وزارتِ تعلیم
جناب دھرمیندر پردھان نے عبوری بجٹ 2025-2024کی ستائش کی جو کہ 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے اہم قدم ہے
بجٹ ہندوستان کی باصلاحیت یووا شکتی کی قیادت میں تحقیق، اختراع اور کاروباریت کے سنہری دور کی راہ ہموار کرے گا- دھرمیندر پردھان
’’جئے انسندھان‘‘ سے ہندوستان کی نئی نسل کو براہ راست فائدہ پہنچے گا - جناب دھرمیندر پردھان
بجٹ نے ہندوستان کو تمام شعبوں میں ہمہ جہت ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ہے – جناب دھرمیندر پردھان
اعلیٰ تعلیم میں خواتین کے داخلے میں 28 فیصد اضافہ
Posted On:
01 FEB 2024 9:43PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی اور کاروباریت جناب دھرمیندر پردھان نے عبوری بجٹ 2025-2024 کو 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے ایک قدم کے طور پر سراہا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن، کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ ایک شاندار، ترقی پسندانہ ، عوام پر مرکوز اور ترقی کو تحریک دینے والا وکست بھارت بجٹ ہے۔ جناب پردھان نے اس بات پر زور دیا کہ بجٹ خواتین کی قیادت میں ترقی، خواہشات کو پورا کرنے اور سب کے لیے آسان زندگی گزارنے، سبز ترقی اور روزگار پیدا کرنے کو مزید رفتار دیتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجٹ ہندوستان کو تمام شعبوں میں ہمہ جہت ترقی کے راستے پر گامزن کرتا ہے۔
جناب پردھان نے وِکست بھارت بجٹ میں نوجوانوں اور ٹیکنالوجی کی طاقت کو یکجا کرنے کے لیے وزیر خزانہ کی ان کی دور اندیشی کے لئے تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ ہندوستان کی باصلاحیت یووا شکتی کی قیادت میں تحقیق، اختراعات اور صنعت کاری کے سنہری دور کی راہ ہموار کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ کا سب سے بڑا اعلان ‘جئے انسندھان’ اسکیم ہے جس کے لیے کارپس فنڈ کے طور پر 1 لاکھ کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے ذریعے نجی ادارے 50 سال کے لیے سود سے پاک قرض کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ جناب پردھان نے مزید کہاکہ اس سے ہندوستان کی نئی نسل کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
مرکزی وزیر خزانہ، محترمہ نرملا سیتا رمن نے عبوری بجٹ 2025-2024 پیش کرتے ہوئے نوجوانوں کو، خاص طور پر امرت پیڑھی یعنی نوجوان نسل کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا۔
* پی ایم شری : پہل کا خاص طور پر تذکرہ کیا گیا، کیونکہ یہ اعلیٰ معیار کی تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے جبکہ اسکل انڈیا مشن نے 1.4 کروڑ نوجوانوں کو کامیابی سے تربیت دی ہے، 54 لاکھ افراد کو ہنر مند بنایا گیا اور ان کی ہنر مندی کو بہتر بھی کیا گیا ہے، اور 3,000 نئی آئی ٹی آئیز قائم کی ہیں۔
* اعلیٰ تعلیم کے متعدد اداروں، بشمول 7 آئی آئی ٹیز، 16 آئی آئی آئی ٹیز،7 آئی آئی ایم ایس،15 ایمس اور 390 یونیورسٹیوں کے قیام کے تذکرہ کو بھی اس بیان میں جگہ دی گئی ، جس سے تعلیمی ترقی میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔
* اعلیٰ تعلیم میں خواتین کے اندراج میں 28 فیصد کا قابل ذکر اضافہ فخر کا لمحہ تھا۔ ایس ٹی ای ایم کورسز میں، خواتین اب کل اندراج کا متاثر کن 43فیصد ہیں، جو عالمی سطح پر اعلیٰ ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔
بجٹ 2025-2024 کی جھلکیاں– محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی
* مالی سال 2025-2024 کے لیے 73,498 کروڑ روپے کا بجٹ مختص محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے لیے اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔
* نظر ثانی شدہ تخمینہ(آر ای ) 2023-24 سے مالی سال 2024-25 میں محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے بجٹ میں 12,024 کروڑ روپے (19.56فیصد) کا مجموعی اضافہ ہوا ہے۔
* کے وی ایس اور این وی ایس کے خود مختار اداروں میں اب تک کا سب سے زیادہ بجٹ کی مختص رقم 9,302 کروڑ روپے اور بالترتیب 5,800 کروڑروپے کی شکل میں دیکھا جا سکتا ہے ۔
* فلیگ شپ اسکیموں میں بجٹ کی مختص رقم میں اضافہ ہوا ہے، یعنی سمگرا شکشا (4,500 کروڑ روپے)، پی ایم-پوشن (2,467 کروڑ روپے) اور پی ایم-شری 3,250 کروڑ روپے ترمیم شدہ تخمینہ 2023-24 کے مقابلے میں۔
* کے وی ایس میں مختص رقم میں 802 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ این وی ایس میں مختص رقم میں ترمیم شدہ تخمینہ(آر ای) 2023-24 میں 330 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔
محکمہ اعلیٰ تعلیم
* مالی سال 2024-25 میں مجموعی بجٹ کی مختص رقم 47619.77 کروڑ روپے ہے۔ جس میں سے اسکیم کے لئےمختص رقم 7487.87 کروڑ روپے ہے۔ اور غیر اسکیم مختص رقم 40131.90 کروڑ روپے ہے۔
* مجموعی طور پر مالی سال 2025-2024 میں مالی سال 2023-24 کے حوالے سے محکمہ اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں 3525.15 کروڑ روپے (7.99فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔
اہم خود مختار اداروں کے لیے مختص رقم
مرکزی یونیورسٹیوں میں مختص رقم 15928.00 کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔ ، یعنی بجٹ تخمینہ( بی ای) 2023-24 میں مختص کردہ رقم سے 4314.03 کروڑ روپے زیادہ۔
* ڈیمڈ یونیورسٹیوں کو 2025-2024 میں 596 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ 2023-24 کے بجٹ تخمینہ(بی ای) سے 96 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔
* آئی آئی ٹیز کو 2025-2024 میں 10324.5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ، جو کہ بجٹ تخمینہ(بی ای) 2023-24 میں مختص سے 963.00 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
* این آئی ٹیز کے لیے، مالی سال 2025-2024 میں 5040 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں بجٹ تخمینہ 2024-2023 کے مقابلے میں مختص کردہ رقم میں 219.40 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ۔
* آئی آئی ایس ای آر ایس میں مختص 1540 کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔ جس میں 2024-2023 کے بجٹ تخمینہ(بی ای) کے مقابلے میں مختص رقم میں 78 کروڑ روپے کا اضافہ۔
* انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس(آئی آئی ایس سی) کو سپورٹ 2025-2024 میں 875.77 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ، جو کہ بجٹ تخمینہ(بی ای) 2024-2023 میں مختص رقم سے 60.37 کروڑ روپے زیادہ۔
اہم اسکیموں کے لیے مختص رقم
* آر یو ایس اے کے لیے، مالی سال 2025-2024 کے لیے بجٹ 1814.94 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، جو کہ بجٹ تخمینہ(بی ای)2024-2023 کے مقابلے میں 314.94 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
* انسٹی ٹیوشنز آف ایمینینس(آئی او ای) کے لیے 1800 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ بجٹ تخمینہ(بی ای) 2023-24 سے 300 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
* اسکیم ‘پردھان منتری اچھتر تعلیم پروتساہن یوجنا’(پی ایم- یو ایس پی) کے لیے، مالی سال 2025-2024 میں بجٹ کامختص فنڈ 1558 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، جو کہ بجٹ تخمینہ(بی ای) 2024 -2023 سے 4 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
* اسکیم ‘ نیشنل اپرنٹس شپ ٹریننگ اسکیم (این اے ٹی ایس) ’ کے لئے مالی سال 2024-25 میں 600 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ بجٹ تخمینہ 2024-2023 سے 160 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
* اسکیم ‘آئی سی ٹی کے ذریعے تعلیم میں قومی مشن’کے لئے، مالی سال 2025-2024 میں 480 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ بجٹ تخمینہ(بی ای) 2024-2023 سے 80 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
*اسکیم میں ‘ملٹی ڈسپلنری ایجوکیشن اینڈ ریسرچ امپروومنٹ ان ٹیکنیکل ایجوکیشن- ای اے پی (ایم ای آر آئی ٹی ای)’ کے لئے ، مالی سال 2025-2024 میں 200 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ 2024-2023 میں مختص کردہ رقم سے 100فیصد اضافہ ہے۔
* اسکیم ‘آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) میں 3 سینٹرز آف ایکسیلنس(سی او ایز) کا قیام’ مالی سال 2024-2023 میں بجٹ کا اعلان کیا گیا تھا، مالی سال 2025-2024 میں 255 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
*************
( ش ح ۔س ب۔ رض (
U. No.4288
(Release ID: 2001733)
Visitor Counter : 216