ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ای- فضلہ  کی ری سائیکلنگ

Posted On: 08 FEB 2024 4:18PM by PIB Delhi

 ملک میں ای-فضلہ  کی ری سائیکلنگ میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور اس کی عکاسی نیچے دی گئی جدول میں کی گئی  ہے۔

مالی سال

ٹن میں پروسیس شدہ ای-فضلہ کی مقدار

2016-17

23330.3

2017-18

69,413.69

2018-19

1,64,663.0

2019-20

2,24,041.0

2020-21

3,54,540.70

2021-22

5,27,131.57

مندرجہ بالا جدول سے پتہ چلتا ہے کہ 17-2016 سے 22-2021 کے دوران ای-فضلہ کی  ری سائیکلنگ میں 22.59 گنا اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 21-2020 اور مالی سال22-2021 کے دوران ،ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے جمع اور پروسیس کیے گئے ای-فضلہ  کی تفصیلات ضمیمہ 1 میں دی گئی ہیں۔

اندراج شدہ  ری سائیکلرز کے ذریعے ری سائیکل کیے جانے والے ای-فضلہ  کی مقدار میں، گزشتہ برسوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ای-فضلہ  ری سائیکلنگ یونٹس ای-فضلہ  کی ری سائیکلنگ کے لیے سائنسی اور ماحولیاتی لحاظ سے درست تکنیک اپناتے ہیں۔ اندراج شدہ ری سائیکلنگ یونٹس کے ذریعہ، سائنسی اور ماحولیاتی لحاظ سے درست طریقے سے ای-فضلہ  کی ری سائیکلنگ، ماحول کے تحفظ اور قدرتی وسائل کے تحفظ میں مدد کرتی ہے۔ ای-فضلہ  کی مناسب ری سائیکلنگ، لینڈ فلز میں فضلہ کی مقدار، ماحول میں خارج ہونے والے نقصان دہ کیمیکلز کی تعداد کو کم کرتی ہے اور مٹی اور پانی کی آلودگی کو روکتی ہے نیز پائیدار ترقی اور مرغولاتی معیشت کو فروغ دیتی ہے۔اندراج شدہ ری سائیکلنگ کے یونٹس کے ذریعے ای-فضلہ  کی ری سائیکلنگ، غیر رسمی اکائیوں میں ای-فضلہ  کے اخراج کو روکنے میں مدد کرتی ہے ،جو کہ خام اور غیر صحت بخش تکنیکوں کو اپناتی ہے، جس سے ماحولیات اور انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مزید برآں، وزارت نے ای-فضلہ  (انتظامیہ) کےضابطے  2016 میں جامع طور پر نظر ثانی کی ہے اور نومبر 2022 میں ای-فضلہ  (انتظامیہ) کے ضابطے  2022 کو نوٹیفائی کیا ہے اور یہ یکم اپریل 2023 سے نافذ العمل ہے۔ ای-فضلہ کو ماحول کے لحاظ سے درست طریقے سے اور ای-فضلہ کی ری سائیکلنگ کے لیے ایک بہتر توسیعی پروڈیوسر ریسپانسیبلٹی (ای پی آر) نظام قائم کیا جائے ،جس کے تحت تمام مینوفیکچررز، پروڈیوسر، ری فربشر اور ری سائیکلر کو سی پی سی بی کے تیار کردہ پورٹل پر رجسٹر کرنے کی ضرورت ہے۔ نئی دفعات، غیر رسمی شعبے کو کاروبار کرنے کے لیے، رسمی شعبے میں سہولت فراہم کریں گی اور ای-فضلہ  کی ری سائیکلنگ کو ماحولیاتی لحاظ سے درست طریقے سے یقینی بنائیں گی۔ ماحولیاتی معاوضے اور تصدیق اور آڈٹ کے لیے بھی انتظامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ یہ قواعد ای پی آر نظام اور ای-فضلہ  کی سائنسی ری سائیکلنگ/ڈسپوزل کے ذریعے مرغولاتی معیشت کو بھی فروغ دیتے ہیں۔

ضمیمہ 1

مالی سال (ایف وائی) 21-2020  اور مالی سال 22-2021کے دوران جمع اور پروسیس کیا گیا ای-فضلہ  

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ

مالی سال 2020-21 میں ٹن میں

مالی سال2021-22  میں ٹن میں

  1.  

آندھرا پردیش

229.084

2021.19

  1.  

آسام

63.2

67.00

  1.  

انڈومان اور نکوبارجزیرہ

2.034

0.78

  1.  

بہار

86

41.07

  1.  

چھتیس گڑھ

258.1

4167.90

  1.  

چندی گڑھ

30.8732

67.92

  1.  

دہلی

610.132

2130.79

  1.  

داردر اور نگرحویلی اور دمن اور دیو

586.104

12.34

  1.  

گجرات

109463.8032

30569.32

  1.  

ہریانہ

---

245015.82

  1.  

ہماچل پردیش

72.944

373.20

  1.  

جموں و کشمیر

150.559

561.61

  1.  

جھارکھنڈ

95.316

366.71

  1.  

کرناٹک

96,192.45

39150.63

  1.  

کیرالہ

1494

1249.61

  1.  

مدھیہ پردیش

419.44

553.59

  1.  

مہاراشٹر

14546

18559.30

  1.  

میزورم

19.308

14.85

  1.  

میگھالیہ

6.175

---

  1.  

ناگالینڈ

423

---

  1.  

اڈیشہ

398.483

477.54

  1.  

پنجاب

384.307

28375.27

  1.  

پڈوچیری

---

31.77

  1.  

راجستھان

18742.118

27998.77

  1.  

سکم

35.6035

8.47

  1.  

تمل ناڈو

28305.89

31143.21

  1.  

تلنگانہ

38346

42297.68

  1.  

تریپورہ

12.7812

13.67

  1.  

اتراکھنڈ

43150.08

51541.12

  1.  

مغربی بنگال

416.891

320.44

 

کل

3,54,540.70

5,27,131.57

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی  تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.4654

(ش ح –ا ع  - ر ا)   


(Release ID: 2004051) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi