امور داخلہ کی وزارت
زیر سماعت قیدی
Posted On:
06 FEB 2024 5:48PM by PIB Delhi
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹی) کے ذریعہ رپورٹ کئے گئے جیل کے اعداد و شمار مرتب کرتا ہے اور اسے اپنی سالانہ اشاعت "پریزن اسٹیٹسٹکس" میں شائع کرتا ہے۔ تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2022 کی ہے۔ 31.12.2022 تک ملک کی جیلوں میں ایک سال سے زیادہ عرصے سے زیر سماعت قیدیوں کی ریاست/مرکزکے زیر انتظام علاقہ وار تعداد ضمیمہ میں دی گئی ہے۔
جیل/'اس میں زیر حراست افراد' آئین ہند کے ساتویں شیڈول کی فہرست II کے اندراج 4 کے تحت "ریاست کی فہرست" کا موضوع ہیں۔ جیلوں اور قیدیوں کا نظم و نسق متعلقہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ تاہم، وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) بھی اس سلسلے میں ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کر رہی ہے۔ زیر سماعت مقدمات سے نمٹنے کے لیے وزارت داخلہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:
- حکومت ہند نے کوڈ آف کرمنل پروسیجر (سی آر پی سی) میں دفعہ 436 اے شامل کیا، جو کسی بھی قانون کے تحت جرم کے لئے مخصوص قید کی زیادہ سے زیادہ مدت کے نصف تک مدت کے لئے حراست میں رہنے پر زیر سماعت قیدی کو ضمانت پر رہا کرنے کا التزام کرتا ۔
- (ii) فوجداری طریقہ کار کوڈ، 1973 میں ’’ پلی بارگیننگ (دفعہ 265 اے سے 265 ایل) پر ’’باب XXIA ‘‘ ڈال کر پلی بارگیننگ کا تصور پیش کیا گیا جو مدعا علیہ اور استغاثہ کے درمیان پری ٹرائل مذاکرات کو اہل بناتا ہے‘‘۔
- ای –پریزن سافٹ ویئر، جو انٹرآپریبل کریمنل جسٹس سسٹم کے ساتھ مربوط ایک جیل مینجمنٹ ایپلی کیشن ہے ، ریاستی جیل حکام کو قیدیوں کے ڈیٹا تک فوری اور موثر انداز میں رسائی فراہم کرتا ہے اور ان قیدیوں کی شناخت میں مدد کرتا ہے۔ جن کے معاملےانڈر ٹرائل ریویو کمیٹی کے ذریعہ غوروخوض وغیرہ کے تحت زیر التواء ہیں۔
- تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تقسیم ماڈیول جیل مینوئل 2016 میں "قانونی امداد" اور "انڈر ٹرائل قیدیوں" وغیرہ کے بارے میں مخصوص باب ہیں، جو زیر سماعت قیدیوں کو فراہم کی جا نے والی سہولیات ، یعنی قانونی دفاع، وکلا کے ساتھ انٹرویو، سرکاری خرچ پر قانونی امداد کے لیے عدالتوں میں درخواست وغیرہ پر تفصیلی رہنما خطوط فراہم کرتے ہیں۔
ریاستی قانونی خدمات کے حکام نے جیلوں میں قانونی خدمات کے کلینک قائم کیے ہیں، جو ضرورت مند افراد کو مفت قانونی امداد فراہم کرتے ہیں۔ ان قانونی خدمات کے کلینک کا انتظام پینل میں شامل قانونی خدمات کے وکیلوں اور تربیت یافتہ پیرا لیگل رضاکاروں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ یہ کلینک اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قائم کیے گئے ہیں کہ کوئی قیدی نمائندگی سے محروم نہ رہے اور اسے قانونی مدد اور مشورے فراہم کیے جائیں۔ نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی مفت قانونی مدد، دلیل سے متعلق سودے بازی، لوک عدالتوں اور قیدیوں کے قانونی حقوق بشمول ان کے ضمانت کے حق وغیرہ کے بارے میں جیلوں میں بیداری پیدا کرنے سے متعلق کیمپوں کا انعقاد کرتی ہے۔
نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی نے انڈر ٹرائل ریویو کمیٹیوں کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) تیار کیا تھا، جسے وزارت داخلہ کے ذریعہ سبھی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھیجا ہے تاکہ اس کا بہترین استعمال کیا جاسکے اور قیدیوں کو راحت فراہم کی جاسکے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً جاری کردہ مختلف ایڈوائزریز کے ذریعے زیر سماعتوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مندرجہ بالا ہدایات/ رہنماخطوط کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
31.12.2022 تک 1 سال سے زیادہ عرصے سے ملک کی جیلوں میں زیر سماعت قیدیوں کی ریاست/مرکزکے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے تعداد
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
1 سے 2 سال
|
2 سے 3 سال
|
3 سے 5 سال
|
5 سال سے اوپر
|
1
|
آندھرا پردیش
|
280
|
58
|
53
|
1
|
2
|
اروناچل پردیش
|
14
|
9
|
10
|
4
|
3
|
آسام
|
1209
|
128
|
137
|
45
|
4
|
بہار
|
6393
|
2818
|
1481
|
402
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
2196
|
1137
|
406
|
66
|
6
|
گوا
|
194
|
71
|
0
|
16
|
7
|
گجرات
|
1885
|
1032
|
822
|
447
|
8
|
ہریانہ
|
3700
|
1543
|
786
|
53
|
9
|
ہماچل پردیش
|
444
|
261
|
243
|
48
|
10
|
جھارکھنڈ
|
2181
|
1044
|
845
|
315
|
11
|
کرناٹک
|
2194
|
863
|
677
|
225
|
12
|
کیرالہ
|
391
|
92
|
38
|
7
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
4274
|
2105
|
1675
|
211
|
14
|
مہاراشٹر
|
5759
|
2822
|
2261
|
1850
|
15
|
منی پور
|
48
|
14
|
26
|
22
|
16
|
میگھالیہ
|
152
|
66
|
77
|
19
|
17
|
میزورم
|
42
|
22
|
3
|
1
|
18
|
ناگالینڈ
|
28
|
25
|
17
|
15
|
19
|
اوڈیشہ
|
2200
|
1166
|
1167
|
480
|
20
|
پنجاب
|
4398
|
1967
|
716
|
119
|
21
|
راجستھان
|
3005
|
1974
|
1621
|
453
|
22
|
سکم
|
56
|
31
|
18
|
2
|
23
|
تمل ناڈو
|
613
|
264
|
81
|
27
|
24
|
تلنگانہ
|
272
|
44
|
24
|
9
|
25
|
تریپورہ
|
39
|
13
|
7
|
0
|
26
|
اتر پردیش
|
13891
|
9819
|
8760
|
4540
|
27
|
اتراکھنڈ
|
748
|
383
|
185
|
28
|
28
|
مغربی بنگال
|
3464
|
2305
|
2187
|
1379
|
29
|
انڈومان ونیکوبار جزائر
|
13
|
1
|
17
|
1
|
30
|
چنڈی گڑھ
|
98
|
54
|
46
|
0
|
31
|
ڈی این ایچ اور دمن دیو
|
45
|
19
|
17
|
2
|
32
|
دہلی
|
2426
|
1284
|
982
|
407
|
33
|
جموں و کشمیر
|
823
|
543
|
480
|
253
|
34
|
لداخ
|
3
|
1
|
4
|
1
|
35
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
36
|
پڈوچیری
|
24
|
2
|
0
|
0
|
|
میزان
|
63502
|
33980
|
25869
|
11448
|
یہ بات داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
***********
ش ح۔س ک ۔ م ص
(U: 4549)
(Release ID: 2003360)
Visitor Counter : 128