اسٹیل کی وزارت
فولاد کی صنعت میں کاربن اخراج کو کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کی گئیں پہل قدمیاں
Posted On:
07 FEB 2024 3:51PM by PIB Delhi
فولاد کی صنعت میں کاربن اخراج کو کم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:-
صنعت، اکیڈمی، تھنک ٹینکس، سائنس اور ٹیکنالوجی کے اداروں، مختلف وزارتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی شراکت سے 14 ٹاسک فورسز تشکیل دی گئی ہیں جو فولاد کے شعبے کی مختلف سطحوں پر غور و خوض اور سفارش کریں گی۔
اسٹیل سکریپ ری سائیکلنگ پالیسی، 2019 اسٹیل بنانے میں کوئلے کے استعمال کو کم کرنے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھاتی ہے۔
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا اعلان کیا ہے۔ اسٹیل سیکٹر کو بھی مشن میں اسٹیک ہولڈر بنایا گیا ہے۔
موٹر وہیکلز (گاڑیوں کی سکریپنگ کی سہولت کی رجسٹریشن اور افعال) رولز ستمبر 2021، اسٹیل سیکٹر میں اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کا تصور کرتا ہے۔
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) کے ذریعہ جنوری 2010 میں شروع کیا گیا قومی شمسی مشن شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دیتا ہے اور اسٹیل کی صنعت کے اخراج کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
پرفارم کریں، حاصل کریں اور تجارت (پی اے ٹی) اسکیم، نیشنل مشن برائے اینہانسڈ انرجی ایفیشنسی کے تحت، توانائی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے اسٹیل کی صنعت کو ترغیب دیتی ہے۔
اسٹیل سیکٹر نے جدیدیت اور توسیعی منصوبوں میں عالمی سطح پر دستیاب بہترین دستیاب ٹیکنالوجی (بی اے ٹی) کو اپنایا ہے۔
جاپان کی نیو انرجی اینڈ انڈسٹریل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (این ای ڈی او) کے ماڈل پراجیکٹس برائے توانائی کی کارکردگی میں بہتری کو سٹیل پلانٹس میں لاگو کیا گیا ہے۔
گرین اسٹیل کے لیے درجہ بندی کی ترقی ایک عالمی تشویش ہے اور ہندوستان بھی اس تشویش میں شریک ہے۔ اس کے لیے، اسٹیل کی وزارت نے صنعت، اکیڈمی، تھنک ٹینکس، ایس این ڈ ٹی باڈیز، مختلف وزارتوں/محکموں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے ساتھ گرین اسٹیل کے لیے ٹیکسانومی کی ترقی پر ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے تاکہ اس پر بات چیت، غور و فکر اور سفارش کی جا سکے۔
یہ اطلاع فولاد کے وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب کے تحت دی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4596
(Release ID: 2003758)
Visitor Counter : 63