صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

فوڈ اتھارٹی کے 43ویں اجلاس میں فوڈ سیفٹی اینڈاسٹینڈرڈز ریگولیشنز کو ہموار کرنے کے لیے ترامیم کو منظوری


ترامیم کو حتمی شکل دینے کے بعد خورد نی مصنوعات کے لیے صرف ایف ایس ایس اے آئی سرٹیفیکیشن لازمی ہوگا

خوردنی مصنوعات کی ریگولیٹری تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے تجزیہ کے طریقوں کا اپنی نوعیت کا پہلا اور جامع دستورالعمل بھی اجلاس میں منظور کیا گیا

Posted On: 05 FEB 2024 6:11PM by PIB Delhi

ایک ایسے اقدام میں جو ‘ایک قوم، ایک کموڈٹی، ایک ریگولیٹر’ کے تصور کے ذریعے کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرے گا، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے حال ہی میں مرکزی صحت سکریٹری جناب اپوروا چندرا کی صدارت میں نئی دہلی میں منعقدہ 43ویں میٹنگ میں خوراک کی حفاظت اور معیار کے ضوابط کو ہموار کرنے کے لیے مختلف ترامیم کو منظوری دی۔

WhatsApp Image 2024-02-05 at 5.jpeg

خوردنی مصنوعات کے لیے بیورو آف انڈین اسٹینڈرز (بی آئی ایس) یاایگمارک سرٹیفیکیشن کو ختم کرنے کے لیے میٹنگ میں مختلف فوڈ سیفٹی اور اسٹینڈرڈز ریگولیشنز میں مختلف ترامیم کو منظوری دی گئی۔ ترامیم کو حتمی شکل دینے کے بعد، خوردونوش سے متعلق  کاروبار کے لیے  لازمی سرٹیفیکیشن  کی خاطر  مختلف حکام کے پاس نہیں جانا پڑے گا کیونکہ خوردنی مصنوعات کے لیے صرف ایف ایس ایس اے آئی سرٹیفیکیشن کو ہی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

دیگر منظوریوں میں میڈ(شہد کی شراب)اور الکحل  والی ریڈی –ٹو- ڈرنک (آر ٹی ڈی) مشروبات کے معیارات، دودھ کی  چکنائی  والی مصنوعات کے معیارات پر نظر ثانی، حلیم کے معیارات وغیرہ شامل ہیں۔

فوڈ اتھارٹی نے خوردنی مصنوعات کی ریگولیٹری تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے تجزیے کے طور طریقوں کے پہلے اور جامع دستورالعمل کو بھی منظوری دی۔

مختلف فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ریگولیشنز میں ترامیم کو حتمی شکل دینے سے قبل حصص داروں  کے تبصروں کو مدعو کرنے کے لیے مسودہ نوٹیفکیشن کو میٹنگ میں منظوری دی گئی۔ ان ضوابط میں دودھ کی چکنائی والی مصنوعات کے معیارات پر نظر ثانی شامل تھی، جس کے حصے کے طور پر گھی کے لیے فیٹی ایسڈ کی ضروریات، دیگر دودھ کی چکنائی والی مصنوعات پر بھی نافذ  ہوں گی۔

فوڈ اتھارٹی گوشت کی مصنوعات کے معیارات کے حصے کے طور پر حلیم کے لیے بھی معیارات مرتب کرنے جا رہی ہے۔ حلیم گوشت، دالوں، اناج اور دیگر اجزاء سے بنی ایک ڈش ہے، جس کا فی الحال کوئی مقررہ معیار نہیں ہے۔

جناب جی کملا وردھنا راؤ، سی ای او، ایف ایس ایس اے آئی؛ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، تجارت کی وزارت، صارفین کے امور کی وزارت، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت، قانون و انصاف کی وزارت، بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی وزارت ؛ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حکام نے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں صنعتی انجمنوں، صارفین کی تنظیموں، تحقیقی اداروں اور کسانوں کی تنظیموں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م۔ع ن

(U: 4478)



(Release ID: 2002930) Visitor Counter : 64


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu