پنچایتی راج کی وزارت
سوامتو اسکیم کے تحت ڈرون سروے
Posted On:
07 FEB 2024 4:34PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کی وزارت گاؤں کے املاک کے مالکان کو حقوق کا ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے سوامتو اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد جدید ترین سروے کرنے والی ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے دیہی علاقوں میں آباد (آبادی) زمین کی حد بندی کرنا ہے اور یہ پنچایتی راج کی وزارت، ریاستی محصولات کے محکموں، ریاستی پنچایتی راج کے محکموں اور سروے آف انڈیا کی مشترکہ کوشش ہے۔ اس اسکیم میں متعدد پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے، یعنی جائیدادوں کی رقم کمانے میں سہولت فراہم کرنا اور بینک قرض کو فعال کرنا؛ جائیداد سے متعلق تنازعات کو کم کرنا؛ جامع گاؤں کی سطح کی منصوبہ بندی، صحیح معنوں میں گرام سوراج کے حصول اور دیہی ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔ 24 جنوری 2024 تک، سوامتو اسکیم کے نفاذ کے لیے 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں، جن کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
سوامتو اسکیم کے نفاذ کے لیے ریاست اور سروے آف انڈیا کے درمیان مفاہمت نامے کی ریاست وار صورتحال
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
مفاہمت نامہ پر دستخط کرنے کی تاریخ
|
1
|
کرناٹک
|
ایس او آئی کے ساتھ پہلے سے ہی مفاہمت نامہ تھا
|
2
|
مدھیہ پردیش
|
ایس او آئی کے ساتھ پہلے سے ہی مفاہمت نامہ تھا
|
3
|
مہاراشٹر
|
ایس او آئی کے ساتھ پہلے سے ہی مفاہمت نامہ تھا
|
4
|
ہریانہ
|
08 مئی، 2019
|
5
|
اتراکھنڈ
|
03 جون، 2020
|
6
|
اتر پردیش
|
08 جون، 2020
|
7
|
پنجاب
|
02 جولائی، 2020
|
8
|
راجستھان
|
15 جولائی، 2020
|
9
|
انڈمان اور نکوبار
|
27 جولائی، 2020
|
10
|
آندھرا پردیش
|
08 دسمبر، 2020
|
11
|
چھتیس گڑھ
|
23 دسمبر، 2020
|
12
|
اوڈیشہ
|
05 فروری، 2021
|
13
|
لکشدیپ
|
12 اپریل، 2021
|
14
|
کیرالہ
|
20 اپریل، 2021
|
15
|
تریپورہ
|
26 اپریل، 2021
|
16
|
اروناچل پردیش
|
11 مئی، 2021
|
17
|
گجرات
|
21 مئی، 2021
|
18
|
لداخ
|
25 مئی، 2021
|
19
|
ہماچل پردیش
|
27 مئی، 2021
|
20
|
دمن اور دیو اور دادرا نگر حویلی
|
31 مئی، 2021
|
21
|
آسام
|
21 جون، 2021
|
22
|
جموں و کشمیر
|
17 جون، 2021
|
23
|
منی پور
|
21 جون، 2021
|
24
|
میزورم
|
08 جولائی، 2021
|
25
|
جھارکھنڈ
|
14 جولائی، 2021
|
26
|
پڈوچیری
|
22 جولائی، 2021
|
27
|
سکم
|
23 اگست، 2021
|
28
|
گوا
|
26 اگست، 2021
|
29
|
تمل ناڈو
|
02 نومبر، 2021
|
30
|
تلنگانہ
|
19 اپریل، 2022
|
31
|
دہلی
|
26 اپریل، 2022
|
ڈرون سروے 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 2.93 لاکھ گاؤوں میں مکمل کیا گیا ہے۔ ریاستوں نے ریاستی قوانین اور ضابطوں کے مطابق پراپرٹی کارڈ بنانے کے لیے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے۔ 24 جنوری 2024 تک، 1.09 لاکھ گاؤوں میں 1.75 کور پراپرٹی کارڈ تیار کیے گئے ہیں۔ ریاست کے لحاظ سے تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
نوٹیفائیڈ گاؤوں#
|
جن گاؤوں میں ڈرون کی پرواز مکمل ہو چکی ہے
|
تیار ہو چکے پراپرٹی کارڈ
|
گاؤوں کی تعداد
|
پراپرٹی کارڈز کی تعداد
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
186
|
186
|
141
|
7409
|
2
|
آندھرا پردیش
|
17949
|
13,253
|
727
|
324,700
|
3
|
اروناچل پردیش
|
5484
|
2245
|
0
|
0
|
4
|
آسام
|
1074
|
849
|
0
|
0
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
18500
|
13079
|
525
|
92194
|
6
|
دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
80
|
80
|
75
|
4397
|
7
|
دہلی
|
31
|
31
|
0
|
0
|
8
|
گوا
|
410
|
410
|
410
|
672646
|
9
|
گجرات
|
13132
|
12680
|
1759
|
347751
|
10
|
ہریانہ
|
6260
|
6260
|
6260
|
2515646
|
11
|
ہماچل پردیش
|
15196
|
11927
|
107
|
2281
|
12
|
جموں و کشمیر
|
4590
|
4119
|
286
|
10116
|
13
|
جھارکھنڈ
|
757
|
240
|
0
|
0
|
14
|
کرناٹک
|
30715
|
8,758
|
2960
|
937829
|
15
|
کیرالہ
|
1415
|
298
|
0
|
0
|
16
|
لداخ
|
232
|
232
|
95
|
2796
|
17
|
لکشدیپ جزائر
|
10
|
10
|
0
|
0
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
43014
|
43,014
|
19668
|
2607147
|
19
|
مہاراشٹر
|
37819
|
36,837
|
12358
|
1907681
|
20
|
منی پور
|
3856
|
209
|
0
|
0
|
21
|
میزورم
|
864
|
215
|
9
|
1155
|
22
|
اوڈیشہ
|
3356
|
2483
|
43
|
1500
|
23
|
پڈوچیری
|
96
|
96
|
92
|
2801
|
24
|
پنجاب
|
11718
|
8,358
|
92
|
15231
|
25
|
راجستھان
|
36,901
|
29,119
|
4488
|
274300
|
26
|
سکم
|
1
|
1
|
0
|
0
|
27
|
تمل ناڈو
|
3
|
3
|
0
|
0
|
28
|
تلنگانہ
|
5
|
5
|
0
|
0
|
29
|
تریپورہ
|
898
|
1
|
0
|
0
|
30
|
اتر پردیش
|
90908
|
90,908
|
52388
|
7519520
|
31
|
اتراکھنڈ
|
7441
|
7441
|
7441
|
278229
|
|
میزان
|
352901
|
293,347
|
109924
|
17525329
|
اتر پردیش، مدھیہ پردیش، لداخ، دہلی، لکشدیپ، دادرا نگر حویلی اور دمن اور دیو میں ڈرون سروے مکمل ہو چکا ہے۔ اس اسکیم کو ہریانہ، اتراکھنڈ، گوا، انڈمان اور نکوبار جزائر اور پڈوچیری میں سیر کیا گیا ہے۔
پراپرٹی کارڈ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ریاستی محصولات یا پنچایتی راج ایکٹ میں بیان کردہ طریقہ کار کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔ ریاستیں زمینی تصدیق، دعووں اور اعتراضات کے تصفیہ اور پراپرٹی کارڈ کی تیاری کے لیے سخت طریقہ کار پر عمل پیرا ہیں۔ کچھ ریاستیں جیسے گجرات، مدھیہ پردیش، اور مہاراشٹر زمینی تصدیق کے لیے موبائل/ویب پر مبنی ایپلی کیشن بھی استعمال کر رہی ہیں۔ کچھ ریاستوں نے درست اور تیز رفتار زمینی تصدیق کے لیے سوشل پروفائل رجسٹری کو بھی مربوط کیا ہے جیسے کہ مدھیہ پردیش میں سمگر، گجرات میں گرام سوویدھا پورٹل وغیرہ۔ جن ریاستوں میں زمینی تصدیق کے لیے دستی طریقہ کار ہے، انھیں باقاعدگی سے زمینی تصدیق اور پراپرٹی کارڈز تیار کرنے کے لیے آن لائن سسٹم بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
کچھ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پراپرٹی کارڈز کی تیاری اور ذخیرہ کرنے کے لیے آن لائن عمل تیار کیا ہے اور پراپرٹی کارڈ کو بھی ڈیجی لاکر ایپلی کیشن کے ساتھ مربوط کیا ہے۔ اس سے جائیداد کے مالکان کو شفاف طریقے سے پراپرٹی کارڈ فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ مدھیہ پردیش، اتر پردیش، گجرات، مہاراشٹر، اتراکھنڈ، ہریانہ، اوڈیشہ، دادرا نگر حویلی اور دمن اور دیو اور پڈوچیری جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پراپرٹی کارڈز کو ذخیرہ کرنے کے لیے آن لائن سسٹم ہے اور ڈیجی لاکر ایپلی کیشن کے ساتھ مربوط پراپرٹی کارڈز بھی۔ ہماچل پردیش، کرناٹک، چھتیس گڑھ، اور جموں و کشمیر کی ریاستوں نے ڈیجی لاکر ایپلی کیشن کے ساتھ پراپرٹی کارڈ کو مربوط کیا ہے۔
یہ اطلاع پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
*****
ش ح – ق ت
U: 4612
(Release ID: 2003807)
Visitor Counter : 112