وزارت دفاع

دفاعی ماحولیاتی نظام

Posted On: 02 FEB 2024 3:36PM by PIB Delhi

حکومت نے ملک کے دفاعی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف ایکشن پلان بنائے ہیں۔ سرکاری اور نجی، دونوں طرح کی ہندوستانی صنعت کو دفاعی حصول کے طریقہ کار 2020 (ڈی اے پی-2020) کے باب III میں بیان کردہ  ‘میک پروسیجر’ کے تحت، دفاعی نظاموں کے ڈیزائن، ترقی اور تیاری میں حصہ لینے کی ترغیب دی جاتی ہے، جس میں پروٹو ٹائپ کی ترقی کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کے انتظامات بھی شامل ہیں۔

پہلے سے طے شدہ مالیاتی اور معیاری اسناد رکھنے والی فرموں کو گرین چینل کا درجہ دینے کے لیے، دفاعی اسٹورز اور اسپیئرز کی خریداری کے لیے، ایک گرین چینل پالیسی شروع کی گئی ہے۔ گرین چینل سرٹیفکیٹ کی منظوری، وزارت دفاع کے تحت  خریداری کرنے والی مختلف ایجنسیوں کے ذریعے انجام پانے والے معاہدوں کے مطابق، سپلائر کی گارنٹی/وارنٹی کے تحت پہلے سے بھیجے جانے والے معائنہ اور اسٹورز کی قبولیت کی چھوٹ فراہم کرتی ہے۔ دو دفاعی صنعتی راہداری (ڈی آئی سیز) - اتر پردیش دفاعی صنعتی  راہداری (یو پی ڈی آئی سی) اور تمل ناڈو دفاعی صنعتی راہداری  (ٹی این ڈی آئی سی) - کا مقصد ،دفاعی صنعتوں کے لیے سرمایہ کاری کو راغب کرنا، گھریلو سپلائی چین کو ترقی دینا اور ملک میں دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنا ہے۔

دفاعی آزمائشی بنیادی ڈھانچے کی  اسکیم، گھریلو دفاعی اور ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے شروع کی گئی ہے، جس کا بنیادی مقصد گرین فیلڈ دفاعی آزمائشی بنیادی ڈھانچے  کو حکومتی امداد کے لیے ایک عام ٹیسٹنگ سہولت کے طور پر قائم کرنا ہے، تاکہ ملک میں دفاعی جانچ کے بنیادی ڈھانچے میں خامیاں  ختم کرکے اندرون ملک دفاعی پیداوار کو فروغ دیا جا سکے اوراس میں  ایم ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپس کی شرکت پر خصوصی توجہ دی جائے۔

دفاعی مہارت کے لیے اختراعات (آئی- ڈیکس) کو اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایزمیں  جدت لانے، ٹیکنالوجیاں تیار کرنے اور دفاع اور ایرو اسپیس سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد دفاع اور ایرو اسپیس،تحقیق وترقی  کے اداروں میں جدت طرازی اور ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل ہے۔ اکیڈمیا اور ان تحقیق وترقی کے کاموں کو انجام دینے کے لیے گرانٹس/فنڈنگ اور دیگر معاونت فراہم کی جائے، جن میں مستقبل میں ہندوستانی دفاع اور ایرو اسپیس کی ضروریات کو اپنانے کی صلاحیت موجود ہے۔ ڈی ایس پی  یوز مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے ، آئی آئی ڈیز، آئی آئی ایسز، آئی آئی ایمزجیسے مختلف مراکز/تعلیمی اداروں جیسے وغیرہ کے ساتھ شراکت  کر رہے ہیں۔

ڈی آر ڈی او نے ایک طریقہ کار وضع کیا ہے، جس کے ذریعے ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے لائسنسنگ معاہدہ (ایل اے ٹی او ٹی) کرتے ہوئے اس کی ترقی یافتہ ٹیکنالوجیوں کو صنعتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ ڈی آر ڈی او نے اپنے صنعتی شراکت داروں (ترقیاتی نیز پیداواری شراکت دار (ڈی سی پی پی)/ترقیاتی شراکت دار (ڈی پی) کے لیے صفر ٹی او ٹی فیس کے ساتھ ایک نئی ٹی او ٹی پالیسی اور طریقہ کار تیار کیا ہے اور ہندوستانی مسلح افواج اور سرکاری محکموں کو سامانی کی فراہمی کے لیے صفر رائلٹی ہے۔ اب ڈی آر ڈی او لیبز میں صنعتوں کے لیے ٹیسٹ کی سہولیات کھول دی گئی ہیں۔ ڈی آر ڈی او نے ٹیکنالوجی کا ترقیاتی فنڈ (ٹی ڈی ایف) شروع کیا ہے جو ہندوستانی صنعتوں کو جدید دفاعی مصنوعات کے ڈیزائن کی ترقی کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ جون 2023 میں، ڈی آر ڈی او نے صنعت میں دفاعی تحقیق اور ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے، 75 ترجیحی ٹیکنالوجی کے شعبے/مصنوعات/نظام جاری کیے ہیں، جن میں  ڈی آر ڈی او  یہ اقدام نہیں کرے گا۔

نوجوانوں کو آئی-ڈیکس اسکیم کے تحت جدت، ٹیکنالوجی کی ترقی اور دفاع اور ایرو اسپیس سے متعلق مسائل کے حل میں اسٹارٹ اپس کے طور پر منسلک کیا جاتا ہے۔ نوجوان انجینئر مختلف منصوبوں کے لیے ڈیفنس پی ایس یوز کے  مہارت کے مراکز / تعلیمی اداروں کے ساتھ ٹائی اپ کے ذریعے شامل ہیں، جن میں تحقیق وترقی  اور مینوفیکچرنگ شامل ہیں۔ ڈی آر ڈی او نے مختلف آئی آئی ٹیز، آئی آئی ایسز، مرکزی اور ریاستی یونیورسٹیوں میں 15 ڈی آر ڈی او صنعتی  اکیڈمیا- مہارت کے مراکز (ڈی آئی اے- سی او ایز) قائم کیے ہیں، جن میں سے چھ 2023 میں فعال ہوچکے ہیں۔ ڈی پی ایس یوز  اور نجی شعبے، دفاعی شعبے میں مختلف منصوبوں کے لیے مہارت رکھنے والے تربیت یافتہ نوجوانوں کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔

یہ معلومات  دفاع کے وزیر مملکت جناب  اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں جناب   ایس جگتھ رکشکن کو ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.4314

(ش ح –ا ع  - ر ا) 



(Release ID: 2001929) Visitor Counter : 52


Read this release in: English , Hindi , Telugu