وزارت دفاع
عبوری مرکزی بجٹ25-2024 میں وزارت دفاع کو ریکارڈ 6.21 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مختص ؛ مالی سال 24-2023 سے 4.72 فیصد زیادہ
مبلغ 1.72 لاکھ کروڑ روپے - کل دفاعی بجٹ کا 27.67 فیصد - سرمایہ کے حصول کے لیے مختص؛ مسلح افواج کے لیے محصولاتی اخراجات (تنخواہ کے علاوہ) کا بجٹ 92088 کروڑ روپے
دفاعی پنشن کے لیے بجٹ میں مختص رقم 1.41 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھ گئی
سرحدی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے، 6500 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے؛ ہندوستانی کوسٹ گارڈ کو 7651.80 کروڑ روپے کی مختص رقم؛ ڈی آر ڈی او کو بجٹ میں مختص رقم میں اضافہ کر کے اسے 23855 کروڑ روپے تک کردیا گیا ہے
نوجوانوں/کمپنیوں کو طویل مدتی قرض کے لیے، ڈیپ ٹیک کے زمرے کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپے کا کارپس
حوصلہ افزا ‘عبوری بجٹ’ ایک پراعتماد، مستحکم اور خود کفالت کے لیے حکومت کے وژن کا خاکہ پیش کرتا ہے؛ یہ وزیراعظم مودی کے وژن سے محرک ہے: وزیر دفاع جناب راجناتھ سنگھ
Posted On:
01 FEB 2024 3:40PM by PIB Delhi
موجودہ جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں اور خود کفالت اور برآمدات کو فروغ دینے کے دوہرے مقصد کے ساتھ، مالی سال 25- 2024 میں دفاعی بجٹ کی مختص رقم621540.85 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ کل مرکزی بجٹ کا 13.04 فیصد ہوتا ہے، جسے وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے یکم فروری 2024 کو پارلیمنٹ میں پیش کیا۔
وزارت دفاع (ایم او ڈی) کو وزارتوں میں سب سے زیادہ مختص رقم کا حصول جاری ہے۔ مالی سال25-2024 میں دفاع کے لیے مختص بجٹ رقم ،مالی سال 23-2022 کے لیے مختص رقم سے ایک لاکھ کروڑ (18.35 فیصد) اور مالی سال 24-2023کی بجٹ جاتی مختص رقم سے 4.72 فیصد زیادہ ہے۔ اس میں سے 27.67 فیصد کا بڑا حصہ کیپٹل میں جاتا ہے، 14.82 فیصد پائیداری اور آپریشنل تیاریوں پر اخراجات کے لیے، 30.68 فیصد تنخواہ اور الاؤنسز کے لیے، 22.72 فیصد دفاعی پنشن کے لیے اور 4.11 فیصد رقم وزارت دفاع کے تحت سول تنظیموں کے لیے ہے۔
‘آتم نربھرتا’ کو فروغ دینے والے دفاعی سرمائے کے اخراجات میں اضافے کا رجحان جاری
مالی سال25-2024 کے لیے دفاع میں کیپٹل اخراجات کے لیے بجٹ کی مختص رقم 1.72 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو مالی سال 23-2022کے اصل اخراجات سے 20.33 فیصد زیادہ نیز مالی سال 24-2023 کی نظرثانی شدہ مختص رقم سے 9.40 فیصد زیادہ ہے۔ یہ مختص رقم، تینوں خدمات کے طویل مدتی انٹیگریٹڈ پرسپیکٹیو پلان (ایل ٹی آئی پی پی) کے مطابق ہے، جس کا مقصد مالی سال 25-2024 میں کچھ بڑے سودوں کے حصول کو عملی جامہ پہنا کر مسلح افواج کی جدید کاری کے ذریعے قابلیت کے اہم خلا کو پُر کرنا ہے۔ بہتر بجٹ مختص رقم مسلح افواج کو جدید ترین، مخصوص ٹیکنالوجی سے لیس مہلک ہتھیاروں، لڑاکا طیاروں ، بحری جہاز، پلیٹ فارم، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں، ڈرونز، ماہرانہ گاڑیاں وغیرہ سے لیس کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔
موجودہ ایس یو- 30 بیڑے کی منصوبہ بند جدید کاری کے ساتھ ساتھ طیاروں کی اضافی خریداری، موجودہ میگ -29 کے لیے جدید انجنوں کے حصول، ٹرانسپورٹ طیارے سی -295 اور میزائل سسٹم کے حصول کے لیے، مختص کیے جانے والے بجٹ میں سے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ،‘میک ان انڈیا’ کی پہل کرنے کے لیے ایل سی اے ایم کے -1 آئی او سی / ایف او سی کنفیگریشن کو اضافی طور پر فنڈز فراہم کیے جائیں گے، تاکہ گھریلو پیداوار میں جدید ترین ٹیکنالوجی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہندوستانی بحریہ کے منصوبے ،جیسے کہ ڈیک پر مبنی لڑاکا طیاروں کا حصول، آبدوزیں، اگلی نسل کے سروے والے جہاز وغیرہ، سب اس مختص رقم کے ذریعے مکمل ہوں گے۔ کیپٹل کے تحت بڑے پیمانے پر مختص رقم، دفاع میں ‘آتم نربھرتا’ کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔ مختص رقم کا بڑا حصہ، اندرون ملک ذرائع سے خریداری کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ ملک کو مقامی طور پر تیار کردہ اگلی نسل کے ہتھیاروں کا نظام فراہم کیا جا سکے، جس کا جی ڈی پی پر زیادہ اثر پڑے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سرمائے کی تشکیل کو یقینی بنایا جائے گا اور ملکی معیشت کو ایک محرک ملے گا۔
اقتصادی سروے آف انڈیا کی رپورٹ 2023 کے مطابق، جہاز سازی کے شعبے میں، سرمایہ کاری کا ضرب تقریباً 1.82 ہے، جس کا مطلب ہے کہ تقریباً بحریہ کے جہاز سازی کے پروجیکٹوں میں 1.5 لاکھ کروڑ روپے، ضربِ اثر کی وجہ سے جہاز سازی کے شعبے میں 2.73 لاکھ کروڑ روپے کی آمد و رفت کریں گے۔
اس سال کے بعد، حکومت ہند نے تینوں خدمات کی مانگ کو یکساں اخراجات کی اشیاء، جیسے کہ زمین، ہوائی جہاز اور ایرو انجن، بھاری اور درمیانی گاڑیوں وغیرہ میں یکجا کرکے خدمات کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کا شعوری مطالبہ کیا ہے۔ بین خدمات کی ترجیح کو مدنظر رکھتے ہوئے ،تینوں خدمات کے درمیان فنڈ کو دوبارہ مختص کرنے کے لیے، ایم او ڈی کو فعال کر کے مالیاتی انتظام میں اس سے لچک آئے گی۔ یہ طریقہ کار فیصلہ سازی میں بھی تیزی لائے گا اور سرمائے کے بجٹ کے بہتر استعمال کو یقینی بنائے گا۔
محصولاتی اخراجات کے تحت آپریشنل تیاریوں کے لیے برقرار رکھی گئی زیادہ مختص رقم
مالی سال 25-2024 کے لیے کیپٹل اخراجات (تنخواہ کے علاوہ) کے لیے، مسلح افواج کے لیے مختص رقم 92088 کروڑ روپے ہے، جو کہ مالی سال 23-2022 کے بجٹ مختص رقم سے 48فیصد زیادہ ہے۔ وسط سال کے جائزے کے دوران، مالی سال 23-2022 کے بجٹ کی مختص رقم کے مقابلے میں اس زمرے میں مختص رقم، پہلی بار ایک لاکھ کروڑ روپے کے اعداد و شمار کو عبور کرتے ہوئے 82 فیصد بڑھ گئی۔ اس کا مقصد ہوائی جہاز اور بحری جہاز سمیت تمام پلیٹ فارمز کو دیکھ بھال کی بہترین سہولیات اور معاون نظام فراہم کرنا ہے۔ یہ گولہ بارود کی خریداری، وسائل کی نقل و حرکت، اہلکاروں کی نقل و حرکت، مسلح افواج کے روزمرہ کے اخراجات کو پورا کرنے میں بھی سہولت فراہم کرتا ہے، تاکہ سرحدی علاقوں میں تعیناتی کو مضبوط بنایا جا سکے اور فورسز کو کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رکھا جائے۔ اس ضمن میں مالی سال 24-2023 کے بعد سے مسلسل زیادہ مختص رقم نے فورسز کی شکایات کو دور کیا ہے اور ان کی پائیداری اور آپریشنل تیاری کو بہتر بنایا ہے۔
دفاعی پنشن بجٹ میں 1.41 لاکھ کروڑ روپے تک اضافہ
دفاعی پنشن کی مد میں کل بجٹ مختص رقم 141205 کروڑ روپے ہے، جو کہ 24-2023 کے دوران مختص کی گئی رقم سے 2.17 فیصد زیادہ ہے۔ یہ سپارش کے ذریعے اور دیگر پنشن تقسیم کرنے والے حکام کے ذریعے، تقریباً 32 لاکھ پنشن یافتگان کی ماہانہ پنشن پر خرچ ہوگا۔
سابق فوجیوں کی بہتر صحت کی سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے، سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود کی اسکیم ( ای سی ایچ ایس) کے لیے بے مثال مختص رقم
مالی سال 25-2024 کے لیے، سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود کی اسکیم کے لیے، کل مختص رقم مالی سال 24-2023 کے لیے مختص رقم (5431.56 کروڑ روپے سے 6968 کروڑ روپے) سے 28 فیصد زیادہ ہے۔ یہ موجودہ سال کے دوران نظرثانی شدہ تخمینہ کے مرحلے پر بے مثال مختص رقم کے علاوہ ہے، جہاں ای سی ایچ ایس کے لیے بجٹ مختص رقم میں 24-2023 کے بجٹ تخمینے کے مقابلے میں، 70فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا اور اسے 9221.50 کروڑ روپے کر دیا گیا تھا۔ یہ نمایاں طور پر زیادہ مختص رقم کا مقصد طبی علاج سے متعلق اخراجات (ایم ٹی آر ای) کا خیال رکھنا ہے، جو کووڈ کی مدت کے دوران اٹھائے گئے ہیں اور ای سی ایچ ایس کی شرحوں میں اضافے کی تلافی کرتے ہوئے ،اسے سی جی ایچ ایس شرحوں کے برابر لانا ہے۔ یہ سابق فوجیوں، جنگ کے سابق فوجیوں، ویر ناریوں اور ان کے خاندان کے افراد کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کے عین مطابق ہے۔
جامع ضروریات کے لیے سرحدی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ضرورت کو مستحکم کرنا
ہند-چین سرحد پر درپیش مسلسل خطرے کے ادراک کی روشنی میں، سرحدی سڑکوں کی تنظیم کے لیے مختص کیپٹل بجٹ میں اضافہ جاری ہے۔ 2024-25 بجٹ تخمینے کے لئے مختص رقم 6500 کروڑ روپے ہے، جو مالی سال 24-2023 کے لیے مختص رقم سے 30 فیصد زیادہ ہے اور FY مالی سال 2021-22 کے لئے مختص رقم سے 160 فیصد زیادہ ہے۔ یہ سرحدی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس سال بجٹ کے دوران کی گئی مالیاتی فراہمی، سرحدی علاقوں میں جامع بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کے علاوہ سیاحت کو فروغ دینے کے ساتھ، اس خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دے گی۔ لداخ میں 13700 فٹ کی بلندی پر نیوما ایئر فیلڈ کی ترقی، انڈمان اور نکوبار جزیرے میں ہندوستان کی سب سے جنوبی پنچایت سے مستقل پل کنیکٹیویٹی، ہماچل پردیش میں 4.1 کلومیٹر طویل جامع لحاظ سے اہم شنکو لا سرنگ، اروناچل پردیش میں نیچیفو سرنگ اور بہت سے دوسرے منصوبوں کو اس مختص رقم سے فنڈ فراہم کیا جائے گا۔
انڈین کوسٹ گارڈ کی قیادت میں ملٹی مشن سروس کو مستحکم کرنا
اس مالی سال 25-2024 کے لیے انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) کے لیے مختص رقم 7651.80 کروڑ روپے ہے جو کہ مالی سال 24-2023 کی مختص رقم سے 6.31 فیصد زیادہ ہے۔ اس میں سے، 3500 کروڑ روپے صرف کیپٹل اخراجات پر خرچ کیے جائیں گے، پانی میں پیدا ہونے والے ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے اور دیگر اقوام کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے آئی سی جی کے ہتھیاروں میں صلاحیت کا اضافہ کرنا ہے۔ یہ مختص رقم تیزی سے چلنے والی گشتی گاڑیوں/انٹرسیپٹرز، جدید الیکٹرانک نگرانی کے نظام اور ہتھیاروں کے حصول میں سہولت فراہم کرے گا۔
تمام متعلقہ فریقین پر مشتمل جدت اور تحقیق کے ذریعے دفاعی ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری کی ضرورت کو اجاگر کرنا
دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) کے لیے بجٹ مختص رقم کو،مالی سال 24-2023 میں 23263.89 کروڑ روپے سے مالی سال 25-2024 میں بڑھا کر 23855 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ اس مختص رقم میں سے 13208 کروڑ روپے کا بڑا حصہ کیپٹل اخراجات کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ یہ ڈی آر ڈی او کو نئی ٹیکنالوجی تیار کرنے میں مالی طور پر مضبوط کرے گا، جس میں بنیادی تحقیق پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور ترقیاتی اور پیداواری شراکت دار کے ذریعے نجی تنظیموں کو ہاتھ میں لیا جائے گا۔ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیم کے لیے مختص رقم 60 کروڑ روپے ہے، جو خاص طور پر نئے سٹارٹ اپس،ایم ایس ایم ایز اور اکیڈمیا کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو کہ جدت طرازی میں دلچسپی رکھنے والے نوجوان روشن ذہنوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں اور دفاع کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے رہے ہیں۔ ڈی آر ڈی او ٹیک سیوی نوجوانوں/کمپنیوں کو طویل مدتی قرض کے لیے، ڈیپ ٹیک کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کے کارپس اور اسٹارٹ اپس کو ٹیکس فائدہ دینے سے متعلق اعلان، دفاعی شعبے میں جدت کو مزید تقویت دے گا۔
ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے، وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کو ایک مثبت اور حوصلہ افزا 'عبوری بجٹ' پیش کرنے کے لیے مبارکباد دی، جو ایک پراعتماد، مضبوط اور خود کفیل ‘وکست بھارت’ کے وژن کا خاکہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ، ہندوستان کی تیز رفتار اقتصادی تبدیلی کی ایک جھلک پیش کرتا ہے، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے وژن کے عین مطابق ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اس بجٹ میں بنیادی ڈھانچے، تعمیرات، مینوفیکچرنگ، ہاؤسنگ اور ٹیکنالوجی کی ترقی پر بڑا زور دیا گیا ہے۔ “کووڈ - 19 کے دوران ،جب دنیا ڈگمگا رہی تھی، ہندوستان امید کی کرن بن کر ابھرا۔ یہ بجٹ مکمل طور پر وزیر اعظم کے 'پنچ امرت اہداف' کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور یہ اگلے پانچ سالوں کی بے مثال ترقی کی راہ بھی ہموار کرتا ہے۔
سرمایہ کاری کے اخراجات میں اضافے پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے اسے ایک بڑے سہارے کے طور پر بیان کیا، جو 2027 تک ہندوستان کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے لیے بڑا فروغ دے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- اع - ق ر)
U-42573
(Release ID: 2001503)
Visitor Counter : 149