بجلی کی وزارت
خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں کے تقریباً 88,000 گھرانوں کو پی ایم جن من کے تحت بجلی فراہم کی جائے گی: بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر
نئی سولر پاور اسکیم کے تحت خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں کے 5000 سے زیادہ گھرانوں کو بجلی فراہم کی جائے گی: بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر
Posted On:
06 FEB 2024 6:04PM by PIB Delhi
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج 6 فروری 2024 کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ حکومت ہند نے دین دیال گرام جیوتی یوجنا کے تحت بجلی سے محروم دیہاتوں کو بجلی فراہم کی ہے اور سب ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو مضبوط کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت کل 18,374 دیہاتوں کو بجلی فراہم کی گئی جس میں سے کل 2,763 گاؤں کو قابل تجدید وسائل کے ذریعے برقی نظام سے جوڑا گیا۔
اس کے علاوہ حکومت ہند نے قومی سطح پر پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (سوبھاگیہ) کی اسکیم بھی شروع کی ہے تاکہ اس وقت تک بجلی سے محروم گھرانوں کی عمومی پیمانے پر برقی کاری کی جاسکے۔ اس اسکیم کے تحت کل 2.86 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔ تمام ریاستوں نے تصدیق کی ہے کہ اس اسکیم کے تحت تمام غیر برقی گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔
متعلقہ ریاستی بجلی ریگولیٹری کمیشن(ایس ای آر سی) کے ذریعہ ٹیرف کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ صارفین پر عائد تاخیر سے ادائیگی سرچارج (ایل پی ایس) ، اگر کوئی ہے، قانون اور قواعد کے مطابق، ایس ای آر سی کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔
ڈی ڈی یو جی جے وائی اور سو بھاگیہ کی اسکیموں کے تحت 2021-2020 سے تقسیم کی گئی حکومت ہند کی گرانٹ کی ریاستی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
(کروڑ میں روپے)
ڈی ڈی یو جی جے وائی اور سو بھاگیہ کے تحت ریاست کے لحاظ سے، سال وار فنڈز جاری کرنا
|
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
2021-2020 کے دوران اجرا
|
2022-2021 کے دوران اجرا
|
2023-2022 کے دوران اجرا
|
2024-2023 کے دوران اجرا
|
1
|
آندھرا پردیش
|
8
|
81
|
2
|
|
2
|
اروناچل پردیش
|
32
|
79
|
80
|
|
3
|
آسام
|
534
|
360
|
34
|
514
|
4
|
بہار
|
847
|
597
|
708
|
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
96
|
172
|
19
|
|
6
|
گجرات
|
13
|
51
|
|
|
7
|
ہریانہ
|
5
|
50
|
10
|
|
8
|
ہماچل پردیش
|
37
|
1
|
20
|
|
9
|
جموں و کشمیر
|
35
|
-2
|
156
|
20
|
10
|
جھارکھنڈ
|
415
|
287
|
241
|
|
11
|
کرناٹک
|
13
|
100
|
18
|
|
12
|
کیرالہ
|
13
|
65
|
0
|
|
13
|
لداخ
|
|
|
42
|
0
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
284
|
763
|
140
|
|
15
|
مہاراشٹر
|
158
|
41
|
140
|
|
16
|
منی پور
|
62
|
34
|
96
|
|
17
|
میگھالیہ
|
62
|
19
|
113
|
|
18
|
میزورم
|
11
|
24
|
1
|
|
19
|
ناگالینڈ
|
11
|
22
|
44
|
|
20
|
اڑیسہ
|
122
|
347
|
49
|
5
|
21
|
پنجاب
|
17
|
30
|
-17
|
|
22
|
راجستھان
|
217
|
401
|
110
|
|
23
|
سکم
|
29
|
10
|
6
|
|
24
|
تمل ناڈو
|
|
100
|
0
|
|
25
|
تلنگانہ
|
|
66
|
0
|
|
26
|
تریپورہ
|
49
|
95
|
35
|
|
27
|
اتر پردیش
|
1714
|
1367
|
181
|
|
28
|
اتراکھنڈ
|
5
|
6
|
3
|
|
29
|
مغربی بنگال
|
165
|
529
|
73
|
|
30
|
گوا
|
|
2
|
|
|
31
|
دادر اور نگر حویلی
|
|
2
|
|
|
32
|
پڈوچیری
|
3
|
1
|
0
|
|
33
|
انڈمان نکوبار
|
2
|
3
|
0
|
4
|
|
کل
|
4959
|
5701.98
|
2302.25
|
543.97
|
نوٹ: ^ آر ڈی ایس ایس بجٹ ہیڈ سے
اصلاح شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) ، جسے حکومت ہند نے مالی طور پر پائیدار اور آپریشنل طور پر موثر ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے ذریعے صارفین کو بجلی کی فراہمی کے معیار اور معتبریت کو بہتر بنانے کے مقصد سے شروع کیا ہے، اس کی لاگت ۔ 2022-2021 سے مالی سال 2026-2025 تک پانچ سال کی مدت میں حکومت ہند سے 97,631 کروڑ روپے کی مجموعی بجٹ سپورٹ کے ساتھ 3,03,758 کروڑ روپے ہے۔ آر ڈی ایس ایس کی ایک عالمگیر کوریج ہے اور بنیادی طور پر صارفین کے فائدے کے لیے پروجیکٹ کے علاقوں کے سب ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔ مرکزی حکومت اپنے وعدے کے مطابق ریاستوں کو ان گھرانوں کی برقی کاری کے لیے مزید مدد دے رہی ہے جو سو بھاگیہ کے تحت، ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کی جاری اسکیم کے تحت چھوٹ گئے تھے۔ اس کے علاوہ، تمام شناخت شدہ پی وی ٹی جی (خاص طور پر کمزور قبائلی گروپ) کے گھرانے پی ایم- جن من کے تحت آن گرڈ بجلی کنکشن کے لیے اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق آر ڈی ایس ایس کے تحت فنڈنگ کے اہل ہوں گے۔
آر ڈی ایس ایس کے تحت، ریاست اتر پردیش، راجستھان اور آندھرا پردیش کے لیے اب تک 4.96 لاکھ گھریلو برقی کاری کے کاموں کی تجویز کو منظوری دی گئی ہے جس کی لاگت 813 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ ، پی ایم- جن من کے تحت، آج تک 7,113 رہائش گاہوں میں کل 87,863 گھرانوں کی آن گرڈ بجلی کی منظوری دی گئی ہے۔ آر ڈی ایس ایس کے تحت منظور شدہ گھرانوں کی تعداد اور لاگت کی ریاست وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
- آر ڈی ایس ایس کے تحت اضافی گھرانوں کی بجلی کاری
نمبرشمار
|
ریاست
|
منظور شدہ تعداد
|
کنبوں کی تعداد
|
منظور شدہ لاگت(کروڑ روپے میں)
|
1
|
اتر پردیش
|
2,99,546
|
338.46
|
2
|
راجستھان
|
1,90,959
|
459.18
|
3
|
آندھرا پردیش
|
5,577
|
16.17
|
مجموعی
|
4,96,082
|
813.81
|
b) پی ایم -جن من مشن کے تحت پی وی ٹی جی گھرانوں کی برقی کاری(آر ڈی ایس ایس) کے تحت فنڈڈ)
نمبرشمار
|
ریاست
|
منظور شدہ تعداد
|
کنبوں کی تعداد
|
منظور شدہ تعداد (کروڑ روپے میں)
|
1
|
راجستھان
|
17,633
|
40.34
|
2
|
اتراکھنڈ
|
221
|
0.41
|
3
|
مہاراشٹر
|
2,395
|
10.81
|
4
|
جھارکھنڈ
|
6,943
|
41.99
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
4,417
|
25.15
|
6
|
کیرالہ
|
261
|
0.58
|
7
|
تریپورہ
|
11,664
|
61.53
|
8
|
آندھرا پردیش
|
20,587
|
80.40
|
9
|
تمل ناڈو
|
7,364
|
22.72
|
10
|
کرناٹک
|
1,615
|
3.77
|
11
|
تلنگانہ
|
3,495
|
6.45
|
12
|
اتر پردیش
|
316
|
1.10
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
10,952
|
68.28
|
کل
|
87,863
|
363.52
|
حکومت ہند نے پہلے کی اسکیموں کے تحت قابل تجدید وسائل کی بنیاد پر دیہی برقی کاری کا کام شروع کیا ہے، جن کی تفصیلات اوپر (a) میں فراہم کی گئی ہیں۔ مزید برآں، حکومت ہند نے پی ایم- جن من (پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا مہا ابھیان) کے تحت خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں(پی وی ٹی جی) کی رہائش گاہوں / گاؤں کے لیے ایک نئی سولر پاور اسکیم جاری کی ہے۔ یہ اسکیم تمام غیر بجلی سے چلنے والے پی وی ٹی جی گھرانوں کو آف گرڈ سولر سسٹم کی فراہمی کے ذریعے بجلی فراہم کرے گی جہاں گرڈ کے ذریعے بجلی کی فراہمی تکنیکی اور اقتصادی طور پر ممکن نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، اسکیم میں پی وی ٹی جی علاقے میں 1500 کثیر مقصدی مراکز (ایم پی سیز) میں شمسی روشنی فراہم کرنے کا انتظام ہے جہاں گرڈ کے ذریعے بجلی دستیاب نہیں ہے،انہیں اسکیم کے تحت کل مالیاتی اخراجات 515 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ اسکیم ایچ ایچ ایس کو اسٹینڈ اسٹون سولر ہوم لائٹنگ سسٹم کے ذریعے بجلی فراہم کرتی ہے جہاں گھرانے بکھرے ہوئے ہیں اور گھرانوں کے مجموعے کے لیے سولر منی گرڈ کے ذریعے ریاستوں سے موصولہ تجاویز کی بنیاد پر جاری کردہ منظوری کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
قابل تجدید موڈ میں بجلی کاری کے کاموں کے لیے منظور شدہ پی وی ٹی جی گھرانوں کی تعداد کی تفصیلات
نمبرشمارر
|
ریاست
|
ڈسکام
|
رہائشیوں کی تعداد
|
کنبوں کی تعداد
|
01
|
آندھرا پردیش
|
آندھرا پردیش ایسٹرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ(اے پی ای پی ڈی سی ایل)
|
41
|
756
|
02
|
چھتیس گڑھ
|
چھتیس گڑھ اسٹیٹ پاور ڈسٹری بیوٹنگ کمپنی لمیٹڈ(سی ایس پی ڈی سی ایل)
|
107
|
870
|
03
|
جھارکھنڈ
|
جھارکھنڈ بجلی وتران نگم لمیٹڈ(جے بی وی این ایل)
|
114
|
1233
|
04
|
کرناٹک
|
چامنڈیشوری بجلی سپلائی کارپوریشن (سی ای ایس سی)
|
12
|
179
|
05
|
تلنگانہ
|
تلنگانہ اسٹیٹ ناردرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ(ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل)
|
11
|
90
|
06
|
تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ(ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل)
|
12
|
236
|
07
|
تریپورہ
|
تریپورہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی کارپوریشن لمیٹڈ (ٹی ایس ای سی ایل)
|
30
|
1703
|
|
|
کل
|
327
|
5067
|
*************
( ش ح ۔س ب۔ رض (
U. No.4559
(Release ID: 2003434)
Visitor Counter : 89