دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی روزی روٹی کے فروغ کی قومی سوسائٹی (این آر ایل پی ایس)، ایم او آر ڈی نے بی آر اے سی انٹرنیشنل کے ساتھ، غریب خواتین میں سے غریب ترین خواتین کے لیے معاشی شمولیت اور سماجی تحفظ  سے متعلق مفاہمت نامے پر دستخط کیے

Posted On: 02 FEB 2024 12:46PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی)کے تحت ایک خود مختار ادارے،  دیہی روزی روٹی کے فروغ کی قومی سوسائٹی (این آر ایل پی ایس) نے ،بی آر اے سی انٹرنیشنل کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں، جو کہ لوگوں اور کمیونٹیوں کو بااختیار بنانے کے مشن کے ساتھ ایک عالمِ جنوب کی قیادت والی تنظیم ہے۔ ایم او آر ڈی کے تحت ایک فلیگ شپ پروگرام، دین دیال انتیودیا یوجنا، دیہی روزی روٹی کے فروغ کی قومی سوسائٹی (این آر ایل پی ایس)  کے تحت، غریب ترین لوگوں کو شامل کرنے  کی غرض سے  اس مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اس مفاہمت نامے کو این آر ایل پی ایس کے ایڈیشنل سکریٹری اور سی ای او شری چرنجیت سنگھ اور بی آر اے سی انٹرنیشنل  کی کنٹری لیڈ برائے ہندوستان محترمہ شویتا ایس بنرجی نے، جوائنٹ سکریٹری (آر ایل-1) ڈی اے وائی - این آر ایل ایم  محترمہ اسمرتی شرن،  ڈائریکٹر ڈی اے وائی - این آر ایل ایم، جناب رمن وادھوا اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر، بی آر اے سی انٹرنیشنل جناب شمران عابد کی موجودگی میں باضابطہ شکل دی گئی۔

اپنے خطاب میں جناب  چرنجیت سنگھ نے تبصرہ کیا، ‘‘ڈی اے وائی - این آر ایل ایم مشن ایک ایسے مرحلے پر پہنچ گیا ہے، جس میں  100 ملین سے زیادہ خواتین اراکین کو کمیونٹی اداروں میں متحرک کیا گیا ہے’’۔ انہوں نے شراکت داری کے کردار پر زور دیا اور بی آر اے سی کے عالمی تجربے سے سب سے پیچھے رہنے والوں تک پہنچنے پر زور دیا۔

محترمہ  اسمرتی شرن نے کہا کہ ‘‘یہ شراکت داری ،ڈی اے وائی - این آر ایل ایم کے ایک اہم موڑ پر شکل اختیار کر رہی ہے، جسے ہمہ گیر اور جامع متحرک کرنے کے لیے مستقل طور پر وقف کیا گیا ہے۔ پہلے سے ہی 100 ملین دیہی غریب گھرانوں کو متحرک کرنے کے ساتھ، اب ہماری توجہ ترقی کی طرف مبذول ہو گئی ہے۔ جبکہ سماویشی آجیویکا کے ذریعے، ایک جامع روزی روٹی پروگرام، ایس ایچ جی تحریک میں سب سے زیادہ پسماندہ افراد کی شمولیت کو بھی یقینی بناتا ہے’’۔

جناب شمران عابد نے ڈی اے وائی - این آر ایل ایم اور بی آر اے سی انڈیا ٹیم ،دونوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنی اپنی طاقتوں کو پہچاننے اور مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کرنے سے اتفاق کرنے پر اپنی  لگن کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت کی قیادت میں سماویشی آجیویکا کو سہولت فراہم کرنے میں وزارت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے بی آر اے سی کی تیاری کا اظہار کیا۔

سماویشی آجیویکا  کا مقصد، آخری میل پر جامع معاش کے ذریعے خود اعتمادی، سماجی شمولیت اور خوشحالی پیدا کرنا ہے۔ یہ پروگرام غیر احاطہ شدہ آبادیوں میں زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے جامع پیداواری شمولیت کی حکمت عملیوں کو متعارف کرائے گا۔ یہ ان گھرانوں تک پہنچنے کے لیے ،جو اس وقت ایس ایچ جی نیٹ سے فائدہ اٹھانے میں دشواری کا شکار ہیں، ڈی اے وائی - این آر ایل ایم پروگرام کے لیے عالمی سطح پر تجربہ شدہ اور ثابت شدہ ‘‘گریجویشن اپروچ’’ کو اپنائے گا۔

سال 1972 میں بنگلہ دیش میں قائم ہونے والا، بی آر اے سی، اب 17 ممالک میں کام کرتا ہے اور 100 ملین سے زیادہ لوگوں کے ساتھ شراکت داری کر چکا ہے، جس میں مؤثر، شواہد کی حمایت یافتہ مداخلتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ ایسی ہی ایک مداخلت، عالمی سطح پر تسلیم شدہ ‘‘گریجویشن اپروچ’’ ہے جسے نجی تنظیموں اور حکومتوں نے اپنایا ہے اور اسے مثبت نتائج کے ساتھ وسیع پیمانے پر جانچا گیا ہے۔

*****

U.No.4301

(ش ح –ا ع  - ر ا) 



(Release ID: 2001828) Visitor Counter : 69


Read this release in: English , Hindi , Telugu