وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
کابینہ نے ماہی پروری اور ایکواکلچر بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے متعلق فنڈ کی توسیع کو منظوری دے دی ہے
Posted On:
08 FEB 2024 9:12PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں کابینہ نے پہلے سے منظور شدہ 7522.48 کروڑ روپئے کے منظور شدہ فنڈ کے حجم اور 939.48 کروڑ روپئے کے بجٹ سپورٹ کے اندر مزید تین سال یعنی سال 26-2025 کے لیے ماہی پروری اور ایکواکلچر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) کی توسیع کو منظوری دے د ی ہے۔
ماہی پروری کے شعبے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے سے نمٹنے کے لیے مرکزی کابینہ نے 19-2018 کے دوران 7522.48 کروڑ روپئے کے کُل فنڈ کے ساتھ ماہی پروری اور ایکواکلچر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا فنڈ قائم کیا۔ 19-2018 سے 23-2022 کی مدت کے دوران ایف آئی ڈی ایف کے نفاذ کے ابتدائی مرحلے میں 5588.63 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری لاگت کے ساتھ ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کے کُل 121 پروجیکٹس مختلف ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کو منظوری دی گئی۔ ایف آئی ڈی ایف کی توسیع سے فشنگ ہاربرس، فشنگ لینڈنگ سینٹرس، آئس پلانٹس ، کولڈ اسٹوریج، فش ٹرانسپورٹ کی سہولیات ، مربوط کولڈ چین ، مچھلی کو فروخت کرنے کے لیے جدید مارکٹس ، بروڈ بینکس، ہیچریز ، ایکواکلچر کی ترقی،فش سیڈس فارمس، جدید فشریز ٹریننگ سینٹر، فش پروسیسنگ یونٹس، آبی ذخائر میں کیج کلچر، گہرے سمندر میں مچھلیاں پکڑنے کے لیے جہازوں کو اتارنا، بیماری کی تشخیص کی لیباریٹریاں، میری کلچر اور ایکویٹک کوارنٹائن سہولیات جیسی مختلف ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مزید اضافہ ہوگا۔
ایف آئی ڈی ایف مجاز کمپنیوں نیز زراعت اور دیہی ترقی کے لیے قومی بینک کے نام سے قرض دینے والی نوڈل کمپنیوں (این ایل ایز) کے ذریعے ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی شناخت شدہ سہولیات کے فروغ کے لیے ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) اور آل شیڈولڈ بینک کے لیے رعایتی مالیہ فراہم کرتا رہے گا۔ حکومت ہند 12 سال کی واپسی کی مدت کے لیے سالانہ 3فیصد تک سود کی رعایت فراہم کرتی ہے جس میں این ایل ایز کے ذریعے رعایتی مالیہ فراہم کرنے کے لیے 2 سال کی پابندی بھی شامل ہے جس کی شرح 5فیصد سے کم نہیں ہے۔
حکومت ہند مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کے بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی فنڈ کے موجودہ کریڈٹ گارنٹی فنڈ سے صنعت کاروں، انفرادی کاشتکاروں اور کوآپریٹیو کے پروجیکٹوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔
ایف آئی ڈی ایف کے تحت آنے والی اہل اداروں میں ریاستی حکومتیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے، ریاستی ملکیتی کارپوریشنز، ریاستی حکومت کے اقدامات، حکومت کے زیر اہتمام، معاون تنظیمیں، فشریز کوآپریٹو فیڈریشنز، کوآپریٹیو، مچھلی کاشتکاروں اور مچھلی کی پیداوار کے اجتماعی گروپ، پنچایت راج ادارے، سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) غیر سرکاری تنظیمیں (این جی اوز)، خواتین اور ان کے کاروباری افراد، نجی کمپنیاں اور کاروباری افراد شامل ہیں۔
ایف آئی ڈی ایف کے اپنے پہلے مرحلے میں مکمل کیے گئے 27 پروجیکٹوں نے 8100 سے زائد ماہی گیری کے جہازوں کے لیے محفوظ لینڈنگ اور برتھنگ کی سہولیات پیدا کیں، 1.09 لاکھ ٹن مچھلی کی لینڈنگ کو بڑھایا، تقریباً 3.3 لاکھ ماہی گیروں اور دیگر شراکت داروں کو فائدہ پہنچایا اور 2.5 لاکھ براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کیے۔
مزید یہ کہ ایف آئی ڈی ایف کی توسیع سے مالی وسائل کو مزید فائدہ پہنچے گا، ماہی گیری اور آبی زراعت کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں سے مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی، اس طرح معاشی ترقی کو فروغ ملے گا اور ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے کی توسیع ہوگی۔ ایف آئی ڈی ایف نہ صرف ماہی پروری اور آبی زراعت کے لیے جدید بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لیے حوصلہ افزائی کرتا ہے بلکہ یہ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اور کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی کامیابیوں کی تکمیل اور مستحکم کرے گا اور اسے مزید شراکت داروں کو لانے اور اسے سرمایہ کاری، روزگار کے مواقع، مچھلی کی پیداوار میں اضافہ اور ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں تبدیلی کے لیے ایک اہم اسکیم بنائے گا ۔
-----------------------
ش ح۔ح ا۔ ع ن
U NO: 4707
(Release ID: 2004308)
Visitor Counter : 76