، جنسی اور صنفی بنیاد پر ہونے والے تشدد سے نمٹنے، عصمت دری اور پاکسو ایکٹ سے متعلق زیر التوا مقدمات کے بیک لاگ کو کم کرنے اور جنسی جرائم سے بچ جانے والوں کو انصاف تک فوری رسائی فراہم کرنے کے تئیں حکومت کی غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

اسکیم کے آغاز سے لے کر اب تک فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سیز) کے ذریعہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے  وار نمٹائے گئے معامالت کی  تفصیل ضمیمہ-2 میں دی گئی ہے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کی طرف سے 2023 میں اسکیم کا تھرڈ پارٹی  جائزہ لیا گیا تھا جس میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ  اس اسکیم کو جاری رکھنے کی سفارش کی گئی تھی۔ آئی پی اے کی طرف سے دی گئی سفارشات درج ذیل ہیں:

  • آئی آئی پی اے نے اس اسکیم کو جاری رکھنے کی سختی سے سفارش کی کیونکہ اس کا بنیادی مقصد خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی جرائم کے مقدمات کو ایک منظم اور تیز رفتار عدالتی عمل کے ذریعے نمٹانا ہے۔
  • مقدمات کی سماعت کو تیز کرنے کے لیے، ریاستوں اور ہائی کورٹس کو پاکسو کے مقدمات میں تجربہ کار خصوصی ججوں کی تقرری، حساسیت کی تربیت کو یقینی بنانا  اور خاتون سرکاری وکیلوں کی تقرری سمیت پیرامیٹرز کو مضبوط کرنا چاہیے۔
  • کورٹ روم  کو جدید ٹیکنالوجی جیسے آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ سسٹم اور ایل سی ڈی پروجیکٹر سے اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ ترقی پذیر ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ ہونے کے لیے، عدالت الیکٹرانک کیس فائلنگ اور عدالتی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن سمیت آئی ٹی سسٹمز کا اضافہ کر سکتی ہے۔
  • عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کو جلد نمٹانے اور ڈی این اے رپورٹس کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فرانسک لیبز کی تعداد میں اضافہ کرنا اور افرادی قوت کو تربیت دینا۔ اس سے نہ صرف ماہر افرادی قوت کو سائنسدانوں اور رپورٹنگ افسران کی مدد کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اس کے علاوہ منصفانہ اور فوری انصاف فراہم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
  • تمام اضلاع میں کمزور گواہوں کے ڈیپوزیشن سنٹرز (وی ڈبلیو ڈی سیز) قائم کیے جانے چاہئیں تاکہ متاثرین کی شہادتوں کو ریکارڈ کرنے کے بہتر عمل کو آسان بنایا جا سکے اور  اس طرح عدالتی کارروائی ہموار ہو سکے۔ ریاستوں کو بچے کی شناخت ظاہر کیے بغیر بند دروازوں کے پیچھے اس طرح سے ٹرائل کرنے کے لیے پہل کرنی چاہیے جو بچوں کے لیے موافق  ہو۔  اس کے علاوہ ہر ایف ٹی ایس سی کے پاس ایک چائلڈ سائیکالوجسٹ ہونا چاہیے تاکہ بچے کی سخت پری ٹرائل اور ٹرائل کے طریقہ کار میں مدد کی جا سکے۔

نو  فروری 2024 کے لیے لوک سبھا کے ستارے والے سوال نمبر *102 کے جواب میں پیش کئے گئے ضمیمے

ضمیمہ-1

دسمبر، 2023 تک ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے کے لحاظ سے   فعال ایف ٹی  ایس سیز کی تعداد اور مقدمات کا مجموعی نمٹان

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطہ

فعال عدالتیں

 اسکیم کے نفاذ سے لے کر اب تک معاملات کا مجموعی نمٹان

ایف ٹی ایس سیز بشمول ای- پاکسو

ای- پاکسو

1

آندھرا پردیش

16

16

4083

2

آسام

17

17

4979

3

بہار

46

46

9939

4

چنڈی گڑھ

1

0

244

5

چھتیس گڑھ

15

11

4377

6

دہلی

16

11

1503

7

گوا

1

0

44

8

گجرات

35

24

10295

9

ہریانہ

16

12

5342

10

ہماچل پردیش

6

3

1282

11

جموں و کشمیر

4

2

151

12

جھارکھنڈ

22

16

5822

13

کرناٹک

31

17

8897

14

کیرالہ

54

14

16878

15

مدھیہ پردیش

67

57

23613

16

مہاراشٹر

19

10

16907

17

منی پور

2

0

127

18

میگھالیہ

5

5

382

19

میزورم

3

1

169

20

ناگالینڈ

1

0

57

21

اوڈیشہ

44

23

11960

22

پڈوچیری

1

1

44

23

پنجاب

12

3

3565

24

راجستھان

45

30

13003

25

تمل ناڈو

14

14

6228

26

تلنگانہ

36

0

7799

27

تریپورہ

3

1

349

28

اتراکھنڈ

4

0

1355

29

اتر پردیش

218

74

55021

30

مغربی بنگال

3

3

48

 

میزان

757

411

214463

 

ضمیمہ -2

دسمبر، 2023 تک ایف ٹی ایس سیز میں کیسوں کا ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطہ   وار نمٹان

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطہ

اسکیم کے نفاذ سے اب تک قائم کئے گئے کل مقدمات

 اسکیم کے نفاذ سے لے کر اب تک معاملات کا مجموعی نمٹان

مجموعی زیر التوا معاملے

 
 

1

آندھرا پردیش

11314

4083

7231

 

2

آسام

10186

4979

5207

 

3

بہار

27655

9939

17716

 

4

چنڈی گڑھ

447

244

203

 

5

چھتیس گڑھ

6641

4377

2264

 

6

دہلی

5313

1503

3810

 

7

گوا

200

44

156

 

8

گجرات

16633

10295

6338

 

9

ہریانہ

9541

5342

4199

 

10

ہماچل پردیش

2116

1282

834

 

11

جموں و کشمیر

604

151

453

 

12

جھارکھنڈ

10308

5822

4486

 

13

کرناٹک

14311

8897

5414

 

14

کیرالہ

24279

16878

7401

 

15

مدھیہ پردیش

33806

23613

10193

 

16

مہاراشٹر

21262

16907

4355

 

17

منی پور

221

127

94

 

18

میگھالیہ

1443

382

1061

 

19

میزورم

258

169

89

 

20

ناگالینڈ

108

57

51

 

21

اوڈیشہ

23020

11960

11060

 

22

پڈوچیری

265

44

221

 

23

پنجاب

5003

3565

1438

 

24

راجستھان

19125

13003

6122

 

25

تمل ناڈو

10668

6228

4440

 

26

تلنگانہ

16262

7799

8463

 

27

تریپورہ

591

349

242

 

28

اتراکھنڈ

2263

1355

908

 

29

اتر پردیش

139799

55021

84778

 

30

مغربی بنگال

2996

48

2948

 

 

میزان

416638

214463

202175

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ا گ۔ن ا۔

U-4723



(Release ID: 2004454) Visitor Counter : 61


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil