اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے بھارتی عازمین حج کے لیے حج سے متعلق مجموعی تجربے میں معیاری بہتری لانے کے لیے اقدامات کیے

Posted On: 08 FEB 2024 5:40PM by PIB Delhi

حکومت ہند بھارتی عازمین حج کے لیے حج کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ اس مقصد کے حصول میں، مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی بنیاد پر، حج 2023 کے دوران اصلاحات کا ایک سلسلہ متعارف کرایا گیا۔ حج 2023 کے دوران متعارف کرائی گئیں اصلاحات میں، دیگر چیزوں کے ساتھ، حکومت کے لیے صوابدیدی وی آئی پی کوٹے کا خاتمہ؛ 2022 میں 10 سے بڑھ کر 2023 میں 20 ہو گئے محرم زمرہ (ایل ڈبلیو ایم) کے بغیر خواتین کو گروپ بندی کی ضرورت کے بغیر درخواست دینے کی اجازت دینا؛ وزارت صحت اور خاندانی بہبود (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) اور اس کی ایجنسیوں کی بھارت میں حجاج کی میڈیکل اسکریننگ اور ٹیکہ کاری اور حج کے دوران سعودی عرب میں ہسپتالوں / ڈسپنسریوں کے قیام سمیت معیاری طبی بنیادی ڈھانچہ کے لیے براہ راست شمولیت؛ خواتین، دیویانگ جنوں اور بزرگ عازمین کے لیے حج پالیسی میں خصوصی دفعات کے ذریعے حج کو شامل کرنا، مرکزی مسلح پولیس فورسز سے ایڈمنسٹریٹو ڈیپوٹیشنسٹ کا انتخاب (اس طرح سعودی عرب میں حجاج کی بہتر پیشہ ورانہ مہارت اور مدد کو یقینی بنانا)؛ مخصوص ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے عازمین کی مدد کے لیے عازمین کی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسران کو تعینات کرنا؛ ایس بی آئی کے ذریعے حاجیوں کی اصل ضروریات کے مطابق مسابقتی شرحوں پر غیر ملکی زرمبادلہ کی دستیابی کا انتظام ہر حاجی کے لیے ایک مقررہ رقم کے غیر ملکی زر مبادلہ کی خریداری کو لازمی قرار دینے کے بجائے جیسا کہ پچھلے سالوں میں کیا گیا تھا، حج کمیٹی آف انڈیا (ایچ سی او آئی) عازمین کی ناقابل واپسی درخواست فیس کو ختم کرنا؛ غیر ضروری اجزاء کو ہٹا کرایچ سی او آئی کے حج پیکج کی لاگت کو کم کرنا؛ ایچ سی او آئی کی جانب سے فی حاجی چارج کردہ انشورنس لاگت میں کمی؛ حج گروپ آرگنائزرز (ایچ جی اوز) کے لیے ٹیکس کے قوانین کا سختی سے نفاذ جس سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے ٹیکس کی بہتر تعمیل ہوتی ہے، ہوائی چارٹر کی بولی لگانے کے عمل کو مزید وسیع البنیاد اور جامع بنا کر اس کی اصلاح کرنا، اور حج کمیٹی آف انڈیا اور حج گروپ آرگنائزرز کی جانب سے فراہم کردہ خدمات کے لیے فیڈ بیک پورٹل کی ترقی، جس میں 25000 سے زائد عازمین کی آراء موصول ہوئیں، جیسی اصلاحات شامل ہیں  جس کی بنیاد پر حج 2024 میں مزید بہتری کی راہ پر گامزن ہیں۔

حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی ان اصلاحات نے ہندوستانی عازمین حج کے مجموعی حج کے تجربے میں ایک معیاری بہتری لائی ہے۔

روایتی طور پر، مسلم خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت میں ایک بڑی رکاوٹ ایک مرد حاجی، یعنی اس مقدس مذہبی زیارت کو انجام دینے کے لیے ایک محرم پر اصرار تھا۔ یہ پابندی حکومت ہند نے پینتالیس(45) سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو 2018 میں محرم کے بغیر حج کے لیے درخواست دینے کی اجازت دے کر ہٹا دی تھی جس میں اہل خواتین کے لیے ایل ڈبلیو ایم زمرے کے تحت چار (4)گروپوں میں حج کرنے کا انتظام کیا گیا تھا۔

حج 2023 کے دوران، پہلی بار، حکومت ہند نے واحد اہل خواتین کو بھی انفرادی طور پر ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت حج - 2023 کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی۔ حج 2023 میں انفرادی خواتین درخواست دہندگان پر چار افراد کا گروپ بنانے کی ذمہ داری ختم کر دی گئی۔ اس قدم کے نتیجے میں اب تک کی اعلیٰ شرکت ہوئی، 4000 سے زیادہ کامیاب خواتین درخواست دہندگان نے حج 2023 میں درخواست دی، جس سے زیادہ اعتماد، سماجی نقل و حرکت میں اضافہ اور  شخصی آزادی میں اضافہ ہوا۔ ان اقدامات نے صنفی شمولیت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے بھی مثبت طور پر کام کیا ہے۔ رواں حج کے دوران ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت درخواست دینے والی خواتین کی تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔

ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت درخواستوں کی حوصلہ افزائی کے علاوہ، انتظامی طور پر درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت حجاج کو مزید آسانی اور سہولت فراہم کی جا سکے:-

کسی بھی اہل خاتون حجاج کی درخواست کے اندراج کے عمل کو آسان بنانا، جو ایل ڈبلیو ایم زمرہ کے تحت درخواست دینا چاہتی ہے۔

ریاستی حج کمیٹیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چار یا اس سے زیادہ ایسے اہل درخواست دہندگان کا گروپ بنانے میں مدد کریں۔

سعودی عرب کے ہوائی سفر کے دوران خواتین کی مدد اور مدد کے لیے مخصوص پروازیں نامزد ایمبارکیشن پوائنٹس سے چلائی گئیں جن میں خاتون خادم الحجاج سوار تھیں۔

صرف خواتین کے بغیر محرم زمرے کے حاجیوں کے قیام کے لیے مخصوص عمارتیں فراہم کی گئیں۔ ان خواتین عازمین اور ان کے سامان کی حفاظت اور حفاظت کے لیے وقف لیڈی کوآرڈینیٹر، حج آفیسرز، حج اسسٹنٹ اور خادم الحجاج کو تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ان عمارتوں میں لیڈی ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس کو صحت اور صفائی کے امور کی دیکھ بھال کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

ایل ڈبلیو ایم زمرے کے عازمین کو سعودی عرب میں قیام کے دوران جہاں بھی ضرورت ہو ان کی آمدورفت کے لیے خصوصی بسوں کا انتظام کیا گیا تھا۔

یہ اطلاع اقلیتی امور کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4698


(Release ID: 2004180) Visitor Counter : 117


Read this release in: English