پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈیا انرجی ویک 2024 کے اپنے افتتاحی خطاب میں ہندوستان کے توانائی کے شعبے میں دنیا کو سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی ہے


آئی ای ڈبلیو محض  ہندوستان کی تقریب نہیں ہے بلکہ یہ ‘دنیا کے ساتھ ہندوستان اور دنیا کے لئے ہندوستان’ کے جذبات کی  عکاس ہے: وزیر اعظم نریندر مودی

آج ہندوستان 67 ارب  ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتا ہے کیونکہ ہم اپنے توانائی کے مرکب میں قدرتی گیس کا حصہ 6فیصد سے 15فیصد تک منتقل کر رہے ہیں: وزیر اعظم نریندر مودی

ہندوستان تیزی سے دنیا کے لئے توانائی کی ترقی کا مرکز بن رہا ہے: پٹرولیم کے  وزیر ہردیپ سنگھ پوری کا بیان

Posted On: 06 FEB 2024 4:34PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گوا میں انڈیا انرجی ویک 2024 کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم  نےتوانائی کے عالمی رہنماؤں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے  توانائی کے شعبے میں بے مثال سرمایہ کاری کے لیے ہندوستان کے عزم پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس شعبے میں بڑے پیمانے پر سرکاری اخراجات ہندوستان میں سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں پیدا کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BD6S.jpg

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے مرکزی بجٹ میں بنیادی ڈھانچے پر 11 ٹریلین روپے خرچ کرنے کا عہد کیا ہے۔ ہندوستان بنیادی ڈھانچے پر 11 ٹریلین روپے خرچ کرنے جا رہا ہے۔ پی ایم مودی نے سب سے زیادہ متوقع عالمی توانائی کانفرنس میں سے ایک کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ اس کا بڑا حصہ یقیناً توانائی کے شعبے میں جائے گا۔  آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ہندوستان کس طرح توانائی کی صلاحیت میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے، ۔

عالمی توانائی کی منڈیوں میں ہندوستان کے مرکزی کردار پر اظہار خیال  کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان،جو تیسرا سب سے بڑا توانائی کا صارف ہے، دنیا میں تیسرا سب سے بڑا تیل صارف اور چوتھا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کنندہ، ریفائنر اور آٹوموبائل مارکیٹ بھی ہے۔توانائی کے بڑھتے ہوئے استعمال اور توانائی کی منتقلی کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان میں دوپہیوں اور چار پہیوں والی گاڑیوں  کی فروخت ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ‘‘ہندوستان  کی الیکٹرک وہیکلس  کی مانگ  میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ توقع ہے کہ  2045 تک ہندوستان کی توانائی کی مانگ دوگنی ہوجائے گی’’۔

سب کو سستی توانائی فراہم کرنے کی حکومت کی ترجیح کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ ‘‘ عالمی عوامل کے باوجود، ہندوستان واحد ملک ہے جہاں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ ان کوششوں کی وجہ سے ہندوستان آج توانائی کے شعبے میں سب سے آگے ہے۔اس کے علاوہ، شمسی توانائی کے استعمال کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم مودی نے کہا، ‘‘ہم نے 1 کروڑ گھروں کی چھتوں پر شمسی بجلی نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی براہ راست گرڈ تک پہنچے گی۔ سولر ویلیو چین سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔

عالمی توانائی کے منظر نامے میں ہندوستان کے مرکزی کردار کے بارے میں، پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان نہ صرف اپنی توانائی کی مانگ پوری کر رہا ہے بلکہ دنیا کے لیے ترقی کی رفتار بھی طے کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کی طرف سے کی جا رہی تیز رفتار اصلاحات ہندوستان کو توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے ایک عالمی مقام بنا رہی ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ‘‘ہماری اصلاحات نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ گھریلو گیس کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ آج ہندوستان 67 ارب امریکی  ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کررہا ہے، کیونکہ ہم اپنے  آمیزش والی توانائی  میں قدرتی گیس کا حصہ 6سے 15فیصد  تک منتقل کر رہے ہیں’’۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے استقبال کے لیے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر، ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے دنیا کے لئے توانائی کی ترقی کا مرکز بن رہا ہے۔

انڈیا انرجی ویک کے اس سال کے ایڈیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب  پوری نے کہا کہ یہ تقریب عالمی توانائی کے شعبے میں ایک اہم موڑ پر منعقد کی جا رہی ہے، جہاں اس کا مقصد توانائی کی دستیابی، سستی، اور پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے عالمی توانائی کے چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنا ہے۔  انہوں نے کہا کہ توانائی کے تحفظ کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔

ہندوستان کی  توانائی کی داستان  میں عالمی رہنماؤں  کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کو اجاگر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب پوری نے کہا کہ تقریباً 900 قومی/بین الاقوامی نمائش کنندگان اپنی نمائشوں کو ‘‘گزشتہ سال کے مقابلے میں 30فیصد زیادہ’’ انڈیا انرجی ویک 2024  کے دوسرے ایڈیشن میں پیش کریں گے۔

جناب  پوری نے کہا کہ اگلے چار دنوں میں آئی ای ڈبلیو 2024 میں 400 سے زیادہ عالمی مقررین 46 سے زیادہ کلیدی اجلاس اور 46 تکنیکی اجلاس  میں اظہار خیال کریں گے اور اپنا تعاون دیں گے۔  انہوں نے کہا کہ ‘‘جدت طرازی اور تحقیق کو ہدف بناتے ہوئے، توانائی کے تمام شعبوں 2000 سے زائد تکنیک پر مشتمل مقالے پیش کئے جائیں گے’’۔

مرکزی وزیر جناب  پوری نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی فلیگ شپ اسکیموں جیسے پی ایم اجولا یوجنا اور عالمی بائیو فیول اتحاد نے دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے اور اسے اپنایا ہے۔

 

وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘ناموافق حالات  کو مواقع  میں بدلنے کے وزیر اعظم کے وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہندوستان کے پاس تیل کے بڑے ذخائر نہ ہونے کے باوجود ہندوستان ریفائننگ کے شعبے میں کلیدی منصوبہ بندی اور سرمایہ کاری کر کے تیل کی بڑی صنعت کو کامیابی سے تیارکرپایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں خام تیل ہندوستان کی سب سے بڑی درآمدی شے تھی، جب کہ پیٹرولیم مصنوعات میں  برآمدات کا سب سے بڑا حصہ رہا۔

وزیر  موصوف نے اس امید کا اظہار کیا کہ روشن ذہن کے ساتھ انڈیا انرجی ویک 2024 ،اس غیر مستحکم، غیر یقینی، پیچیدہ اور مبہم ماحول میں دنیا کو درپیش چیلنجوں کے لیے اختراعی حل کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مل کر ان چیلنجوں پر قابو پا سکتے ہیں اور عالمی سطح پر مثبت اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

اس سے قبل گوا کے لیے انڈیا انرجی ویک 2024 کے دوسرے ایڈیشن کے اطراف  اہم مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے، ریاست کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا کہ انرجی کانکلیو گوا کے لیے توانائی کے عالمی مرکز کے طور پر ابھرنے کا ایک موقع ہے۔

انڈیا انرجی ویک کا پس منظر

اس سمت میں ایک اور قدم کے طور پر، انڈیا انرجی ویک 2024 6 سے 9 فروری تک گوا میں منعقد کیا جا رہا ہے اور یہ ہندوستان کی سب سے بڑی اور واحد توانائی کی نمائش اور کانفرنس ہے، جس میں توانائی کے پورے ویلیو چین اکٹھا کیا جائے گا، اور یہ ہندوستان کے توانائی کی منتقلی کے اہداف کے لئے ایک محرک  کے طور پر کام کرے گا۔ وزیراعظم نے تیل اور گیس کے عالمی سی ای اوز اور ماہرین کے ساتھ گول میز کانفرنس بھی کی۔

اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی اور پروان چڑھانا اور ان کو انرجی ویلیو چین میں ضم کرنا ، انڈیا انرجی ویک 2024 کا ایک اہم مقصد ہو گا۔ اس میں مختلف ممالک کے تقریباً 17 توانائی کے وزراء، 35,000 سےزیادہ  شرکاء اور 900 سے زیادہ نمائش کنندگان کی شرکت کی توقع ہے۔ کینیڈا، جرمنی، نیدرلینڈز، روس، برطانیہ اور امریکہ اس کے چھ وقف کنٹری پویلین ہوں گے ۔ ایک خصوصی میک ان انڈیا پویلین کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے تاکہ اختراعی حل کو نمایاں کیا جا سکے، جو ہندوستانی ایم ایس ایم ایز توانائی کے شعبے قیادت کر رہی ہیں۔

***

ش ح۔ ح ا ۔ ک ا



(Release ID: 2003220) Visitor Counter : 63


Read this release in: Kannada , English , Hindi , Tamil