بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب سربانند سونووال نے ساگر سیتو ( این ایل پی – میرین ) میں میری ٹائم سنگل ونڈو اور ایم ایم ڈی ماڈیولز کا آغاز کیا
میری ٹائم سنگل ونڈو ( ایم ایس ڈبلیو ) ماڈیول بندرگاہ میں بحری جہازوں اور سامان کے بندوبست کے وقت میں 40 فیصد تک کمی کرے گا اور آن لائن جمع کرانے/ منظوری کے عمل کے ذریعے جہازوں کی واپسی کے اوقات میں زبردست تبدیلی میں مدد کرے گی
تجاری بحری محکمہ (ایم ایم ڈی) ماڈیول جہاز کی روانگی اور سمندری کارروائیوں کی زیادہ شفافیت اور منصوبہ بندی فراہم کرے گا اور اس میں لگنے والے وقت کو 30 فیصد تک کم کرے گا
ساگر سیتو ( این ایل پی – میرین ) کے ‘ایم ایم ڈی اور ایم ایس ڈبلیو ’ماڈیول کا اجراء صرف ایک تکنیکی ترقی نہیں ہے؛ یہ عمل کے ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ ساتھ بھارت کے سمندری شعبے کے مستقبل کو تشکیل دینے کا عہد ہے: جناب سونووال
Posted On:
01 FEB 2024 4:49PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج یہاں ساگر سیتو ( این ایل پی – میرین ) پلیٹ فارم کے اندر دو ڈیجیٹل ماڈیولز کا آغاز کیا۔ ان اہم ماڈیولز، یعنی میری ٹائم سنگل ونڈو ( ایم ایس ڈبلیو ) اور مرکنٹائل میری ٹائم ڈیپارٹمنٹ (ایم ایم ڈی ) کا افتتاح بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں ( ایم او پی ایس ڈبلیو ) کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک اور وزارت کے سینئر حکام کی موجودگی میں کیا گیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے، جناب سونووال نے کہا کہ ‘‘ ہمارے فعال وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے ویژن کے مطابق، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے ہماری بندرگاہوں کو تبدیل کرنے اور جدید بنانے کے سفر کا آغاز کیا ہے اور انہیں مستقبل کے لیے تیار کیا ہے۔ ساگر سیتو ( این ایل پی – میرین ) کی میری ٹائم سنگل ونڈو ( ایم ایس ڈبلیو ) ماڈیول کے آغاز کے ساتھ، بندر گاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کی وزارت ، بین الاقوامی میری ٹائم آرگنائزیشن ( آئی ایم او ) کے مقرر کردہ عالمی معیارات کے برابر پہنچ گئی ہے۔ ساگر سیتو ( این ایل پی – ایم ) کے ذریعے ایم ایس ڈبلیو سسٹم کا نفاذ بین الاقوامی میری ٹائم آرگنائزیشن ( آئی ایم او ) کے ایف اے ایل کنونشن کے لازمی عمل کی پابندی کرتا ہے، آئی ایم او کے ذریعے ہم آہنگی اور پروسیس سیٹ کی معیاری کاری کو فروغ دیتا ہے۔ یہ بین الاقوامی تعمیل اور کارکردگی کے لیے ہماری وابستگی کی ایک مثال ہے۔ ’’
انہوں نے مزید کہا کہ ساگر سیتو ( این ایل پی – میرین ) کے ایم ایم ڈی اور ایم ایس ڈبلیو ماڈیولز کا آغاز صرف ایک تکنیکی ترقی نہیں ہے۔ یہ عمل کے ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ ساتھ بھارت کے سمندری شعبے کے مستقبل کو تشکیل دینے کا عہد ہے۔
اس موقع پر، جناب شری پد یسو نائک نے کہا کہ ‘‘ یہ تقریب بحری صنعت کو نئی شکل دینے، کارکردگی کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل دور کو اپنانے کے ہمارے عزم میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ ماڈیول ایک ساتھ مل کر ڈیجیٹل، کاغذ کے بغیر اور ہر قسم کی رکاوٹ سے پاک سمندری ماحولیاتی نظام کی طرف ہمارے سفر میں زبردست ترقی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ان ماڈیولز کو تیار کرنے اور لاگو کرنے میں ہماری اجتماعی کوششیں ، کاروبار میں آسانی، بین الاقوامی تعمیل اور پائیدار ترقی کے لیے ہمارے عہد کو واضح کرتی ہیں۔
ساگر سیتو ( این ایل پی – ایم ) میں میری ٹائم سنگل ونڈو ( ایم ایس ڈبلیو ) ماڈیول ایک جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے ، جو سمندری معلومات اور دستاویزات کے تبادلے میں انقلاب برپا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس میں موثر ڈاٹا یکجا کرنے کے لیے ہم آہنگی اور معیار پر زور دیا گیا ہے۔ یہ جدید نظام سرکاری حکام، پورٹ آپریٹرز، شپنگ ایجنٹس، تجارتی انجمنوں اور بین الاقوامی سمندری تجارت میں شامل دیگر متعلقہ فریقین کے درمیان الیکٹرانک طریقے سے دستاویزات جمع کرانے، پروسیسنگ اور مواصلات کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ ایم ایس ڈبلیو ماڈیول نے ، جہاز رانی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کے عہدیداروں کے ساتھ، شپنگ ایجنٹس، تجارتی ایسوسی ایشنز اور تمام بڑی بندرگاہوں کے پورٹ حکام کی فعال شرکت کے ساتھ کامیاب جانچ کی ہے۔
یہ اختراعی نظام کاغذ اور دستی عمل پر انحصار ختم کر تے ہوئے ، کاغذ سے پاک عمل کے دور کا آغاز کرے گا ۔ ایم ایس ڈبلیو جہازوں کی آمد، انتظار اور روانگی سے متعلق دستاویزات کی آن لائن دستاویزات جمع کرانے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے بندرگاہوں، امیگریشن اور کسٹمز کے مختلف حکام کی جانب سے فوری منظوری حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس منتقلی کا اثر بہت وسیع ہے، بندرگاہوں میں جہازوں اور سامان کے انتظار کا وقت 40 فی صد تک کم ہو جائے گا۔ یہ جہازوں کی تیز رفتار واپسی کے وقت میں خاطر خواہ کمی لائے گا، جو ایک تیز آن لائن دستاویزات جمع کرانے اور منظوری کے عمل کے ذریعے حاصل کیا جا سکے گا ۔
ساگر سیتو ( این ایل پی – ایم ) کے اندر مرکنٹائل میرین ڈیپارٹمنٹ (ایم ایم ڈی ) ماڈیول میری ٹائم موبائل ڈومین کے عمل میں دو بنیادی افعال کو شامل کرتا ہے۔ سب سے پہلے، ویسل ڈیٹینشن فنکشن ایم ایم ڈی حکام کو بندرگاہوں پر جہازوں کی حالت کی موثر نگرانی کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس سے جہازوں کے معائنے کی منصوبہ بندی میں آسانی ہوتی ہے۔ یہ ماڈیول حکام کو معائنہ کی رپورٹس اور اسٹیٹس کو اپ ڈیٹ کرنے کا اختیار دیتا ہے، جس میں شناخت شدہ تضادات کی صورت میں کسی جہاز کو ‘‘ تحویل میں لیا گیا ’’ قرار دینے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس کے بعد ، بحری جہازوں کی تحویل کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام جیسے بندرگاہوں، کسٹمز اور امیگریشن کے حکام کو بھیجی جاتی ہے، جو بحری جہازوں کو بندرگاہ سے روانہ ہونے کی اجازت دینے سے پہلے ریئل ٹائم بحری حالات کی بنیاد پر ، ان کے اقدامات کی رہنمائی کرتے ہیں۔
دوم، دوبارہ معائنہ کے عمل کے بعد جہاز ریلیز کی فعالیت کام میں آتی ہے۔ ایم ایم ڈی کے اہلکار ، اس خصوصیت کو جہاز کی رہائی کی صورتحال کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، جو بندرگاہ سے روانگی کے لیے اس کی تیاری کا اشارہ دیتے ہیں۔ تحویل کے عمل کی طرح، جہاز کی رہائی کی اطلاعات بندرگاہوں، کسٹمز اور امیگریشن کو بھیجی جاتی ہیں۔ اس کے بعد ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بحری جہاز کی موجودہ ریئل ٹائم حالت کی بنیاد پر جہازوں کو سفر کرنے کی اجازت دی جائے ، یہ حکام مناسب اقدامات کرتے ہیں ۔ ساگر سیتو میں ایم ایم ڈی ماڈیول کی جامع صلاحیتیں جہاز کی نگرانی، معائنہ اور رہائی کے عمل کو ہموار کرتی ہیں، بحری کارروائیوں میں کارکردگی اور ہم آہنگی کو بڑھاتی ہیں۔ مرکنٹائل میرین ڈیپارٹمنٹ (ایم ایم ڈی ) بھارت میں بندرگاہوں، آبی گزرگاہوں اور جہاز رانی کی وزارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ کے تحت ایک سرکاری ادارہ ہے۔
اپریل ، 2023 ء میں شروع کی گئی، ‘ ساگر – سیتو ’ موبائل ایپ، این ایل پی – میرین کی توسیع، جہازوں، گیٹ کی تفصیلات، کنٹینر فریٹ اسٹیشنز اور لین دین کے بارے میں حقیقی وقت کی معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ متعلقہ چارجز جیسے شپنگ فیس، نقل و حمل کے اخراجات اور کنٹینر فریٹ اسٹیشن فیس کے لیے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فعال کر کے درآمد اور برآمد کی منظوری کو ہموار کرتا ہے۔
میری ٹائم ویژن 2030 بھارت کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی ( ای او ڈی بی ) اور ٹیکنالوجی کے ذریعے آپریشنل کارکردگی میں سبقت حاصل کرنے کے لیے ایک کورس کا نقشہ بناتا ہے، جس سے ممکنہ طور پر بڑی بندرگاہوں کو 2000-2500 کروڑ روپے کی بچت ہوتی ہے۔ عالمی برآمدات میں کم و بیش 5 فی صد حصہ حاصل کرنے کے ہدف کے لیے تیز تر برآمداتی نمو، سمندری صلاحیت کی تعمیر اور بہتر ای او ڈی بی پر زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔ ان اقدامات میں ڈیجیٹائزنگ کے عمل، ڈیجیٹل کی قیادت میں اسمارٹ پورٹس بنانا اور سسٹم سے چلنے والی بندرگاہ کی کارکردگی کی نگرانی کو نافذ کرنا شامل ہے۔
بین الاقوامی کارگو حجم کے تقریباً 90 فی صد کے لیے ذمہ دار میری ٹائم سیکٹر نے آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے، اخراجات کو کم کرنے اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے اہم تکنیکی ترقی اور اختراعات کی ہیں۔ کووڈ – 19 بحران کے اثرات نے عالمی میری ٹائم سپلائی چینز میں ڈیجیٹلائزیشن کے اہم کردار کو واضح کیا ہے۔ امرت کال ویژن 2047 ء کے ساتھ ہم آہنگ ، بھارت کے سمندری شعبے میں تکنیکی انضمام کو فروغ دینے کے لیے 17 اہم اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ اقدامات ای – گیٹ 2.0 کو بہتر آپریشنل کارکردگی، ڈرون پر مبنی انوینٹری مینجمنٹ، وقتی نظام اور موبائل ہاربر کرینز اور پائلٹیج جیسے مختلف عملوں کی آٹومیشن پر مشتمل ہیں۔ اس کے علاوہ ، بندرگاہ کی منصوبہ بندی کے اقدامات میں دو ڈیجیٹل عمل کا نفاذ، جدید تجزیات سے چلنے والے یارڈ مینجمنٹ، اے آئی / ایم ایل پر مبنی برتھ الاٹمنٹ اور سمندری شعبے میں آنے والی ٹیکنالوجیز پر تحقیق کے لیے ساگر مالا ڈیجیٹل سینٹر آف ایکسی لینس کا قیام شامل ہے۔
اس تقریب کے دوران، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی مختلف تنظیموں کی طرف سے صفائی ستھرائی کے اقدامات میں نمایاں شراکت کو تسلیم کرنے کے لیے ‘ سووچھتا پکھواڑا ’ ایوارڈز بھی پیش کیے گئے۔ پہلا انعام اِن لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا کو دیا گیا۔ دوسرا انعام انڈین میری ٹائم یونیورسٹی (آئی ایم یو ) نے حاصل کیا اور وشاکھاپٹنم بندرگاہ کو تیسرے ایوارڈ سے نوازا گیا، جس نے صفائی کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اس کے قابل ستائش عزم کو اجاگر کیا ہے ۔
جناب سونووال نے سووچھتا پکھواڑے کے دوران ، بندرگاہ اور اس کے ذیلی اداروں کی کوششوں کی ستائش کی۔ یکم اکتوبر سے 15 اکتوبر ، 2023 ء کے دوران صفائی مہم کی سلسلہ وار 62 تقریبات کا انعقاد کیا گیا ، جس میں کل 4500 لوگوں نے شرکت کی ۔
*********
(ش ح۔ و ا ۔ ع ا)
U.No. 4279
(Release ID: 2001598)
Visitor Counter : 83