امور داخلہ کی وزارت

سائبر دھوکہ دہی کے معاملے

Posted On: 06 FEB 2024 5:45PM by PIB Delhi

داخلی امور کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو(این سی آر بی) یعنی جرائم کے ریکارڈ سے متعلق قومی ادارہ  اپنی اشاعت ‘‘کرائم اِن انڈیا’’ میں جرائم کے اعداد و شمار کو مرتب اور شائع کرتا ہے۔ تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2022 کی ہے۔

  ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ‘پولیس’ اور ‘عوامی نظم ونسق’ ریاستی موضوعات ہیں۔ ریاستیں/مرکزکے زیرانتظام علاقے بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے سائبر جرائم کی روک تھام، جرائم کا پتہ لگانے، ان کی تفتیش اور قانونی چارہ جوئی کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں کی جانب سے ان کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی صلاحیت بڑھانے سے متعلق اقدامات کی اپنے مشوروں اور سکیموں کے ذریعے تکمیل کرتی ہے۔ سائبر جرائم سے جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مستحکم بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے وزارت داخلہ کے ذریعے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے ‘انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر’ (14سی) قائم کیا ہے۔

چودہ -سی  کے ایک حصے کے طور پر سائبرجرائم کی رپورٹنگ سے متعلق قومی پورٹل (https://cybercrime.gov.in)  کا آغاز کیا گیا ہے، تاکہ عوام کو سائبر جرائم کی تمام اقسام سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرنے میں سہولت فراہم کی جاسکے ، جس میں خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔  اس پورٹل پر رپورٹ کیے گئے سائبر جرائم کے واقعات، ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی/مرکز زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سنبھالتی ہیں۔14 سی کے تحت ‘سٹیزن فائنانشیل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم’ مالیاتی دھوکہ دہی کی فوری طور پر رپورٹنگ اور دھوکہ بازوں کی جانب سے رقوم کی منتقلی کو روکنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ سٹیزن فائنانشیل  سائبر فراڈ رپورٹنگ اور مینجمنٹ سسٹم کے آغاز کے بعد سے،4.7 لاکھ سے زیادہ شکایات میں1200 کروڑ سے زیادہ روپے بچالیے گئے ہیں۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر ‘1930’ کو فعال کیا گیا ہے۔ یکم جنوری 2023 سے 31دسمبر 2023 کی مدت کے دوران سٹیزن فائنانشیل سائبر دھوکہ دہی رپورٹنگ مینجمنٹ سسٹم کی ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاض سے تفصیلات ضمیمہ میں پیش کی گئی ہیں۔ اب تک حکومت ہند  نے، پولیس حکام کی اطلاع کے مطابق3.2 لاکھ سے زیادہ سم کارڈز اور 49,000 آئی ایم ای آئز بلاک کر دیے ہیں۔

کمپیوٹرز، موبائل فونز، نیٹ ورکس اور ڈیٹا کی حفاظت کے لیے سی ای آر ٹی-اِن ،مسلسل بنیادوں پر تازہ ترین سائبر خطرات/زدپذیر معاملات اور تدارکی اقدامات سے متعلق الرٹ اور مشورے جاری کرتا ہے۔سی ای آر ٹی-اِن نے، آر بی آئی کے ذریعے، ملک میں پری پیڈ ادائیگی کے آلات (والٹس) جاری کرنے والے تمام مجاز اداروں اور بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سی ای آر ٹی-اِن کے پینل میں شامل آڈیٹرس کے ذریعہ خصوصی آڈٹ کرائیں ، آڈٹ رپورٹ میں نشاندزد کی گئی عدم تعمیل کو بند کریں اور سیکورٹی کے بہترین طور طریقوں کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔ سی ای آر ٹی-اِن اور ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی)  مشترکہ طور پر ڈیجیٹل انڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے ‘مالی دھوکہ دہی سے ہوشیار اور باخبر رہیں’ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے سے متعلق ایک سائبر سکیورٹی مہم چلاتے ہیں۔

سائبر جرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے، مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ؛ ایس ایم ایس کے ذریعے پیغامات کی ترسیل، 14 سی سوشل میڈیا اکاؤنٹ یعنیX (سابقہ ٹویٹر) (@ Cyberdost))، فیس بک (سائبر دوست 14 سی)، انسٹاگرام (سائبر دوست 14سی)،  ٹیلیگرام (سائبردوستی 14سی)،  ریڈیو مہم کے ذریعے پیغامات کی ترسیل، سائبر سیفٹی کو منظم کرتے ہوئے، متعدد ذرائع میں تشہیر کے لیےMyGov کو منسلک کرنا، اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر سیکورٹی بیداری کے ہفتے، نوعمروں/طلبہ کے لیے ہینڈ بک کی اشاعت وغیرہ شامل ہیں۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لیے تشہیر کریں ۔

ضمیمہ

یکم جنوری 2023 سے 31دسمبر 2023 کی مدت کے دوران سٹیزن فائنانشیل سائبر فراڈ رپورٹنگ مینجمنٹ سسٹم کی ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات

 

نمبر شمار

ریاستیں

درج شدہ شکایتوں کی تعداد

درج شدہ رقم (روپےلاکھ میں)

شکایتوں کی تعداد

(زیرالتوا)

املاک مرہونہ پر قرض خواہ کاحق تصرف

(روپے لاکھوں میں

1

انڈمان و نکوبار

526

311.97

161

26.46

2

آندھرا پردیش

33507

37419.77

9580

4664.14

3

اروناچل پردیش

470

765.79

127

34.39

4

آسام

7621

3441.8

2163

451.61

5

بہار

42029

24327.79

11533

2779.41

6

چنڈی گڑھ

3601

2258.61

1058

296.67

7

چھتیس گڑھ

18147

8777.15

5056

898.41

8

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

412

326.21

105

40.88

9

دہلی

58748

39157.86

13674

3425.03

10

گوا

1788

2318.25

450

153.22

11

گجرات

121701

65053.35

49220

15690.9

12

ہریانہ

76736

41924.75

21178

4653.4

13

ہماچل پردیش

5268

4115.25

1502

370.78

14

جموں و کشمیر

1046

786.56

253

62.55

15

جھارکھنڈ

10040

6788.98

2822

556.38

16

کرناٹک

64301

66210.02

18989

7315.52

17

کیرالہ

23757

20179.86

8559

3647.83

18

لداخ

162

190.29

41

10.03

19

لکشدیپ

29

19.58

6

0.51

20

مدھیہ پردیش

37435

19625.03

9336

1462.33

21

مہاراشٹر

125153

99069.22

32050

10308.47

22

منی پور

339

333.03

108

66.94

23

میگھالیہ

654

424.2

252

46.71

24

میزورم

239

484.12

75

35.44

25

ناگالینڈ

224

148.94

73

18.09

26

اوڈیشہ

16869

7967.11

5187

1049.34

27

پڈوچیری

1953

2020.34

568

143.38

28

پنجاب

19252

12178.42

4923

1332.66

29

راجستھان

77769

35392.09

20899

3934.82

30

سکم

292

197.92

65

18.01

31

تمل ناڈو

59549

66123.21

17941

6980.72

32

تلنگانہ

71426

75905.62

26148

13137.94

33

تریپورہ

1913

900.35

488

84.82

34

اتراکھنڈ

17958

6879.67

4813

708.94

35

اترپردیش

197547

72107.46

44089

5906.86

36

مغربی بنگال

29804

24733.33

6307

1845.97

 

میزان

1128265

748863.9

319799

92159.56

 

*****

ش ح ۔ ع م  ۔ ج ا

U. No.4547



(Release ID: 2003391) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi