جل شکتی وزارت

پانی کے معیار کی نگرانی

Posted On: 05 FEB 2024 5:56PM by PIB Delhi

حکومت ہند، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں، جل جیون مشن (جے جے ایم) کو اگست، 2019 سے نافذ کر رہی ہے تاکہ ملک کے ہر دیہی گھرانے کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کی اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی فراہم کی جا سکے۔ پینے کا پانی ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے جل جیون مشن کے تحت آنے والی اسکیموں سمیت پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری، عمل آوری، آپریشن اور دیکھ بھال کی ذمہ داری، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں پر ہے۔ حکومت ہند تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے آسام سمیت ریاستوں کی مدد کرتی ہے۔

جل جیون مشن کے نفاذ کے لیے آپریشنل رہنما خطوط کے مطابق جے جے ایم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 2فیصد  تک کی تخصیص کو پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی لیبز میں پانی کے نمونوں کی جانچ کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کے ذریعہ فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس (ایف ٹی کے) کے ذریعے جانچ کے ذریعے کی جاتی ہے۔

جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے، اب تک مختلف سطحوں پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2,118 لیبارٹریز (بشمول آسام میں 83 لیبارٹریز) ملک میں ریاستی، علاقائی، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک کی سطح قائم کی گئی ہے۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، یہ لیبارٹریز عام لوگوں کے لیے ان کے پانی کے نمونوں کی معمولی شرح پر جانچ کے لیے بھی کھول دی گئی ہیں۔

پانی کے معیار کی نگرانی کرنے کے سلسلے میں کمیونٹیوں کو بااختیار بنانے کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کی سطح پر فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس (ایف ٹی کے)/ بیکٹیریولوجیکل شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے ہر گاؤں میں 5 افراد، ترجیحاً خواتین کی شناخت اور تربیت کریں، اور اسے ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر رپورٹ کریں۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، 22.98 لاکھ سے زیادہ خواتین (بشمول 1.08 لاکھ آسام میں) کو ایف ٹی کے کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی جانچ کے لیے تربیت فراہم کی گئی ہے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور نگرانی کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم - واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے، 30/01/2024 تک، 2023-24 کے دوران 60.93 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونے پانی کی جانچ کی لیبارٹریوں میں اور 99.99 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے جانچ کی گئی ہے۔ آسام کی رپورٹ کے مطابق، 30/01/2024 تک، 2023-24 کے دوران، پانی کی جانچ کی لیبارٹریوں میں 2.23 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونے اور فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے 10.04 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔

جل جیون مشن کے تحت، قحط زدہ اور صحرائی علاقوں، پانی کے معیار سے متاثرہ بستیوں، خواہش مند اور جے ای – اے ای ایس سے متاثرہ اضلاع کے دیہات، سنسد آدرش گرام یوجنا (ایس اے جی وائی) اور ایس سی / ایس ٹی اکثریتی گاؤں، جے جے ایم کے تحت، سالانہ تخصیص کا 0.5فیصد  جاپانی انسیفلائٹس-ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم سے متاثرہ اضلاع والی ریاستوں کے لیے مختص ہے۔ جے ای – اے ای ایس متاثرہ اضلاع (61) کو دی جانے والی ترجیح کی وجہ سے، کنبوں کو نل کے پانی کی فراہمی اگست 2019 میں 8.01 لاکھ (2.71فیصد ) ایچ ایچ ایس سے بڑھ کر 30.01.2024 تک 216.04 لاکھ (72.99فیصد) ہو گئی ہے۔

یہ اطلاع جل شکتی  کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4463



(Release ID: 2002896) Visitor Counter : 44


Read this release in: English , Hindi , Telugu