بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
قومی ایس سی / ایس ٹی ہب مراکز
Posted On:
08 FEB 2024 12:58PM by PIB Delhi
15ویں مالیاتی سائیکل یعنی مالی سال 2021-22 سے مالی سال 2025-26 تک نیشنل شیڈیولڈ کاسٹ اینڈ شیڈیولڈ ٹرائب ہب (این ایس ایس ایچ) اسکیم کو جاری رکھنے کے لیے سال 2020 میں اسکیم کے اثرات کو سمجھنے کے لیے، میسرز نٹکان لمیٹڈ کے ذریعےاسکیم کا ایک جائزہ مطالعہ کیا گیا۔ اس مطالعہ نے اس کے جاری رہنے کی سفارش کی ہے تاکہ کاروباری افراد کی مکمل ترقی اور اضافہ کی زندگی کے سلسلے کا احاطہ کیا جاسکے۔ یہ رپورٹ خصوصی قرض سے مربوط پونجی سبسڈی اسکیم (ایس سی ایل سی ایس ایس) کے تحت خدمات کے شعبے کی شمولیت، اثرانگیز رسائی کے لیے وسط مدتی سوشل میڈیا حکمت عملی، سرکاری ٹینڈرس کے لین دین کے مسائل میں ایس سی ایس ٹی صنعتوں کے تعاون کے لیے ایک این ایس ایس ایچ او سطح کے سیل کا قیام، ورچووَل نمائشوں میں شرکت کے لیے تعاون، وغیرہ جیسی اسکیموں کی توسیع کے لیے ارتکازی شعبوں کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
ایس سی / ایس ٹی صنعت کاران سرپرستی اور حمایت فراہم کرنے کے لیے، آگرہ، لکھنؤ، ممبئی، پونے، سندھو درگ، رانچی، چنئی، بنگلورو، بھوونیشور، گوہاٹی، کولکاتا، سورت، حیدرآباد، اور جالون میں 15 قومی ایس سی – ایس ٹی ہب دفاتر (این ایس ایس ایچ اوز) قائم کیے جا چکے ہیں۔ یہ دفاتر ٹینڈر شرکت کو آسان بناکر، قرض کی سہولت ، اُدیم رجسٹریشن، جی ای ایم انرولمنٹ، بیداری پروگراموں کے اہتمام، خصوصی وینڈر ترقیاتی پروگراموں، اجلاسات، وغیرہ کی سہولت فراہم کرکے ایس سی – ایس ٹی ایم ایس ایز کو امداد فراہم کرتے ہیں۔ این ایس ایس ایچ او، حیدرآباد دونوں ریاستوں یعنی تلنگانہ اور حیدرآباد پر احاطہ کرتا ہے۔
01.04.2019 سے 30.11.2023 کی مدت کے دوران فوائد حاصل کرنے کے لیے ایم ایس ایم ای ڈاٹا بینک پر درج رجسٹر ایس سی / ایس ٹی اکائیوں کی آندھرا پردیش سمیت ریاست وار تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
این ایس ایس ایچ اسکیم کے تحت ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے فنڈس کی تخصیص نہیں کی جاتی ہے، کیونکہ یہ ایک مرکزی شعبے کی اسکیم (سی ایس ایس )ہے ۔ گذشتہ چار برسوں کے دوران نفاذ کاری ایجنسی یعنی نیشنل اسمال انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ (این ایس آئی سی)، جو کہ اس وزارت کے تحت ایک سی پی ایس ای ہے، کے لیے مختص کردہ اور جاری کیے گئے فنڈس کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
(کروڑ روپے میں)
سال
|
مختص کردہ نڈس (آر ای)
|
جاری کردہ فنڈس
|
2019-20
|
80.00
|
79.64
|
2020-21
|
120.00
|
120.00
|
2021-22
|
120.00
|
101.87
|
2022-23
|
135.00
|
135.00
|
ضمیمہ
01.04.2019 سے 30.11.2023 کے دوران ایم ایس ایم ای ڈاٹابینک پر درج رجسٹ ریاست وار ایس سی / ایس ٹی اکائیوں کی تفصیلات
#
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
ایس سی
|
ایس ٹی
|
کُل
|
1
|
آندھرا پردیش
|
959
|
187
|
1146
|
2
|
اروناچل پردیش
|
14
|
556
|
570
|
3
|
آسام
|
672
|
1239
|
1911
|
4
|
بہار
|
1072
|
142
|
1214
|
5
|
چنڈی گڑھ
|
38
|
0
|
38
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
125
|
29
|
154
|
7
|
دادر اور ناگر حویلی
|
3
|
3
|
6
|
8
|
دمن اور دیو
|
5
|
0
|
5
|
9
|
دہلی
|
1306
|
43
|
1349
|
10
|
گوا
|
20
|
3
|
23
|
11
|
گجرات
|
1197
|
417
|
1614
|
12
|
ہریانہ
|
531
|
12
|
543
|
13
|
ہماچل پردیش
|
690
|
216
|
906
|
14
|
جموں و کشمیر
|
19
|
15
|
34
|
15
|
جھارکھنڈ
|
118
|
466
|
584
|
16
|
کرناٹک
|
1689
|
427
|
2116
|
17
|
کیرالا
|
74
|
5
|
79
|
18
|
لداخ
|
0
|
14
|
14
|
19
|
لکشدویپ
|
0
|
2
|
2
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
426
|
98
|
524
|
21
|
مہاراشٹر
|
4224
|
1066
|
5290
|
22
|
منی پور
|
67
|
369
|
436
|
23
|
میگھالیہ
|
1
|
165
|
166
|
24
|
میزورم
|
0
|
351
|
351
|
25
|
ناگالینڈ
|
6
|
325
|
331
|
26
|
اوڈیشا
|
674
|
160
|
834
|
27
|
پڈوچیری
|
63
|
0
|
63
|
28
|
پنجاب
|
2177
|
10
|
2187
|
29
|
راجستھان
|
1119
|
151
|
1270
|
30
|
سکم
|
23
|
124
|
147
|
31
|
تمل ناڈو
|
1489
|
29
|
1518
|
32
|
تلنگانہ
|
802
|
266
|
1068
|
33
|
تری پورہ
|
69
|
48
|
117
|
34
|
اترپردیش
|
2057
|
57
|
2114
|
35
|
اتراکھنڈ
|
149
|
49
|
198
|
36
|
مغربی بنگال
|
2604
|
248
|
2852
|
|
میزان
|
24482
|
7292
|
31774
|
یہ اطلاع بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتی اکائیوں کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4697
(Release ID: 2004266)
Visitor Counter : 76