وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

راشٹریہ گوکل مشن کا کردار

Posted On: 07 FEB 2024 5:11PM by PIB Delhi

مویشی پالن اور ڈیری کا محکمہ راشٹریہ گوکل مشن نافذ کر رہا ہے جس میں دیسی گائے بھینسوں کی نسلوں کی ترقی اور تحفظ پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے، گائے بھینسوں کی آبادی کی جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ اور گائے بھینسوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ، جیسے امور شامل ہیں۔ اس طرح دودھ کی پیداوار کسانوں کے لیے زیادہ منافع بخش بنایا جا رہا ہے ۔ یہ اسکیم 2021-22 سے 2025-26 تک محکمہ کی نظر ثانی شدہ اور دوبارہ ترتیب شدہ اسکیموں کے تحت 2400 کروڑ روپے کے بقدر کی تخصیص کے ساتھ جاری ہے۔

دودھ کی پیداوار گزشتہ 9 برسوں میں 57.6 فیصد اضافے کے ساتھ 2013-14 کی 146.3 ملین ٹن سے بڑھ کر 2022-23 کے دوران 230.60 ملین میٹرک ٹن ہو گئی۔ دودھ کی پیداوار گزشتہ 9 برسوں سے 5.9 فیصد کی سالانہ شرح نمو سے بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ 9 برسوں کے دوران گائے اور بھینس کی اوسط پیداواری صلاحیت 24.3 فیصد اضافے کے ساتھ سال 2013-14 کی سالانہ 1648.17 کلوگرام فی جانور سے بڑھ کر 2021-22 میں سالانہ 2048 کلوگرام فی جانور ہوگئی، جو دنیا میں سب سے زیادہ پیداواری شرح نمو ہے۔ قومی کھاتوں کے شماریات (این اے ایس) 2023 کے تخمینوں کے مطابق دودھ کی پیداوار کی قیمت 9.95 لاکھ کروڑ روپے (2021-22) سے زیادہ ہے جو کہ زرعی پیداوار میں سب سے زیادہ ہے اور دھان اور گندم کی مشترکہ قیمت سے بھی زیادہ ہے۔

موجودہ مالی برس کے دوران راشٹریہ گوکل مشن کے تحت دستیاب بجٹی تخصیص میں 44.92 کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسکیم کے تحت مختص کی گئی رقم اور کیے گئے اخراجات کو درج ذیل جدول میں دیا گیا ہے:

مالی

کروڑ روپئے میں

2014-

15

2015-

16

2016-

17

2017-

18

2018-

19

2019-

20

2020-

21

2021-

22

2022-

23

2023-

24

میزان

تخصیص

159.4

81.77

119.5

190

750.5

270

400

663.55

604.75

869.54

4109.01

خرچ

159.02

81.76

118.75

187.64

750.44

269.73

399.9

663.55

604.75

452.00

3687.54

 

یہ اطلاع ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کے ذریعہ گذشتہ روز لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4592



(Release ID: 2003713) Visitor Counter : 41


Read this release in: English , Hindi , Telugu