بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

 دیہی علاقوں میں زراعت پر مبنی صنعتیں

Posted On: 05 FEB 2024 3:45PM by PIB Delhi

چھوٹی بہت چھوٹی اور درمیانی درجہ کی  وزارت، کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی) کے ذریعے، غیر فارمی شعبے میں،نئی اکائیوں کے قیام میں کاروباریوں کی مدد کے لیے، وزیر اعظم کے روزگار وضع کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ اس کا مقصد وسیع پیمانے پر منتشر روایتی کاریگروں/دیہی اور شہری بے روزگار نوجوانوں کااحاطہ کرنا اور انہیں ان کی دہلیز پر ممکنہ حد تک ذاتی  روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔پی ایم ای جی پی کے تحت، عام زمرے کے مستفیدین، دیہی علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کا 25فیصد اور شہری علاقوں میں 15فیصد مارجن منی (ایم ایم) سبسڈی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ خصوصی زمروں سے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، او بی سی، اقلیتوں، خواتین، سابق فوجی، جسمانی طور پر معذور، ٹرانس جینڈر، شمال مشرقی علاقہ، پہاڑی اور سرحدی علاقوں اور خواہش مند اضلاع وغیرہ سے تعلق رکھنے والے استفادہ کنندگان کے لیے، مارجن منی سبسڈی دیہی علاقوں میں 35فیصداور شہری علاقوں میں 25فیصد ہے۔اس کے علاوہ عام طبقہ سے تعلق رکھنے والے مستفیدین پروجیکٹ لاگت کا دس فیصد اور خصوصی زمرے کے مستفیدین پروجیکٹ لاگت کا پانچ فیصد فراہم کرتے ہیں۔ منصوبے کی زیادہ سے زیادہ لاگت مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 50 لاکھ اور روپےاورسروس سیکٹر میں 20 لاکھ روپے ہے۔  

اس کے علاوہ، خصوصی زمرے کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کا اپنا حصہ 05فیصد اور عام زمرے کے مستفید ہونے والوں کے لیے 10فیصد ہے۔

سال19-2018 سے، موجودہ  پی ایم ای جی پی /آر ای جی پی /مدرا انٹرپرائزز کو بھی اپ گریڈیشن اور توسیع کے لیے، ماضی کی اچھی کارکردگی کی بنیاد پر دوسرے قرض کے ساتھ تعاون حاصل ہے۔ دوسرے قرض کے تحت، مینوفیکچرنگ سیکٹر کے تحت مارجن منی سبسڈی کے لیے قابل قبول پروجیکٹ لاگت 1.00 کروڑ روپے ہے اور سروس سیکٹر کے لیےیہ 25 لاکھ روپے ہے۔ تمام زمروں کے لیے دوسرے قرض پر اہل سبسڈی پروجیکٹ لاگت کا 15فیصدہے (20فیصد این ای آر اور پہاڑی ریاستوں کے لیے)۔

مالی سال 20-2019 سے مالی سال 22-2021 تک ملک میں پی ایم ای جی پی کے تحت، امدادی اکائیوں کی تعداد، مارجن منی سبسڈی دی گئی اور تخمینہ روزگار پیدا ہوا، اس کی سال وار تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

دیہی علاقوں میں زراعت پر مبنی صنعتوں سمیت دیہی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

 

  • کے وی آئی سی نے ممکنہ کاروباریوں کے لیے ایک دو روزہ مفت آن لائن انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام (ای ڈی پی) شروع کیا ہے۔
  • پی ایم ای جی پی پورٹل پر 1056 ماڈل کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس (ڈی پی آرز) ،زراعت پر مبنی کمپنیوں پر مختلف صنعتوں کو فراہم کی گئی ہیں۔
  • نوجوانوں اور متوقع کاروباری افراد کی آگاہی کے لیے، ہر اتوار کو مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے لیے مختلف سرگرمیوں پر ویبنارز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
  • کے وی آئی سی، ایم او ایم ایس ایم ای مارکیٹنگ سپورٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے، نمائشوں کا اہتمام کرتا ہے جہاں ادارے اور کاروباری افراد اپنی مصنوعات فروخت اور ان کی نمائش کر سکتے ہیں۔
  • کے وی آئی سی نے www.khadiindia.gov.in کے ذریعے تمام کے وی آئی کی مصنوعات کی آن لائن فروخت شروع کر دی ہے۔
  • اسکیم کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ورکشاپس، بیداری کیمپوں وغیرہ کے دوران کامیاب کاروباریوں کی مختصر فلم دکھائی جاتی ہے۔
  • اس اسکیم کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے علاقائی زبانوں میں ریڈیو جنگلز تیار کئےگئے ہیں۔
  • ممکنہ کاروباری افراد اور فائدہ اٹھانے والے، تربیت کا طریقہ اختیار کر سکتے ہیں اور اپنی پسند کے آف لائن موڈ کے لیے تربیتی مرکز کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
  • پی ایم ای جی پی پورٹل پر چھ علاقائی زبانوں میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
  • دیہی علاقوں کے ممکنہ ان  استفادہ کنندگان کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے لیے آف لائن میڈیم کی بھی اجازت دی گئی ہے، جو آن لائن میڈیم سے واقف نہیں ہیں۔

 ضمیمہ

مارجن منی کی تقسیم اور پی ایم ای جی پی کے تحت دیہی علاقوں میں زراعت پر مبنی صنعتوں میں قائم  اکائیوں کی تعداد

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے

2018-19

2019-20

2020-21

پروجیکٹوں کی تعداد

ایم ایم

(روپے لاکھوں میں)

پروجیکٹوں کی تعداد

ایم ایم

(روپے لاکھوں میں)

پروجیکٹوں کی تعداد

ایم ایم

(روپے لاکھوں میں)

1

انڈمان نکوبار

3

1.92

0

0.00

7

12.10

2

آندھرا پردیش

270

1564.81

239

1361.45

316

1562.17

3

اروناچل پردیش

25

35.81

33

55.77

19

45.75

4

آسام

588

756.25

346

587.86

583

1085.78

5

بہار

651

2587.64

436

1691.00

568

2089.96

6

مرکز کے زیر انتظام علاقہ- چندی گڑھ

2

8.26

0

0.00

0

0.00

7

چھتیس گڑھ

232

746.90

201

742.52

289

845.17

8

دادرا نگر حویلی

0

0.00

0

0.00

1

8.75

9

دہلی

2

5.70

0

0.00

0

0.00

10

گوا

9

42.00

5

32.20

8

30.77

11

گجرات

142

990.58

184

1275.95

382

2511.17

12

ہریانہ

212

810.88

198

702.85

388

1366.57

13

ہماچل پردیش

152

558.76

134

421.76

185

560.96

14

جموں کشمیر

570

1374.93

386

986.40

831

2158.39

15

جھارکھنڈ

208

641.25

129

406.83

256

724.32

16

کرناٹک

557

2105.00

498

1830.17

922

3756.44

17

کیرالہ

415

1126.90

477

1190.86

845

2063.18

18

مدھیہ پردیش

619

3037.57

531

2375.78

827

3504.36

19

مہاراشٹر

984

3955.95

723

2557.27

724

2833.05

20

منی پور

211

367.90

197

384.49

309

1230.18

21

میگھالیہ

74

125.71

80

139.28

111

194.45

22

میزورم

79

113.38

71

106.27

122

223.85

23

ناگالینڈ

228

450.38

206

545.00

139

388.81

24

اوڈیشہ

336

996.19

245

875.32

464

1400.05

25

پڈوچیری

3

13.64

5

16.79

11

39.67

26

پنجاب

205

890.19

177

661.59

346

1296.29

27

راجستھان

306

1160.99

350

1314.91

494

1731.88

28

سکم

3

7.63

4

21.45

13

42.56

29

تمل ناڈو

1138

2766.54

1394

2501.38

1822

4618.26

30

تلنگانہ

170

898.26

145

770.20

239

1077.18

31

تریپورہ

87

247.50

54

146.53

93

278.55

32

اتر پردیش

1232

5021.96

1374

5628.02

3090

11236.75

33

اتراکھنڈ

310

640.90

233

502.94

528

1222.20

34

مغربی بنگال

432

1714.39

449

2146.56

495

2081.47

35

لداخ

0

0.00

0

0.00

18

119.71

36

لکشدویپ

0

0.00

0

0.00

3

15.36

 

میزان

10455

35766.64

9504

31979.41

15448

52356.13

 

مارجن منی کی تقسیم اور پی ایم ای جی پی کے تحت دیہی علاقوں میں زراعت پر مبنی صنعتوں میں قائم اکائیوں  کی تعداد

 

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے

2021-22

2022-23

2023-24

(یکم فروری2024 کے مطابق)

پروجیکٹوں کی تعداد

ایم ایم

(روپے لاکھوں میں)

پروجیکٹوں کی تعداد

ایم ایم

(روپے لاکھوں میں)

پروجیکٹوں کی تعداد

ایم ایم

(روپے لاکھوں میں)

1

انڈمان نکوبار

4

17.03

3

15.94

1

3.81

2

آندھرا پردیش

433

2388.24

670

3140.51

1253

3943.52

3

اروناچل پردیش

19

72.29

29

102.94

16

162.58

4

آسام

765

1411.26

545

1204.99

388

1270.38

5

بہار

675

2446.82

1086

3412.80

1252

4469.04

6

چندی گڑھ-مرکز کے زیر انتظام علاقہ

0

0.00

0

0.00

0

0.00

7

چھتیس گڑھ

341

937.04

310

1430.38

167

680.91

8

دادرا نگر حویلی

2

8.82

1

8.75

0

0.00

9

دہلی

3

16.18

0

0.00

0

0.00

10

گوا

24

101.95

14

89.64

15

98.62

11

گجرات

443

2810.82

353

2947.54

267

2933.07

12

ہریانہ

381

1511.58

341

1533.03

298

1735.62

13

ہماچل پردیش

211

690.60

139

603.62

89

373.50

14

جموں کشمیر

2017

5089.32

924

2254.55

888

2332.76

15

جھارکھنڈ

276

836.94

322

988.44

241

983.74

16

کرناٹک

1192

4038.44

1148

3979.65

756

2801.05

17

کیرالہ

919

2425.24

752

1963.46

435

1069.42

18

مدھیہ پردیش

1186

4385.66

948

4025.11

447

2287.98

19

مہاراشٹر

1002

3771.20

882

3674.87

561

2825.40

20

منی پور

194

667.39

109

333.48

80

187.45

21

میگھالیہ

162

237.91

60

111.91

34

81.85

22

میزورم

114

260.03

68

207.11

65

229.25

23

ناگالینڈ

256

557.66

124

469.45

74

267.99

24

اوڈیشہ

687

2119.29

612

2052.80

373

1410.18

25

پڈوچیری

16

36.59

4

8.79

1

5.16

26

پنجاب

361

1451.52

353

2197.66

374

2889.87

27

راجستھان

498

1943.27

392

2186.95

261

1658.03

28

سکم

9

30.61

1

3.50

18

51.92

29

تمل ناڈو

1617

4730.97

1622

5065.56

1764

4918.67

30

تلنگانہ

320

1453.83

449

2625.26

515

3146.35

31

تریپورہ

109

282.51

92

258.82

67

167.43

32

اتر پردیش

3554

12748.58

3406

12020.81

2666

10617.95

33

اتراکھنڈ

361

922.96

323

964.96

171

648.63

34

مغربی بنگال

577

2801.93

479

1992.63

331

1490.15

35

لداخ

29

161.00

5

22.40

17

115.85

36

لکشدویپ

3

11.51

0

0.00

0

0.00

 

میزان

18760

63376.98

16566

61898.31

13885

55858.11

 

یہ معلومات  انتہائی چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانی درجہ کی کمپنیوں کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی ۔

************

 

 

ش ح۔ ا ع ۔ م ش



(Release ID: 2002735) Visitor Counter : 33


Read this release in: English , Manipuri , Punjabi , Tamil